اشاعتیں

دسمبر 29, 2019 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

پی ایف آئی کو بین کرنے کا سوال؟

شہریت ترمیم قانون کے خلاف دیش کے مختلف حصوں میں ہوئے تشدد میں خاص کر یوپی سرکار نے کٹر پشند اسلامک تنظیم پاپولر فرنٹ آف انڈیا کا ہاتھ ہونے کا الزام لگایا ہے یوپی پولس نے پی ایف آئی کے 25ورکروں کو گرفتار کیا ہے جو مختلف حصوں سے گرفتاری ہوئی ہے ان پر مجرمانہ کرتوت میں شامل ہونے کا الزام لگایا گیاہے ۔پی ایف آئی ان دنوں سرخیوں میں ہے جو 2006میں کیرل میں نیشنل ڈولپمنٹ فرنٹ (این ڈی ایف)کی اہم تنظیم کی شکل میں شروع ہوئی تھی اس سے پہلے پاپولر فرنٹ آف انڈیا پر پابندی عائد کرنے کیلئے یوپی سرکار نے مرکزی وزارت داخلہ کو خط بھیجا تھا ۔یوپی پولس کی مانیں تو ریاست کے مختلف حصوں میں جو وسیع پیمانے پر تشدد ہوا تھا وہ اسی تنظیم کی سازش کی وجہ سے ہوا یوپی سرکار کی پی ایف آئی پر پابندی کی سفارس کے بعد مرکزی سرکار کیا فیصلہ لیتی ہے یہ دیکھنا ہوگا ۔حالانکہ یوپی سرکار نے شہریت ترمیم قانون کےخلاف احتجاجی مظاہروں میںجگہ جگہ تشدد وآگ زنی ہوئی ہے اس میںپی ایف آئی کی شمولیت کے جو ثبوت دئے ہیں وہ کافی ٹھوس ہیں یوپی پولس کا کہنا ہے کہ احتجاجی مظاہر ہ کچھ تو اچانک ہوئے لیکن تشدد یا آگ زنی وہ پہلے سے طے تھی صرف مغر

کیا این آر سی کی جانب پہلا قدم ہے این پی آر؟

شہریت ترمیم قانون اور این آر سی پر دیش بھر میں جاری احتجاج کے درمیان سرکار نے قومی مردم شماری رجسٹر(این پی آر)اپڈیٹ کرنے کی منظوری دے دی ہے ۔یہ کام 2020میں اپریل سے ستمبر تک رہے گا وزیر اعظم نریندر مودی کی سربراہی نے کیب نیٹ میٹنگ میںیہ فیصلہ کیا ہے کچھ سیاسی پارٹیوں نے دعویٰ کیا ہے کہ این پی آر ہی این آر سی لاگو کرنے کا پہلا قدم ہے حالانکہ وزیر داخلہ امت شاہ اپنے ایک انٹر ویو میں صاف کر چکے ہیں کہ این پی آر اور این آر سی میں کوئی تعلق نہیں ہے این پی آر کی بنیاد پر اسکیموں کی بنیاد طے ہوگی جبکہ این آر سی میں سخص سے ثبوت مانگا جاتا ہے کہ وہ دیش کا شہری ہے یا نہیں این پی آر میں لوگ جو جانکاری دیںگے وہی مان لی جائے گی ان سے دستاویز بھی نہیں لئے جائیںگے ۔این پی آر کا ڈیٹا این آر سی میں استعمال نہیں کیا جا سکتا مرکزی وزیر پرکاش جاویڈکر نے 10ریاستوں کے ذریعے این پی آر کی مخالفت کے دعوے کو مستر کرتے ہوئے کہا سبھی ریاستوں نے اسے نوٹیفائی بھی کر لیا ہے وہیں کانگریس نے مردم شماری رجسٹر کے تجرباتی فارم میں پونچھے گئے سوالوں پر اعتراض کیا اور الزام لگایا مرکز کی این بی اے سرکار این آر سی کو این

