اشاعتیں

دسمبر 20, 2015 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

بے لگام کیرتی آزاد کا یہی حشر ہونا تھا

آخر کار بے لگام دربھنگہ سے چن کر آئے ایم پی کیرتی آزاد کو پارٹی ڈسپلن شکنی اور ہدایت کو نظرانداز کرنے و اپنی سرکار اور پارٹی کیلئے مشکلیں کھڑا کرنے کے الزام میں پارٹی کی ابتدائی ممبر شپ سے فوری طور پر معطل کردیا گیا ہے۔ انہیں خط لکھ کر پارٹی نے بتایا ہے کہ وہ پچھلے کچھ برسوں سے مسلسل اپوزیشن کے ہاتھ کی کٹھ پتلی بن کر نہ صرف اپنی ہی سینئر لیڈر شپ پر بے بنیاد الزام لگا رہے ہیں بلکہ پارلیمنٹ اور سرکار کی بھی کرکری کرا رہے ہیں۔ کیرتی آزاد کو ڈی ڈی سی اے کی ورکنگ کمیٹی سے بیشک شکایت ہوسکتی ہے اور اس کے خلاف آواز اٹھانے میں کسی کو کوئی اعتراض نہیں ہوسکتا لیکن اس کی آڑ میں انہوں نے وزیر خزانہ ارون جیٹلی کو زبردستی نشانہ بنانے کی کوشش قابل مذمت ہے۔ ارون جیٹلی کو یوپی اے سرکار کے عہد میں ہی کلین چٹ مل چکی ہے۔ آج تک کیرتی آزاد نے ایک بھی ایسا دستاویز پیش نہیں کیا جس سے ثابت ہو کہ ارون جیٹلی سیدھے طور سے ڈی ڈی سی اے گھوٹالے سے وابستہ ہوں یا پھر انہوں نے کوئی پیسے کا گھوٹالہ کیا ہو۔ آج کیرتی آزاد جو کچھ بھی کرررہے ہیں ان میں ان کی جیٹلی کے تئیں نجی تلخی زیادہ جھلکتی ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ دیگر سیاس

16 سال کی عمر میں بھی اب سخت سزا!

آخر کار دیش اوردنیا کو دہلا دینے والے گھناؤنے نربھیہ کانڈ جیسے جرائم میں نابالغوں کے شامل ہونے پر ان کے خلاف بالغ جرائم پیشہ افراد جیسا برتاؤ کرنے سے متعلق بل منگل کے روز راجیہ سبھا میں پاس کردیا۔لوک سبھا پہلے ہی اس کو پاس کرچکی تھی۔ بیشک جوینائل جسٹس ایکٹ نام سے مقبول ہوا یہ بل جن حالات میں پاس ہوا اس پر تشفی ظاہر نہیں کی جاسکتی۔ لوک سبھا میں اس بل کو دو اجلاس پہلے اسی برس مئی میں پاس کردیا گیا تھا لیکن کانگریس کی ضد اور زبردستی کی سیاست کے سبب سخت قانون کی کمی میں ایتوار کو ہی نربھیہ کے نابالغ ماسٹر مائنڈ قصوروار کو اصلاح گھر سے مجبوراً رہا کرنا پڑا۔ جب وہ رہا ہوگیا اور نربھیہ کے والدین نے موثر ڈھنگ سے اس کے خلاف احتجاج کیا تب جاکر کانگریس اور دیگر پارٹیوں کو ہوش آیا۔ انہوں نے آناً فاناً میں نیا بل پاس کروادیا۔ اس سیشن میں بھی یہ بل تین بار فہرست میں درج کیاگیا لیکن اپوزیشن پارٹی اور خاص کر کانگریسی ہنگامہ کرتے رہے۔ یہ سارے دیش کے لئے نہایت شرم کی بات ہے کہ ہم سیاست کے سبب دیش کو اور زیادہ شرمسار کرنے والے دہلی کے اجتماعی گینگ ریپ معاملے میں شامل رہے نابالغ کی رہائی ہوگئی۔ اس بل کے

