اشاعتیں

مارچ 26, 2017 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

کسانوں کی خودکشیاں : مجرمانہ لاپرواہی

کسانوں کی خودکشی کو بیحد سنگین معاملہ بتاتے ہوئے سپریم کورٹ نے مرکزی حکومت سے اسے روکنے کیلئے فوراً کمت عملی اسکیم بنانے کو کہا ہے۔ عدالت عظمیٰ نے اس کے لئے چار ہفتوں کا وقت دیا ہے۔ چیف جسٹس جے۔ ایس۔ کھیرکی سربراہی والی تین نفری بنچ نے حکومت کی جانب سے پیش ایڈیشنل سالیسٹر جنرل پی ۔ایس ۔نرسمہا سے کہا کہ سرکار کو ایسی پالیسی لے کر آنا چاہئے جس میں کسانوں کی خودکشی کے بنیادی اسباب کو ٹھیک کیا جاسکے۔ بنچ نے کہا یہ بیحد سنگین معاملہ ہے۔ مرکزی حکومت کو روڈ میپ تیار کرنا ہوگا اور وہ یہ بھی بتائے کہ کسانوں کی خودکشی روکنے کیلئے ریاستوں کوکیا قدم اٹھانے چاہئیں۔ پیر کو سماعت کے دوران پی۔ ایس۔ نرسمہا نے کہا کہ سرکار اس کے لئے ہر ممکن کوشش کررہی ہے۔ وہ سیدھے کسانوں سے فصل لینا اور بیمہ رقم بڑھانے، قرض دینے، فصل کا نقصان ہونے پر معاوضے کی رقم بڑھانے سمیت کئی مثبت قدم اٹھارہی ہے۔ بتادیں کہ یہ مسئلہ کتنا سنگین ہے ،2015ء میں 8007 کسانوں نے خودکشی کی تھی۔جان دینے والے کسانوں میں سے 73 فیصدی 2 ایکڑ یا اس سے کم زمین کے مالک تھے۔ خودکشی کے واقعات کے پیچھے قرض اور دیوالیہ پن کو اہم وجہ بتایا گیا ہے۔ نیشن

لشکرطیبہ،حزب المجاہدین کا وادی میں کشیدگی پیدا کرنے کا منصوبہ

سکیورٹی ایجنسیوں کو ملی اطلاعات کے مطابق لشکرطیبہ اور حزب المجاہدین نے کشمیر وادی کو پھر سے دہلانے کی سازش تیار کی ہے۔ دونوں ہی دہشت گرد تنظیموں نے ہاتھ ملاتے ہوئے وادی میں ضمنی چناؤ اور ٹورسٹ سیزن کے دوران بڑی وارداتیں کرنے کا پلان تیار کیا ہے۔ وادی کشمیر کے علاقے شوپیاں ، پلوامہ، کلگام، ہنڈوارہ، کپواڑہ اور اننت ناگ میں دونوں تنظیموں کے پوسٹر ملنے سے سکیورٹی ایجنسیاں چوکس ہوگئی ہیں۔ ساؤتھ کشمیر سب سے حساس مانا جاتا ہے۔ اس کا علاقہ نیشنل ہائی وے سے بالکل لگا ہوا ہے جس سے سکیورٹی فورس کے قافلے کو نشانہ بنانا دہشت گردوں کے لئے آسان ہوسکتا ہے۔ برہان وانی کے مارے جانے کے بعد سب سے زیادہ 80 نوجوانوں نے اس علاقے میں دہشت گرد تنظیموں کا دامن تھاما ہے۔ بڑھے تشدد کے کئی ثبوت سامنے آنے لگے ہیں۔ وسطی کشمیر کے بڈگام ضلع میں سکیورٹی فورس نے 10 گھنٹے سے زیادہ چلی مڈ بھیڑ میں حزب المجاہدین کے ایک دہشت گردکو ڈھیر کردیا۔ اس دوران دہشت گرد بھگانے کے مقصد سے مقامی شہریوں نے مظاہرہ کیا اور سکیورٹی فورس پر پتھراؤ بھی کیا۔ حالات پر قابو پانے کے لئے سکیورٹی فورس کو آنسو گیس کے گولے چھوڑنے پڑے اور جب اس سے