ہیمنت حلف برداری میں اپوزیشن نے دکھایا دم

جھارکھنڈ مکتی مورچہ کے نگراں صدر ہیمنت سورین نے اتوار کے روز جھارکھنڈ کے گیارہویں وزیر اعلیٰ کی حیثیت سے رانچی کے میدان میں حلف لیا وہ 2013کے بعد دوسری مرتبہ ریاست کے وزیر اعلیٰ بنے ہیں ۔ان کی حلف برداری تقریب میں اپوزیشن اتحاد کی طاقت بھی دیکھنے کو ملی اس میں کانگریس لیڈر راہل گاندھی ،چھتیس گڑھ کے وزیر اعلیٰ بھوویش بگھیل ،راجستھان کے وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت اور بنگال کی سی ایم ممتا بنرجی بھی شامل ہوئیں ان کے علاوہ لیفٹ پارٹی کے لیڈروں سیتا رام یچوری ،ڈی راجہ اور اتل انجان بھی موجود رہے ۔ڈی ایم کے کے نیتا اسٹالن ،ایم پی پی آربالو ،ایم پی کنی موجھی ،آر جے ڈی کے نیتا تجسوی یادو،شردیادو ،عام آدمی پارٹی سے ایم پی سنجے سنگھ نے بھی شرکت کی ۔حلف لینے سے پہلے شورن نے کہا کہ این آر سی نافذ کرنے لائق نہیں ہے جے ایم ایم ،کانگریس اور آر جے ڈی پر مشتمل اتحاد نے 81ممبری اسمبلی میں 47سیٹیں جیت کر واضح اکثریت حاصل کیں۔وزیر اعلیٰ کاعہدہ سنبھالتے ہی ہیمن شورن ایکشن میں آگئے اور کیبنیٹ کی میٹنگ میں چھوٹا ناگ پور ایگزیکیٹو ایکٹ ۔(سی این ٹی )اور پتھل گڑی مالدے میں درج ایف آئی آر واپس لینے کا حکم دیا ۔چناو

بھارت میں معیشت کی خستہ حالی آئی ایم ایف کا انتباہ

2019میں ہندوستان کی معیشت خستہ حال رہی متعدد صنعتیں بند ہو گئیں روزگار کی حالت سنگین بنی ہوئی ہے کسانوں اور یومیہ مزدور برے دور سے گزرے ہندوستانی معیشت اس وقت سنگین سستی کے دور میں ہے اور سرکار کو اسے نکالنے کیلئے فوری پالیسی ساز قدم اٹھانے کی سخت ضرورت ہے سال کے آخری ہفتہ میں ہندوستانی معیشت کولیکرایک بار پھر خطرے کی گھنٹی بج گئی ہے بین الاقوامی مالی ادارے (آئی ایم ایف)نے پیر کوجاری رپورٹ میں صاف صاف کہا ہے بھارت کی معیشت میں اس وقت مندی کا جو ماحول ہے وہ کسی بحران سے کم نہیںہے اسلئے سرکار کو دیش کو مندی سے نکالنے کیلئے فوری قدم اٹھانے کی ضرورت ہے ۔آئی ایم ایف کی یہ دارننگ معیشت کے محاذ پر بھارت کی ناکامی بتانے کیلئے کافی ہے آئی ایم ایف کے ڈائرکٹروں نے لکھا ہے کہ ہندوستانی معیشت میں حالیہ برسوںمیں جو زوردار ترقی ہوئی اس سے لاکھوں لوگوںکو غریبی سے نکالنے میں مدد ملی تھی لیکن 2019کی پہلی چھ ماہی میں مختلف اسباب سے ہندوستانی معیشت کی ترقی شرع سست پڑی ہوئی ہے اس کی شروعات سال بھر پہلے ہی ہوچکی تھی لیکن سرکار مندی کی بات کو مسترد کرتی رہی تھی اس کامطلب صاف ہے کہ مالی سیکٹر کی حالت بہت خر

این آر سی کو سی اے سے جوڑا تو مسلمانوں کی پوزیشن بدل جائے گی

شہریت ترمیم قانون (سی اے اے)کو اگر قومی شہریت رجسٹر (این آر سی )سے جوڑ کر دیکھاجائے تو یہ بھارت کے مسلمانوں کی موجودہ پوزیشن میں تبدیلی لا سکتا ہے یہ انکشاف کانگریشنل ریسرچ سروس کا ہے یہ امریکی کانگریس سے جوڑا ایک ادارہ ہے جو دنیا کے پیچیدہ اور تازہ مسئلوںپر آزادانہ تجزیہ کرتا ہے اس کی 18دسمبر کو آئی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ آزادبھارت کی تاریخ میں پہلی مرتبہ دیش کی شہریت سے متعلق کاروائی میں مذہبی پیمانہ کو جوڑ دیاگیا ہے اور آزادی کے بعد پہلا ایسا قانون بنا ہے جس میں مذہبی بنیادپر شہریت بنانے کی سہولت ہے اسلئے اگر سی اے اے کو این آر سی سے جوڑ کر دیکھا جائے تو بھارت میں مقیم 20کروڑ مسلمانوں کی سماجی حیثیت پر اثر ڈلنے والا دکھائی پڑتا ہے اس قانون کے مطابق جو غیرمسلم شرنارتھی 31دسمبر 2014تک پاکستان ،بنگلہ دیش اور افغانستان سے بھارت آچکے ہیں ان کو شہریت دی جائے گی ۔سی آر ایس کی د و صفحہ کی رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ 1955میںبنے شہریت قانون میں غیر قانونی ڈھنگ سے بھارت نہ آنے والے سبھی لوگوں کو در انداز مانا گیا لیکن کئی بار ترمیم کے ترامیم میں مذہبی بنیاد پر شہری بنانے کی سہولت شامل نہیں ہ

