اشاعتیں

ستمبر 25, 2011 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

حصار کا زمینی چناؤ طے کرے گا ہریانہ کی آئندہ تصویر

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 1st Octo ber 2011 انل نریندر حصار لوک سبھا حلقے میں نامزدگی کا کام پورا ہونے کے ساتھ ہی یہاں چناؤ سبھی متعلقہ پارٹیوں کے لئے عزت کا سوال بن گیا ہے۔ یہ ضمنی چناؤ حکمراں کانگریس، اپوزیشن پارٹی انڈین نیشنل لوک دل کے وقار اور اس علاقے میں گھرا دبدبہ رکھنے والی ہریانہ جن ہت کانگریس کے لئے کچھ حد تک اپنے وجود کی لڑائی بن گیا ہے۔ چناؤ مہم کے آغاز میں کانگریس امیدوار سابق مرکزی وزیر جے پرکاش کے پچھڑ جانے سے اب آگے کی چناؤ مہم کی کمان خود وزیر اعلی بھوپندر سنگھ ہڈا نے اپنے ہاتھ میں لے لی ہے اور انہوں نے یہ ذمہ داری اپنے رفیق خاص سابق مرکزی وزیر ونود شرما کو سونپ دی ہے۔ اس ضمنی چناؤ میں لڑائی دو جاٹوں کانگریس اور لوک دل کے امیدوار و سابق وزیر اعلی اوم پرکاش چوٹالہ کے ممبر اسمبلی بیٹے اجے چوٹالہ کے علاوہ سابق وزیر اعلی بھجن لال کے بیٹے کلدیپ بشنوئی کے درمیان ہے۔ کلدیپ بشنوئی کے حق میں سب سے اہم بات یہ ہے کہ اس علاقے میں ان کے خاندان کا زبردست سیاسی دبدبہ ہے۔ ان کے والد نے یہاں سے 9 چناؤ جیتے۔ خود اپنے والد کے آبائی ا

ممتا نے رتن ٹا ٹاکو پٹخنی دے دی

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 1st Octo ber 2011 انل نریندر مغربی بنگال کی وزیر اعلی محترمہ ممتا بنرجی کو بدھ کے روز تین اچھی خبریں ملیں۔ پہلی تو انہوں نے بھوانی پور سے اپنا پہلا اسمبلی چناؤ جیت لیا، دوسرے ان کی پارٹی ترنمول کانگریس نے بریہار نارتھ اسمبلی سیٹ بھی سی پی ایم سے چھین لی اور تیسری ان کی حکومت نے سنگور پر جو ایکٹ پاس کیا تھا اسے عدالت نے صحیح مانا ہے۔ ترنمول کانگریس چیف ممتا بنرجی بھوانی اسمبلی حلقے سے ضمنی چناؤ جیت کر مغربی بنگال اسمبلی کی ممبربن گئی ہیں۔ ممتا نے مارکسوادی امیدوار نندنی مکھرجی کو 54213 ووٹ سے ہرایا۔ مئی میں ریاست کی پہلی خاتون وزیر اعلی ممتا 1989 کو چھوڑ کر1984 کے بعد سے مسلسل لوک سبھا چناؤ جیتتی آرہی ہیں۔ اس چناؤ میں ممتا کو 73635 ووٹ ملے جبکہ ان کی حریف محض19422 ووٹ پر سمٹ کر رہ گئی۔ اس کامیابی کے ساتھ ریاست کی 294 رکنی اسمبلی میں ترنمول کانگریس کی سیٹوں کی تعداد 185 ہوگئی ہے۔ وہیں لیفٹ مورچہ کے ممبران کی تعداد63 رہ گئی ہے۔ اسے اتفاق ہی کہا جائے گا کہ ادھر ممتا اور ان کی پارٹی سیٹیں جیتی ہیں تو ادھر کولکتہ