راجدھانی اور شتابدی میں ہیں فلیکسی اسکیم ختم ہوگی

لگتا ہے کہ ریلوے کی وزارت کا وی آئی پی ٹرینوں،راجدھانی اور شتابدی ایکسپریس میں ہیں فلیکسی کرایہ منصوبہ کامیاب نہیں ہو پائی. معمول سے ڈیڑھ گنا زیادہ کرایہ ہونے سے ریلوے مسافر ابھی ہوائی سفر کرنا بہتر اختیارات مان رہے ہیں. ٹرینوں میں برت خالی جا رہی ہے اور زیادہ کمائی کی جگہ ریلوے کو نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے. خبر ہے کہ ریلوے کے وزیر سریش پربھو نے ریلوے بورڈ کو ہیں فلیکسی کرایہ اسکیم ہٹانے کی ہدایت دی ہے. اگرچہ ریل کی وزارت کے ایک سینئر افسر نے یہ بھی کہا کہ حکام کی ایک کلاس اب بھی ہیں فلیکسی میلے کے فیصلے پر اڑا ہے. دارالحکومت اور صدی میں خالی برت بھرنے کی منصوبہ بندی کو اگر سب ٹھیک رہا تو 1 اپریل سے ہٹا دیا جا سکتا ہے. اس میں میل۔ایکسپریس ٹرینوں میں انتظار والے مسافروں کو بغیر اضافی کرایہ دیے دارالحکومت اور صدی میں سفر کرنے کا موقع دیا جائے گا. اگرچہ بکنگ فارم بھرتے وقت مسافر کو متبادل کے طور پر متعلقہ دارالحکومت۔صدی یا درتو ٹرین کا ذکر کرنا ?وگ. مسافر کا ٹکٹ ?پھرم نہیں ہوا تو اختیارات والی ٹرین میں برتھ خالی ہونے پر سفر کرنے کا موقع ملے گا. ایک مئی یا جون مہینے میں دارالحکومت۔صدی اور د

دہلی میونسپل چناؤ: دم دکھانے میں کوئی نہیں کم

آئندہ دہلی میونسپل کارپوریشن انتخابات میں دہلی کے عوام کیا گل کھلائے گی، اس کا تو 26 اپریل کو ہی پتہ چلے گا، پر الیکشن جیتنے کے لئے تمام متعلقہ ٹیم جنگ سطح پر تیاری کر رہے ہیں اور اس کے لئے علیحدہ سے حکمت عملی بنائی جارہی ہے. دین دیال اپادھیائے راستے پر کانگریس اور عام آدمی پارٹی (آپ) کے دفتر اور پنڈت گوبندبلبھ پنت راستے میں بی جے پی کے دفتر پر لگنے والی امیدواروں کی بھیڑ اب رہنماؤں کے گھروں تک پہنچنے لگی ہیں. آپ نے کارپوریشن انتخابات کے لئے اپنے تمام 272 امیدوار اعلان کر دیئے ہیں. لیکن جس طرح سے امیدوار بدلے گئے ہیں، اس سے دیگر امیدواروں کو ٹکٹ حاصل کرنے کی امید بڑھی ہے. وہیں بی جے پی اور کانگریس بھی ایک آدھ دن میں اپنے امیدوار کا اعلان کر دے گی. پہلی بار کارپوریشن الیکشن لڑنے جا رہی سوراج انڈیا پارٹی نے بھی اپنے زیادہ تر امیدوار اعلان کر دیئے ہیں. بائیں بازو کی جماعتوں کے علاوہ بہار میں حکمران جنتا دل (ایکا) نے بھی اس بار زور شور سے الیکشن لڑنے کا اعلان کیا ہے. کانگریس نے سب سے پہلے 5 مارچ کو رام لیلا میدان میں اپنے نائب صدر راہل گاندھی کے گھر کے ذریعے انتخابی مہم کا دروازے کھولے ک