کثیر شادی کیلئے قرآن کی غلط تشریح نہ کریں: عدالت

ویسے تو ہمارے مسلم سماج میں بہت بیداری آچکی ہے اور عام طور پر ہمارے زیادہ تر مسلمان بھائی ایک ہی شادی کرتے ہیں لیکن پھر بھی کچھ کم پڑھے لکھے پسماندہ طبقے سے جڑے مسلمان آج بھی ایک سے زیادہ شادیاں کرتے ہیں۔ اور ایسا کرنے کے لئے قرآن شریف کا غلط سہارا لیتے ہیں۔ حال ہی میں گجرات ہائی کورٹ نے اس سلسلے میں ایک اہم تبصرہ کیا۔ گجرات ہائی کورٹ نے کڑے الفاظ میں حکم جاری کرتے ہوئے کہا کہ ایک سے زیادہ بیویاں رکھنے کیلئے مسلم مردوں کے ذریعے قرآن شریف کی غلط تشریح کی جارہی ہے اور یہ لوگ مفاد پرستی کی وجہ سے کثیر شادیوں کی شق کا غلط استعمال کررہے ہیں۔ جسٹس جے۔ وی پاردیوالا نے یہ بھی کہا کہ اب وقت آگیا ہے جب ملک کامن سول کوڈ کو اپنانے کیونکہ ایسی گنجائشات آئین کی خلاف ورزی ہے۔ جسٹس نے انڈین پینل کوڈ کی دفعہ494 سے جڑے آرڈر سناتے ہوئے یہ تبصرے کئے۔آئی پی سی کی یہ دفعہ ایک سے زیادہ بیویاں رکھنے سے جڑی ہے۔ اپیل کنندہ جعفر عباس مرچنڈ نے ہائی کورٹ سے رجوع کرکے اس کے خلاف اس کی بیوی کے ذریعے درج کرائی گئی ایف آئی آر کو خراج کرنے کی گزارش کی تھی۔ بیوی نے الزام لگایا تھا کہ جعفر نے اس کی مرضی کے بنا کسی دیگر

بدرپور پاور پلانٹ بند کرنے سے بلیک آؤٹ کا مسئلہ

کبھی کبھار جلد بازی اور دباؤ میں لیاگیا فیصلہ بہت مہنگا ثابت ہوسکتا ہے۔ اب دہلی سرکار اور اس کے پالوشن کنٹرول مشن کا بھی حال ایسا ہی ہونے والا ہے۔این جی ٹی (نیشنل گرین ٹریبیونل) اور دہلی ہائی کورٹ کے سخت رخ کے بعد کیجریوال سرکار نے بدرپور اور راج گھاٹ تھرمل پلانٹ کو بند کرنے کا فیصلہ تو جلدی میں لے لیا ، پراین ٹی پی سی کی رپورٹ تو ایک الگ خوفناک تصویر پیش کررہی ہے۔ حال میں بدرپور تھرمل پاور پلانٹ کو نیشنل تھرمل پاور کارپوریشن (این ٹی پی سی) کے ذریعے چلایا جارہا ہے۔ یہ پاور اسٹیشن 759 میگا واٹ کی صلاحیت والا ہے۔ابھی حال میں یہاں پر قریب550 میگاواٹ بجلی کی پیداوار ہورہی ہے۔ حالانکہ دہلی سرکار کی نظر میں یہاں سے 250 سے 300 میگاواٹ بجلی کی پیداوار ہورہی ہے۔ اس بات کے مدنظر دہلی سرکار نے پالوشن کنٹرول مشن کے تحت بدر پور پاور پلانٹ کو بند کرنے کا فیصلہ لے لیا۔اس کے فیصلے سے لگتا ہے کہ سرکار کی سوچ یہ ہے کہ اتنی بجلی باہر سے خرید لیں گے۔ اس کے بجٹ پر اتنا اثر نہیں پڑے گا کہ سرکار اسے برداشت نہ کرسکے۔ یعنی سرکار کی نظر میں اسے بند کرنا کوئی زیادہ مشکل فیصلہ نہیں ہے۔ 4 نومبر کو اس بارے میں من