حقانی نیٹ ورک پر پاک امریکہ میں بڑھتی تلخی

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 30 th September 2011 انل نریندر امریکہ کے ایک سینئر کانگریسی سنیٹر ٹیڈ پو نے پاکستان کو دی جانے والی سبھی طرح کی اقتصادی امداد پر روک لگانے کیلئے امریکی نمائندگان کو ایک تجویز پیش کی ہے۔ ٹیکساس سے اس ایم پی کی طرف سے پیش کی گئی یہ تجویز (ایم آر 3013) اگر پاس ہوجاتی ہے تو پاکستان کو نیوکلیائی ہتھیاروں کی حفاظت کے لئے دی جارہی رقم کے علاوہ سبھی طرح کی امدادی رقم پر روک لگ جائے گی۔ ٹیڈ نے حال ہی میں ایوان میں یہ تجویز پیش کرنے کے بعد کہاکہ ایبٹ آباد میں اسامہ بن لادن کا پتہ لگنے کے بعد پاکستان امریکہ کیلئے بھروسہ توڑنے ،دھوکہ باز اور خطرناک ثابت ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ مبینہ ساتھی اربوں ڈالر کی امداد لے رہا ہے اور دوسری طرف امریکیوں پر حملہ کرنے والے دہشت گردوں کو حمایت دے رہا ہے ۔اس لئے اسے دی جارہی مدد روکی جائے۔ امریکہ1948 سے اب تک ایک اندازے کے مطابق 30 ارب پونڈ (قریب 22 کھرب 93 ارب روپے) کی سیدھی مدد دے چکا ہے۔ اس کی آدھی رقم پاکستان کو فوجی مدد کی شکل میں دی جا چکی ہے۔ 1962 میں امریکی مدد کی رقم سب سے زیادہ 2.5 ار

آفینس از دی بیسٹ ڈیفنس

تصویر
   Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 30 th September 2011 انل نریندر انگریزی میں یہ ایک کہاوت ہے ’’آفینس از دی بیسٹ ڈیفنس‘‘ یعنی حملہ کرنا سب سے اچھا بچاؤ ہے۔وزیر اعظم منموہن سنگھ نے اسی تکنیک کو اپنایا ہے۔ٹوجی اسپیکٹرم گھوٹالے کی آنچ سے جھلس رہے مرکز میں یوپی اے حکومت کے حکمت عملی ساز جہاں ڈیمیج کنٹرول میں جٹے ہوئے ہیں وہیں امریکہ سے وطن لوٹتے ہوئے ڈاکٹر منموہن سنگھ نے اپوزیشن پر جم کر حملہ بولا اور اپوزیشن کے منصوبوں اور ارادوں کی ہوا نکالنے کی کوشش کی ہے۔ اپوزیشن پر حکومت کو کمزور کرنے، زبردستی ملک کو وسط مدتی چناؤ کی طرف دھکیلنے کا الزام وزیر اعظم نے لگا کر پورے معاملے کو ایک نئی سمت دینے کی کوشش کی ہے۔ وزیر اعظم نے یہ جوابی حملہ ہوا میں ایئر انڈیا کے طیارے سے ہی شروع کردیا۔ انہوں نے کہا ہم پانچ سال کی میعاد پوری کریں گے اور وسط مدتی چناؤ نہیں ہوگا۔ کیبنٹ کے ممبران میں ٹکراؤ کی باتیں میڈیا کا اپنا تصور ہے۔ وزیر داخلہ پی چدمبرم پر مجھے پہلے بھی بھروسہ تھا اور اب بھی ہے۔ نیویارک میں اقوام متحدہ سے لوٹتے ہوئے فرینک فرٹ سے نئی دہلی آ رہے طیارے میں صحافیوں

سی بی آئی نے کہا کہ بھاڑ میں جائے سرکار

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 29th September 2011 انل نریندر میں نے اسی کالم میں دو تین دن پہلے اشارہ دیا تھا کہ اب سی بی آئی حکومت کی دم چھلا بننے سے کترانے لگی ہے۔ وہ آزدانہ طور سے کام کرنے کی خواہش مند ہے لیکن یہ اچھی بات بھی ہے دراصل افسر شاہی بھی بڑی عجیب وغریب جماعت ہے جب انہیں لگنے لگے یہ حکومت نہایت کمزور ہے یا انہیں لگنے لگے کہ اب اس حکومت کے دن گنے چنے رہ گئے ہیں تو انہیں لگتا ہے کہ اب یہ حکومت ہمارا نہ توبھلا کرسکتی ہے اورنہ ہی برا۔ تو یہ جماعت وزراء کو آنکھ دکھانے لگتی ہے۔ اور اپنے ڈھنگ سے کام کرنا شروع کردیتے ہیں۔ مجھے تو یہ حالت لگتی ہے کہ افسر شاہی کو یہ محسوس ہونے لگا ہے کہ اب حکومت ہمیں کوئی ایوارڈ نہیں دے سکتی، نوکری میں توسیع نہیں دے سکتی ہے اورنہ تبادلہ کرسکتی ہے اس لئے کیوں نہ ہم وہ کریں جو ہماری نظروں میں صحیح ہو۔ یہی وجہ ہے کہ مجھے انتہائی باخبر ذرائع سے پتہ چلاہے کہ اب وزیر اگرکوئی زبانی حکم دے تو سکریٹری لوگ کہتے ہیں حکم تحریری طور پر دے۔ محض اشارے سے کوئی آرڈر دینے کو تیار نہیں ہے۔ سی بی آئی اب ایساہی کرنے لگی ہے منگل وار ک