بیف کے بڑے قتل خانے چلانے والے ہندو مالک

گؤ ہتیا صرف ایک اشو ہی نہیں بلکہ یہ ہماری آستھا اور ضمیرکا سوال ہے۔گائے کو ہندو دھرم کی دیوی کا درجہ حاصل ہے۔ گائے کے اندر دیوتاؤں کا واس ہمارے دھارمک گرنتھوں میں مانا گیا ہے۔ دیوالی کے دوسرے دی گووردھن پوجا کے موقعہ پر گائیوں کی خاص پوجا کی جاتی ہے اور ان کامورپنکھوں وغیرہ سے سنگار کیا جاتا ہے۔ پران کے مطابق گائے میں سبھی دیوتاؤں کا واپس مانا گیا ہے۔ گائے کو کسی بھی شکل میں ستانا زبردست پاپ مانا گیا ہے۔ اس کی ہتیا کرنا تو جہنم کے دروازے کو کھولنے کے برابر ہے۔ جہاں کئی جنموں تک دکھ جھیلنا پڑتا ہے۔ارتھ وید کے مطابق ’’دھینوسدانندرئی نام‘‘ یعنی گائے خوشحالی کا بنیادی ذریعہ ہے۔ گائے سمردھی و پربھو کی زبردست علامت ہے وہ سرشٹی کے پوشن کا ذریعہ ہے۔ وہ جننی ہے۔ گائے کے دودھ سے کئی طرح کے پوڈکٹس بنتے ہیں۔ گوبر سے اندھن و کھاد ملتی ہے۔ اس کے پیشاب سے دوائیں و کھاد بنتی ہے۔ گائے اس لئے پوجنیہ نہیں ہے کہ وہ دودھ دیتی ہے اور اس کے ہونے سے ہماری سماجی ضروریات پوری ہوتی ہیں، دراصل مانیتا کے مطابق 84 لاکھ یونیوں کا سفر کرکے روح آخری یونی کی شکل میں گائے میں بنتی ہے۔ وگیانک کہتے ہیں کہ گائے واحدایسی

عدالتوں میں التوا مقدموں میں 46 فیصدی حصہ داری حکومت کی ہے

ہمارے دیش میں مختلف عدالتوں میں مقدموں کا جتنا بوجھ ہے ویسا شاید ہی دنیا کے کسی دیش میں ہو۔ حکومت نے بتایا کہ دیش کی مختلف عدالتوں میں سوا تین کروڑ سے زائد مقدمات التوا میں ہیں۔ وزیر قانون و انصاف روی شنکر پرسات نے لوک سبھا میں وقفہ سوالات کے دوران بھارتیہ کمیونسٹ پارٹی کے ممبر محمد سلیم کو ضمنی سوال کے جواب میں بتایا کہ30 ستمبر 2016ء تک سپریم کورٹ میں 62 ہزار سے زیادہ ، ہائی کورٹ میں 40 لاکھ 12 ہزار اور ضلعی عدالتوں میں 2 کروڑ 85 لاکھ مقدمے التوا میں تھے۔ روی شنکر نے بتایا کہ عدالتوں میں التوا 3.14 کروڑ مقدمات میں 46 فیصدی حصے میں سرکاری فریق ہیں اور اب وقت آگیا ہے کہ وزارت زبردستی فریق نہ بنے اور فریق بننے سے بچے۔ اپنے کیبنٹ ساتھیوں کو لکھے خط میں روی شنکر نے کہا کہ سرکار زبردستی مقدموں میں فریق ہونا بند کرے۔ عدالت کوا ن معاملوں کے نپٹان میں زیادہ وقت خرچ کرنا پڑتا ہے جہاں سرکار فریق بنی ہوئی ہے۔ ویسے قانون وزارت کے حکام کہہ چکے ہیں کہ حکومت عدالتوں میں التوا 46 فیصدی مقدموں میں فریق ہے لیکن یہ پہلی بار ہے کے کسی وزیر قانون نے ان اعدادو شمار کے ساتھ سامنے آئے ہیں۔ انہوں نے ایک ایسا

اب بی جے پی کی نظریں ہماچل گجرات اور کرناٹک چناؤ پر ہیں

پانچ ریاستوں کے اسمبلی چناؤ سے نمٹنے کے ساتھ ہی بھارتیہ جنتا پارٹی نے اپنا اگلا مشن شروع کردیا ہے۔ قیاس آرائیاں تو یہ بھی کی جارہی ہیں کہ گجرات میں وقت سے پہلے اسمبلی چناؤ ہوسکتے ہیں۔ پارٹی کے اندر اس طرح کے تبادلہ خیالات کے اشارے ملے ہیں کہ گجرات میں اسمبلی چناؤ سرکار مئی یا جون میں کرواسکتی ہے۔ یہ اشارہ ریاستی کانگریس صدر بھرت سنگھ سولنکی نے دیا ہے۔ سولنکی نے کہا کہ بی جے پی 31 مارچ کو اسمبلی بھنگ کرسکتی ہے اور مئی جون میں ریاست میں چناؤ ہوسکتے ہیں۔ پارٹی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ اب ہماچل ،گجرات اور کرناٹک کے بارے میں کئی چیزیں سامنے آئیں گی۔ ان میں دوسری پارٹی کے نیتاؤں کابی جے پی میں خیر مقدم کرنے کا سلسلہ شروع ہونا بھی شامل ہے۔ کرناٹک میں سینئر کانگریسی لیڈر ایس ایم کرشنا کے پارٹی میں آنے سے یہ آغاز ہوگیا ہے۔ ہماچل و گجرات میں اسی برس کے آخر میں چناؤ ہیں کرناٹک میں اگلے سال اسمبلی چناؤ ہیں۔ لگتا ہے کہ بی جے پی کی سینٹرل لیڈر شپ تینوں ریاستوں میں یوپی اور اتراکھنڈ دوہرانے کے ارادے سے کام کررہی ہے۔ ان دونوں ریاستوں میں بھی چناؤ سے پہلے دوسری پارٹیوں کے کئی لیڈر بی جے پی میں آئے تھے۔