روہتک کا نربھیاکانڈ

ہریانہ کے روہتک شہر میں نیپالی لڑکی سے اجتماعی آبروریزی میں ایک بار پھر دہلی کے وسنت وہار نربھیا کانڈ کی یاد تازہ کردی ہے۔ فروری 2015کو شام 5 بجے گاؤں گڈی کھیری کے موڑ پر ڈھابے میں نیپال لڑکے سمیت 5ملزم شراب پی رہے تھے تبھی حسار روڈ پر جارہی نیپالی لڑکی کو دیکھا لڑکوں شیرو، سنیل ، ماڈا ، پون ، پدم لڑکی کو اٹھا کر گاؤں کے موڑ پر بنی ایک کوٹھری میں لے گئے اس کے بعد انہوں نے وہاں دولڑکوں منویر اور سومویر دیگر کو وہاں بلا لیا سبھی نے شراب پی اور سبھی نے لڑکی کے ساتھ بدفعلی کی۔ لڑکی کو ڈیڑھ کلومیٹر دور سنسان کمرے میں لے گئے اور پھر وہاں اس سے بدفعلی کی ۔ رات کھلنے کے ڈر سے لڑکی سے سر میں اینٹ مار کر اس کو مارڈالا اوراس کے جسم میں نوکیلے پتھر ڈال دیئے۔ روہتک کی اے ڈی جے سیما سگنل نے اسے سب سے زیادہ گھناؤنا کیس بتایا اور ساتھ ہی کہا میں عورت ہوں اس لڑکی کی چیخیں سن سکتی ہوں جو ان درندوں نے اس لڑکی سے کیا اس کے لئے ان کو پھانسی بھی کم ہے۔معاشرہ کتنا آگے بڑھ رہا ہے جتنی ترقی ہوئی ہیں ہم دماغی طور سے اتنے ہی پیچھے چلے گئے ہیں۔ سماج میں بڑے سطح پر مردوں میں اتنی دبنگی آرہی ہیں مرد سمجھتے ہیں کہ

بڑوانی میں 40 مریضوں کی آنکھوں کی روشنی جانے کا ذمہ دار کون

ہیلتھ سروس کے معاملے میں پہلے سے ہی لچر مدھیہ پردیش پر کچھ وقت پہلے ایک اور داغ لگ گیا ہے۔ بڑوانی میں ہوئے آنکھ پھوڑ کانڈ نے ریاست ہی نہیں پورے دیش کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ ابتدائی جانچ میں 63لوگوں کی آنکھ کی روشنی چلی گئی اور ایک وجہ تھی گٹھیا دوائیوں کا استعمال۔ لوگوں کی آنکھوں کی روشنی چھیننے والا مدھیہ پردیش کا محکمہ صحت کٹگھرے میں تو ہے ساتھ ہی وہاں کے وزیر صحت نروتم مشرا عوام کو گمراہ کرنے میں لگے ہوئے ہیں اور ا پنی ذمہ داری سے بچنے کی کوشش میں ہے ان کی دلیل ہے کہ بھوپال سے دوا کی خرید نہیں ہوتی ہے جب تلخ حقیقت یہ ہے کہ ریاست کے سرکاری ہسپتالوں میں 80 فیصدی خریداری بھوپال سے ہوتی ہیں۔ اس کی تصدیق محکمہ صحت کے چیف میڈیکل آفیسر کرتے ہیں ان کا دعوی ہے کہ خریدی گئی دوا کمپنی کاانتخاب اورادائیگی بھوپال سے ہی ہوتی ہیں۔ سچ کون بول رہا ہے وزیر صحت نروتم مشرا یا ضلع کے سی ایم ایچ او؟ حکومت نے ریاست کے ڈاکٹروں کو مارکٹینگ افسر بنا رکھا ہے اور آپریشن کے لئے نشانے دیئے جاتے ہیں۔ ڈاکٹروں پر آپریشن کا ٹارگیٹ پورا کرنے کااسقدر دباؤ رہتا ہے 15 منٹ میں دو دومریضوں کے آپریشن ہوجاتے ہیں اس دوران چھو

bing yahoo promo code

تصویر
Choicedelhi.in is offering  bing yahoo promo code  Worth $200 For new Bing Ad accounts. It works worldwide. You  can use it new ad account which has Postpaid or prepaid payment method. After completing your billing and adding payment method credit card or debit card You can use this coupon. We are also providing Adwords Coupons and many other internet marketing solutions and web designing services . Price of each coupon is $15 . More details about this offer call me at  +91-8586875020  Email me at  ceo@speakmeme.com  skype id speakmeme SUBMIT YOUR INQUIRY HERE  SUBMIT

The US bends, provided the bender has the Guts

The US bends provided the bender has the guts to do so.  I am talking about the US and Russia.  Since the Russian President Vladimir Putin has come to the Party in Syria-Iraq against the Islamic State the dice is overturning slowly.  The attacks on IS are increasing.  So far the US maintained its insistence that President Bashar-Al-Assad of Syria will have to step down for the sake of peace in the region.  On the other hand Putin insisted that Assad will continue and will take over the command against IS.  At last US had to bow to Russia on Assad issue.  US Foreign Secretary John Kerry accepted the prolonged demand of Russia that the future of President Assad’s should be decided only by the people of Syria.  Muslim nations’ front against IS seems to be a little visible now with some Muslim Nations having decided finally to fight the IS, terror in the entire world in the name of Islam.  34 nations under the leadership of Saudi Arabia have declared to form a military alliance against the