سدھیندرکلکرنی بھی پہنچے تہاڑ

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 29th September 2011 انل نریندر نوٹ کے بدلے ووٹ معاملے میں خود کوڈگ ڈگی بجانے والے بھاجپا نیتا سدھیندرکلکرنی منگل کے روز خودہی تہاڑ جیل پہنچ گئے۔ دہلی پولیس کی کرائم برانچ کے چارج شیٹ میں اس کانڈ کے ماسٹر مائنڈ بتائے گئے کلکرنی کو عدالت نے یکم اکتوبر تک جوڈیشیل ریمانڈ میں بھیج دیا ہے۔ اب اسی دن ان کی ضمانت پر فیصلہ ہوگا ۔اس معاملے میں عدالت پہلے دوبار ہوئی سماعت میں غیرحاضر رہے کلکرنی کو جسٹس سنگیتا ڈھینگرا سہگل کی عدالت میں پیشگی ضمانت کی عرضی کو لے کر پیش ہوئے ۔انہوں نے دلیل دی کہ وہ اپنی بیٹی کے داخلے کے لئے امریکہ گئے تھے لہذا وہ پہلے کی سماعت کی تاریخ پر نہیں آسکے ۔انہوں نے ملکی مفاد میں ممبران کو رشوت دینے کا معاملہ اسٹینگ کروایا تھا۔ تاکہ لوگوں کو پتہ چل سکے کہ حکومت بچانے کیلئے کیسے ممبران پارلیمنٹ کی خریدوفروخت ہوتی ہے لیکن حکومت اور پولیس نے مجرم کو جیل بھیجنے کے بجائے سچائی ظاہر کرنے والے کو ہی جیل میں ڈال دیا ہے ۔انہوں نے نوٹ کے بدلے ووٹ کے معاملے میں کانگریس لیڈروں کے کرادار کی جانچ ہونی چاہئے جب ہی پتہ چلے

اب کیا ہوگا آگے: نظریں سپریم کورٹ پر لگیں

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 28th September 2011 انل نریندر دیش کے لئے کتنے دکھ کی بات ہے کہ امریکہ میں وزیراعظم اور وزیر مالیات سے ٹو جی گھوٹالے پر سوال پوچھے جارہے تھے ۔ ساری دنیا میں گھوٹالوں کی اس حکومت نے پورے دیش کی عزت مٹی میں ملا دی ہے۔ پتہ نہیں دنیا بھارت کے بارے میں کیا سوچتی ہوگی؟ ادھر دیش میں اس حکومت کی مشکلیں بڑھتی جارہی ہیں۔ ٹوجی گھوٹالے میں روز نئی پرتیں کھل رہی ہیں جیسے جیسے نئے نئے معاملے سامنے آرہے ہیں پتہ چل رہا ہے کہ اس گھوٹالے کی اوپر سے نیچے تک سب کو خبر تھی لیکن کسی نے بھی اس کو روکنے کی کوشش نہیں کی۔ بیشک وزیر اعظم ، وزیر خزانہ بھلے ہی خود گھوٹالے میں شامل نہ رہے ہوں لیکن اس سے تو اب وہ انکار نہیں کرسکتے کہ سب کچھ ان کی جانکاری میں اور کچھ حد تک ان کی رضا مندی سے ہوا ، بیشک وزیر اعظم اس وقت کے وزیر خزانہ کو کلین چٹ دے رہے ہوں اور کہہ رہے ہوں کہ انہیں وزیر داخلہ پر پورا بھروسہ ہے لیکن اس سے اب تک بات بننے والی نہیں۔ٹوجی گھوٹالے پر پوری طرح سے گھر چکی حکومت کے سنکٹ موچکوں کے قدم اب ختم ہونے لگے ہیں۔ سرکار کی سینئر لیڈر شپ کو