بخیریت وطن لوٹنے پر پیرزادہ نے سنائی آپ بیتی

اوپر والے کے رحم و کرم اور اپنے اچھے اعمال کی وجہ سے خدا کے بندے صوفی حضرت نظام الدین اولیا ؒ درگاہ کے سجادہ نشین آصف علی نظامی اور ناظم علی نظامی پیر کے روز بخیریت بھارت واپس لوٹ آئے اور واپسی کے بعد دونوں نے سب سے پہلے حضرت نظام الدین اولیاؒ کی درگاہ پر چادر چڑھا کر دعا مانگی پھر گھروالوں کے ساتھ وزارت داخلہ جا کر مرکزی وزیر خارجہ سشما سوراج کا شکریہ ادا کیا۔ صحیح سلامت وطن واپسی کے بعد پیرزادہ آصف علی نظامی اور ان کے بھتیجے سید نظامی نے ان کی گمشدگی کو لیکر پاکستان کے ذریعے پھیلائے گئے جھوٹ کی پول کھول دی۔ آپ بیتی بیان کرتے ہوئے سید آصف نظامی نے بتایا کہ وہ ان کے بھتیجے ناظم 6 مارچ کو اپنی بہن قمر جہاں کے یہاں کراچی پہنچتے تھے۔13 مارچ کو آصف و نظام دونوں فلائٹ سے لاہور گئے۔ وہاں بابا فرید گنج کے دربار میں زیارت کرنے کے بعد اگلے دن داتا دربار میں زیارت کی۔15 مارچ کو دونوں واپس کراچی کے لئے نکلے لیکن ایئرپورٹ پر کاغذات میں کمی بتا کر خفیہ ایجنسیوں نے ناظم کو حراست میں لے لیا۔ یہاں سے انہیں منہ پر کالا کپڑا ڈال کر نامعلوم جگہ پر لے جایا گیا۔ ادھر آصف کراچی پہنچ گئے جہاں ایئرپورٹ پر ا

سپریم کورٹ کے فیصلے سے ترنمول کانگریس سکتے میں

کولکتہ ہائی کورٹ نے ترنمول کانگریس کو کرارا جھٹکا دیتے ہوئے سی بی آئی سے نارد اسٹنگ معاملہ کی جانچ کرنے کے احکامات کو عزت مآب سپریم کورٹ نے برقرار رکھا ہے۔ ممتا بنرجی کی رہنمائی والی ریاستی حکومت کی طرف سے ہائی کورٹ کے 17 مارچ کے حکم کے خلاف دائر ایک الگ اپیل میں دی گئی بنیادوں سپریم کورٹ نے بیحد افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ عرضی سرے سے خارج کرنے لائق ہے۔ چیف جسٹس جے ایس کھیر کی سربراہی والی بنچ میں اسے کوئی کمی نظر نہیں آتی۔ یہ بنگال کی تاریخ میں ممکنہ طور پر پہلا موقعہ تھا جب کسی حکومت نے پارٹی کے نیتاؤں کے بچاؤ کے لئے سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی ہو۔ اب سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد وزیر اعلی ممتا بنرجی نے کسی نیتا کے بچاؤ میں سرکار کی طرف سے اپیل دائر نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ بتادیں پچھلے سال ناردا اسٹنگ آپریشن کے سامنے آنے کے بعد بنگال کی سیاست میں طوفان کھڑا ہوگیا ہے۔ اس ویڈیو میں ترنمول کانگریس کے کئی درجن بھر ممبران پارلیمنٹ، وزرا و نیتاؤں کو رشوت کے طور پر لاکھوں کی رقم لیتے ہوئے دکھایا گیا۔ ممتا سرکار نے اسے فرضی قراردیا اور اسے اسٹنگ کرنے والے ناردا نیوز کے سی ای او میتھیوز