کرکٹ کی خاطر ڈی ڈی سی اے کی شدھی کرنا ضروری ہے

سابق کرکٹر اور بھاجپا کے ایم پی کیرتی آزادنے ایتوار کو اپنی سرخیوں میں چھائی پریس کانفرنس کر دہلی اینڈ ڈسٹرکٹ کرکٹ ایسوسی ایشن (ڈی ڈی سی اے) گھوٹالے کے بارے میں جو انکشاف کئے ہیں وہ بیشک پرانے ہوں ، ہاں انہیں اتنی آسانی سے نظرانداز نہیں کیا جاسکتا۔ آزاد نے اپنی دلیلوں کی حمایت میں کئی ایسے ثبوت اور دستاویز پیش کئے ہیں جن سے پتہ چلتا ہے گڑبڑیاں تو ہوئی ہیں۔ مثلاً 14 ایسی کمپنیوں کو لاکھوں روپے ادا کیا جانا ، جن کا پتہ اور جانکاری یا تو ادھوری تھی یا غلط تھی۔ ان میں سے کئی کمپنیوں کے پاس پین کارڈ جیسی بنیادی ضروری دستاویز تک نہیں تھے۔ اسی طرح پرنٹر کا کرایہ 3 ہزار روپے فی یوم اور لیٹ ٹاپ کا کرایہ16 ہزار روپے فی یوم دئے جانے کے بھی ثبوت پیش کئے ہیں۔ اتنا ہی نہیں تعمیرات کرنے والی کمپنیوں کوایک سے زیادہ بار ادائیگی کئے جانے اور ایک ہی پتے اور ایک ہی فون نمبر والی کمپنیوں کو بھی ادائیگی کی گئی اور اس سلسلے میں ویڈیو دستاویز بھی پیش کئے گئے۔ کیرتی آزاد نے اس بارے میں بھی ثبوت پیش کئے ہیں کہ اسٹیڈیم کی تعمیر 24 کروڑ روپے خرچ ہونے تھے لیکن 130 کروڑ روپے خرچ کئے گئے اس کے باوجود کام پورا نہیں

واڈرا کے بعد اب ہڈا کا نمبر ہے

کانگریس کے لیڈروں کو گھیرنے کی حکمت عملی آگے بڑھتی دکھائی دے رہی ہے۔ اب لگتا ہے کہ ہریانہ کے سابق وزیر اعلی بھوپندر سنگھ ہڈا کی باری ہے۔ پنچکولہ میں انڈسٹریل پلاٹ الاٹمنٹ گھوٹالے میں ہریانہ ویجی لنس محکمے نے سابق وزیراعلی بھوپندر سنگھ ہڈا سمیت 3 افسران کے خلاف ایف آئی آر درج کرلی ہے۔ ہڈا پر 14 چہیتوں اور رشتے داروں کو قواعد کو بالائے طاق رکھ کر پلاٹ الاٹ کرنے کا الزام ہے۔ یہ کارروائی ویجی لنس کی جانچ کر ایڈوکیٹ بلدیو راج مہاجن کی سفارش پر ہوئی ہے۔ وزیر اعلی منوہر لال کھٹر نے معاملے کی جانچ سی بی آئی سے کرانے کی سفارش بھی کردی ہے۔ اسٹیٹ ویجی لنس بیورو کے ایک سینئر افسر نے بتایا کہ ایف آئی آر میں بھوپندر سنگھ ہڈا کا نام نہیں ہے لیکن 13 فائدہ پانے والوں کے علاوہ ناگل اتھارٹی کے اس وقت کے چیف فائننس کمشنر ایس سی بنسل اور افسر بی بی تنیجا کے نام بھی شامل ہیں۔ کھٹر نے کہا کہ پلاٹ الاٹمنٹ معاملے میں قانون اپنا کام کرے گا اور اپنے مطابق کارروائی کرے گا۔ وہیں بھوپندر سنگھ ہڈا نے اسے سیاسی رقابت سے کی گئی کارروائی بتایا۔ملزمان پر عہدے کا بیجا استعمال کرنے، دھوکہ دھڑی، جعلسازی، کم قیمت سے پلاٹ