بابا رام دیو حمایتیوں پر لاٹھی چارج کی شکار راج بالا چل بسی

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 28th September 2011 انل نریندر کالی کمائی کے اشو پر بابا رام دیو کے انشن کے دوران رام لیلا میدان میں دہلی پولیس کے ذریعے 4 جون کو کی گئی کارروائی میں شدید زحمی ان کی ایک حمایتی 57 سالہ خاتون راج بالا آخر کار پیر کے روز چلی گئیں۔ راج بالا کی ریڑھ کی ہڈی میں شدید چوٹیں آئیں تھیں تبھی سے وہ یہاں جی بی پنت ہسپتال میں زیر علاج تھیں۔ ڈاکٹروں کے مطابق راج بالا کی موت صبح 10 بجکر25 منٹ پر ہوئی۔ راج بالا ان بدقسمتوں میں تھیں جو 4 جون کو رام لیلا میدان میں بابا رام دیو کی حمایت میں بیٹھی تھیں۔ پولیس کارروائی میں بری طرح زخمی ہونے کے بعد انہیں4 جون کو ہی ہسپتال میں بھرتی کروایا تھا۔ ان کا آپریشن بھی ہوا تھا اور وہ وینٹی لیٹر پر تھیں۔ راج بالا کے خاندان اور بابا رام دیو کا الزام ہے کہ راج بالا پولیس لاٹھی چارج کے سبب زخمی ہوئی تھی حالانکہ پولیس ان الزامات کی تردید کرچکی ہے۔ رام لیلا میدان پر کوئی لاٹھی چارج نہیں ہوا تھا اور مظاہرین کے درمیان مچی بھگدڑ کے سبب راج بالا زخمی ہوئی تھیں۔ ہسپتال میں راج بالا کی موت کی اطلاع ملتے ہیں پنت

قرآن پر منعقدہ نمائش پر شاہی امام کا ٹکراؤ

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 27th September 2011 انل نریندر جمعہ کے روز نئی دہلی کے کانسٹیٹیوشن کلب میں ایک نمائش مسلم مذہبی کتاب قرآن شریف کی اہمیت پرلگائی گئی۔ اس کو لیکر دو گروپوں میں ٹکراؤ ہوگیا، جس سے نمائش کے انعقاد کرنے والوں کو مجبوراً نمائش کو بند کرنا پڑا۔ کانسٹیٹیوشن کلب کے ہال میں یہ سہ روزہ نمائش جمعہ کو شروع ہوئی تھی۔ احمدیہ مسلم جماعت کے معاون سکریٹری سید عزیز احمد اور دہلی صوبے کے صدر داؤد احمد نے بتایا قرآن کی اہمیت سے لوگوں کو متعارف کرانے کے لئے لوگوں کو اس نمائش کا اہتمام کیا گیا تھا۔ قرآن کی تعلیم اور زندگی میں اس کی اہمیت کو دکھانے والی تصاویر اور بینر اور مختلف اخباروں و میگزینوں میں شائع مضامین اور دانشوروں کے نظریات کو یہاں دکھایا گیا تھا لیکن کچھ غیر سماجی عناصر کی وجہ سے نمائش بند کرنے پر مجبور ہونا پڑا۔ جموں و کشمیرسے آئے ایک طالبعلم کا کہنا تھا کہ قرآن تو سبھی کو بھائی چارے کی تلقین کرتا ہے۔ اس پر واویلا کھڑا کرنا افسوس کی بات ہے۔ نمائش کی مخالفت کررہے لوگ جمعہ کو ہی کانسٹیٹیوشن کلب کے باہر جمع ہونے لگے تب ا

پاکستان کی امریکہ کو دھمکی و چیلنج

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 27th September 2011 انل نریندر  پاکستان اور امریکہ کے درمیان تلخی بڑھتی جارہی ہے اور اب تک جاری زبانی جنگ اب سفارتی رشتوں میں دراڑ کی شکل میں سامنے آنے لگی ہے۔ اقوام متحدہ میں شرکت کرنے آئیں پاکستان کی وزیر خارجہ حنا ربانی نے اپنی تقریر میں کہا کہ امریکہ پاکستان یا پاکستانی عوام کو الگ تھلگ کرنے کا خطرہ نہیں اٹھا سکتا۔ پاک وزیر خارجہ کے مطابق اگر وہ ایسا کرتا ہے تو اس کی قیمت چکانی پڑ سکتی ہے۔ ربانی کا یہ بیان امریکہ کے اعلی فوجی افسر ایڈمرل مائک مولن کے اس الزام کے بعد آیا جس میں انہوں نے گذشتہ ہفتے کابل میں امریکی سفارتخانے پر ہوئے حملے کے پیچھے آئی ایس آئی کو ذمہ دار مانا تھا۔ مائک مولن کا کہنا ہے کہ حملے کے پیچھے حقانی نیٹورک کو آئی ایس آئی کی شہ حاصل ہے۔ ویسے امریکہ طویل عرصے سے مانتا رہا ہے کہ افغانستان میں اپنی پیٹ مضبوط کرنے کے لئے پاکستانی حقانی نیٹ ورک کا سہارا لے رہا ہے۔ افغانستان سے 2014 تک فوجیوں کی واپسی اور وہاں ایک پائیدار اور جمہوری حکومت کے قیام کے امریکی خواب میں حقانی نیٹ ورک سب سے بڑا رو

راکشسوں کو مارنے کیلئے لکشمن ریکھا پار کرنی پڑتی ہے

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 25th September 2011 انل نریندر ایسا لگ رہا ہے کہ ٹو جی اسپیکٹرم گھوٹالہ منموہن سنگھ سرکار پر بھاری پڑ رہا ہے۔ جی ہاں ایک طرف سرکار کے اندر سینئر وزرا کی کھینچ تان بڑھتی جارہی ہے وہیں سرکار اور سی بی آئی میں اختلافات ابھر کر سامنے آرہے ہیں۔ مرکزی سرکار میں نمبر دو کی حیثیت رکھنے والے پرنب مکرجی جو اس وقت وزیر مالیات ہیں، کے پرانے وزیر مالیات پی چدمبرم جو کہ اس وقت وزیر داخلہ ہیں کے درمیان سرد جنگ اب منظر عام پر آچکی ہے۔ ایک سینئر کانگریسی لیڈر کے اس گھمسان سے پارٹی اور سرکار میں جس طرح سے عجب صورتحال بنی ہوئی ہے وہ کانگریس پارٹی اور منموہن سرکار کے لئے خطرے کی گھنٹی سے کم نہیں۔ پارٹی اس مرتبہ معاملے کو پہلے سے کہیں زیادہ حساس مان رہی ہے کیونکہ ٹو جی معاملہ سرکار کے گلے کی ہڈی بن گیا ہے۔ پارٹی کے ذرائع کا کہنا ہے اگر سپریم کورٹ وزارت مالیات کے خط پر اپنی طرف سے کوئی فیصلہ لیتی ہے تو حالت سرکار کے لئے انتہائی سنگین بن سکتی ہے۔ کانگریس کے ایک جنرل سکریٹری کے مطابق اس مرتبہ سرکار میں نمبر دو کے وزیر کے محکمے کی

پدمنابھ سوامی مندر کا آخری تہہ خانہ ابھی نہیں کھلے گا

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 25th September 2011 انل نریندر جمعرات کو سپریم کورٹ نے کیرل کے پدمنابھ سوامی مندر کے چھٹے اور آخری تہہ خانے کو کھولنے سے متعلق فیصلہ ٹال دیا ہے۔ اپنے انترم حکم میں عدالت نے کہا چھٹا تہہ خانہ (بی) تب تک نہیں کھولا جائے گا جب تک دیگر تہہ خانوں سے نکلے خزانے کی حفاظت کا وسیع انتظام نہیں ہوجاتا۔ جسٹس آر وی روندرم اور جسٹس اے کے پٹنائک کی بنچ نے کہا کہ مندر کے پانچ تہہ خانوں سے نکلے قریب 1.5 لاکھ کروڑ کے خزانے کے دستاویز بندی اور ان کی چھانٹ اور حفاظت کا وسیع انتظام کیا جائے۔ یہ کام پورا ہونے تک آخری خزانہ نہیں کھولا جائے گا۔ بنچ نے مندر کی حفاظت کا ذمہ سی آر پی ایف کو سونپنے کی صلاح ماننے سے انکار کردیا اور ریاستی پولیس کے حفاظتی انتظامات پر تشفی ظاہر کی۔ اپنے فیصلے میں عدالت ہذا نے کہا فی الحال چھٹے تہہ خانے کو کھولنے کا مناسب وقت نہیں ہے۔ تین مہینے بعد خزانے کی حفاظت اور دستاویز بندی اور ان کی چھٹنی وغیرہ پہلوؤں کا جائزہ لینے کے بعد ہی انترم فیصلہ صادر کیا جائے گا۔ سپریم کورٹ نے نیشنل میوزیم کے ڈائریکٹر جنرل