عدم رواداری پر شاہ رخ کا تبصرہ فلم ’دل والے‘ کوبھاری پڑا

ملک میں عدم رواداری پر بالی ووڈ اداکاری شاہ رخ خان کو بیان دینا بھاری پڑ گیا ہے۔ دیش کے کئی سرکردہ لوگوں نے ان کے خیالات پر برا مانا ہے اور اب یہ احتجاج ان کی تازہ ریلیز ہوئی فلم ’دل والے‘ پر اثر ڈالتا دکھائی پڑ رہا ہے۔شاہ رخ۔ کاجول کی جوڑی والی فلم ’دل والے‘ اور سنجے لیلا بھنسالی کی پیریڈ فلم ’باجی راؤ مستانی‘ کی ریلیز کے پہلے ہی دن الگ الگ اسباب سے ہندو تنظیموں کی طرف سے احتجاج کا سامنا کرنا پڑا۔ مہاراشٹر، مدھیہ پردیش اور گجرات سمیت کئی ریاستوں میں ’دل والے‘ کے خلاف مظاہرے ہوئے۔ ممبئی میں ہندو سینا کے 5 ورکروں کو دادر میں واقع ایک مال میں گھسنے کی کوشش کرتے ہوئے حراست میں لینا پڑا۔ یہ لوگ شاہ رخ خان کے عدم رواداری پر کئے گئے تبصرے کے احتجاج میں ’دل والے‘ فلم دکھانے پر روک لگانے کی کوشش کررہے تھے۔ مال کے باہر ان مظاہرین نے ’شاہ رخ خان مردہ باد‘ کے نعرے بھی لگائے۔ حالانکہ ممبئی پولیس موقعہ پر پہنچ گئی اور مظاہرین کو بھگادیا۔ مدھیہ پردیش میں الگ الگ ہندو تنظیموں نے بھوپال ، اندور، جبلپور سمیت کئی شہروں میں فلم کی جم کر مخالفت کی ۔بھوپال میں ہندو متر منڈل کے ورکروں نے جوتی ٹاکیز کے سام

جج پاردیوالا پر مقدمہ چلانے کی عرضی

گجرات ہائی کورٹ کے عزت مآب جج جے ۔ بی پاردیوالا کو ایک رائے زنی انہیں اتنی بھاری پڑے گی کہ شاید انہوں نے کبھی اس کا تصور بھی نہیں کیا ہوگا۔ نوبت اب ان کے خلاف امپیچمنٹ (ایوان میں مقدمہ)چلانے تک آگئی ہے۔ہوا یہ ہے کہ ہاردک پٹیل معاملے میں ریزرویشن کے خلاف متنازعہ تبصرہ کرتے ہوئے کہہ دیا کہ اگر مجھے پوچھا جائے کہ کونسی دو باتیں ہیں جنہوں نے دیش کو برباد کیا ہے یا صحیح سمت میں دیش کی ترقی میں رکاوٹ ڈالی ہے تب میرا جواب ہوگا پہلا ریزرویشن اور دوسرا کرپشن۔ہمارا آئین بنا تھا تب ریزرویشن 10 سال کے لئے رکھا گیا تھا لیکن بدقسمتی سے آزادی کے 65 سال بعد بھی ریزرویشن بنا ہوا ہے۔ یہ معاملہ راجیہ سبھا میں اٹھاتے ہوئے سپا کے ممبران نے جمعہ کے روزچیئرمین حامد انصاری کے سامنے ایک عرضی پیش کی تھی کہ ہاردک پٹیل معاملے میں ریزرویشن کے خلاف مبینہ تبصرے کے لئے گجرات ہائی کورٹ کے جج جے ۔ بی پاردیوالا کے خلاف امپیچمنٹ چلائی جانی چاہئے۔ ممبران پارلیمنٹ نے الزام لگایا ہے کہ ہاردک پٹیل کے خلاف ایک مخصوص مجرمانہ معاملے کے بارے میں داخل عرضی پر فیصلہ دیتے ہوئے توہین آمیز ریمارکس کا ہے۔ عرضی میں کہا گیا ہے کہ جج ن

Women Revolution in Saudi Arabia

Women revolution has really started in Saudi Arabia. For the first time in the history of the country women have been allowed to take part in any election. The  women voters casted their votes in local election and also contested as a candidate. This achievement of Saudi women cannot be imagined in countries like India, starting their independence with the maximum franchise. In Saudi Arabia, included in the queue of rich countries of the world, women are not yet allowed to drive alone. Even for voting they had to come with male member of their family to cast their vote and stand in the queues exclusively formed for them. It’s surprising that less than 10 per cent women could be registered as voters. Arabia regime with a population of 2 crore and 10 lakhs has only 11 lakh 90 thousand women voters. The first result came from Mecca, the holiest place for Muslims. Mecca’s Mayor Osama-al-Bar told that Salma Bin Hijab-al-Otibi has won in the nearby village. As such she has become the first e

سپریم کورٹ کے ذریعے لوک آیکت تقرری، اکھلیش سرکار کیلئے کرارا جواب

لوک آیکت کی تقرری کے معاملے میں سپریم کورٹ نے اترپردیش سرکار کو ایک ناقابل یقین جھٹکا دیا ہے۔ یہ پہلی بار ہے کہ سپریم کورٹ کے بار بار کہنے کے بعد بھی جب اکھلیش سرکار نے لوک آیکت مقرر نہیں کیا تو عدالت نے بدھوار کو اپنے آئینی اختیاروں کا استعمال کرتے ہوئے ہائی کورٹ کے سبکدوش جج وریندر سنگھ کو آن اسپاٹ لوک آیکت مقرر کردیا۔ ایسا پہلی بار ہوا ہے جب لوک آیکت کی تقرری کے لئے سپریم کورٹ نے اپنے آئینی اختیار کا استعمال کیا ہے۔ جسٹس رنجن گگوئی اور جسٹس این وی رمن کی بنچ نے لوک آیکت کے لئے پانچ مجوزہ ناموں کی فہرست میں بنا کسی دیری ان میں سے ایک جج وریندر سنگھ کو چن لیا پر اس تقرری پر تنازع کھڑا ہوگیا۔ یوپی سرکار نے سپریم کورٹ کو جو نام تجویز کئے ان پر الہ آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ ان سے منظوری نہ لئے جانے سے خفا ہوگئے۔ انہوں نے اس بارے میں گورنر رام نائک کو خط لکھا جس کی کاپی سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کو بھی بھیجا ہے۔ راج بھون نے ان کے خط کی کافی چیف منسٹر اکھلیش یادو کو بھیج کر سرکار کا نظریہ پوچھا ہے۔ پورے معاملے میں چیف جسٹس کی سرگرمی کی دو وجہیں مانی جارہی ہیں۔ پہلی یہ کہ ان

القاعدہ سے جڑے آتنکیوں کی گرفتاری دہلی پولیس کی بڑی کامیابی

القاعدہ سے جڑے دو خونخوار آتنکیوں کی گرفتاری یقینی طور سے دہلی پولیس کے اسپیشل سیل کی بڑی حصولیابی کہی جائے گی۔ گرفتار آتنکیوں میں محمد آصف کو بھارت میں جہادی تیار کرنے کی ذمہ داری سونپی گئی تھی۔ عبدالرحمن نام کا دوسرا آتنکی اڑیسہ کے ٹانگی علاقے میں ایک مدرسہ چلاتا تھا اور اس کے ذریعے جہادی تیار کرنے کی مہم میں جٹا ہوا تھا۔ ان دونوں کی شروعاتی جانچ سے پتہ چلتا ہے کہ پشچمی اترپردیش کا رہنے والا ثناء الحق ہی وہ شخص ہے جو القاعدہ کا دکشن ایشیائی ونگ کا سرغنہ ہے۔ دراصل ثناء الحق ہی مولانا عاصم عمر نامی آتنکی ہے جسے القاعدہ چیف ایمن الظواہری نے خود اے کیو آئی ایس کا امیر (چیف) مقرر کیا تھا۔یہ جانکاری ان دو گرفتاری آتنکیوں سے ملی ہے۔ ان دونوں کو ثناء الحق نے بھارت میں جہادی تیار کرنے کا ذمہ دیا تھا۔ پکڑے گئے آتنکیوں نے بھی پاکستان اور افغانستان میں تربیت لی تھی۔ جس طرح انہوں نے غیر قانونی طریقے سے اتنی آسانی سے سرحد پار کی اور ٹریننگ لے کر وہاں سے واپس لوٹے اس پر ہماری خفیہ ایجنسیاں و سرحد پر سکیورٹی کے لئے تعینات جوانوں کی چستی پر بھی سوال اٹھتے ہیں؟ دونوں آتنکی کرسمس اور نئے سال کے موقعہ