میں مود ی سرکار نے کیے تابڑ توڑ فیصلے

دوبارہ بھاری اکثریت کے ساتھ مرکز میں اقتدار میں آئی مودی سرکار نے 6مہینے میں تابڑ توڑ فیصلے لیکر ہل چل مچادی لوک سبھا چناو ¿ 2019سے پہلے پاکستان کے اندر بالا کورٹ میں ائیر اسٹرائک کرکے سنسنی پھیلانے کے بعد اقتدار میں لوٹنے پر مودی نے ایک کے بعد ایک سیاسی -سماجی فیصلے کئے متنازعہ تین طلاق کی روایت کو ختم کرنے کیلئے قانون بنایا ۔جو کام پچھلی دہائیوں سے نہیں ہو سکا جموں کشمیر میں آرٹیکل 370کوہٹانے کا کام کرڈالا ۔شہریت ترمیم بل پاس کرانا مودی سرکار کی گزرے 2019سال کے اہم کارنامے رہے اسی کے ساتھ این آر سی کا اعلان بھی ہو گیا جس کی پورے دیش میں زبردست مخالفت بھی ہورہی ہے پورے دیش میں خدشات ہو رہے ہیں خاص کر اقلیتوں میں عدم تحفظ کا جذبہ پنپ رہا ہے جگہ جگہ لمبے مارچ ہورہے ہیں اور تمام طالب علم اس کی مخالفت میں سڑکوں پر اترآئے ہیں ۔پچھلے ساڑے چار سال کے عہد کے آخری سال میںانترم بجٹ پیش کر عام چناو ¿ ہوا۔پاکستان کی سرحدمیں بمب برسا کر ہمت کا مظاہر ہ کیا اور جتا دیا کہ بھارت اپنی سرحدوں کی حفاظت کیلئے کسی بھی حد تک جا سکتا ہے ۔مئی 2019میں ختم ہوئے عام چناو ¿ میں 307سیٹیں جیت کر اکثریت سے اقتدار

تاریخی فیصلوں کا رہا ہے یہ سال

تاریخی فیصلوں کیلئے سال 2019یاد رہے گا ۔یہ سال سپریم کورٹ کے اہم فیصلوں کے نام رہا لیکن سب سے زیادہ سرخیوں میں ایودھیا تنازعہ جس کا فیصلہ 9نومبر کو آگیا اور یہ فیصلہ دیش کے لوگوں کو برسوں تک یاد رہے گا اس کے علاوہ کئی مسئلوں نے پورے دیش کی توجہ سپریم کورٹ کی طرف راغب کردی ۔رام جنم بھومی بابری مسجد تنازعہ پر 5نفری بنچ کا فیصلہ صدی کا فیصلہ مانا جائے گا اس تنا زعہ نے دیش کے سیاسی پش منظر کو بدل دیا یہ اشو ووٹ بینک کا ایک ذریعہ بن گیا تھا لیکن سپریم کورٹ نے ستمبر ،اکتوبر میں روزانہ 40دن تک سماعت کرکے 9نومبر کو اپنا فیصلہ دے دیا جس کے تحت متنازعہ 2.77ایکڑ زمین رام مندر کیلئے دے دی حالانکہ اس فیصلے کو دوسرے فریق نے مذہبی بنیاد پر کہہ کر اس کے خلاف نظر ثانی عرضی بھی دائر کی لیکن عدالت کی بنچ نے اسے خارج کر دیا اس مسئلے کے علاوہ پورے سال رافیل معاملہ بھی چھایا رہا شروع میں تو سپریم کورٹ نے اس سودے کی جانچ کرانے سے انکار کر دیا تھا لیکن نظر ثانی عرضی پر جانچ کی مانگ کو مستر د کردیا ایسے ہی تیسرا مسئلہ مہاراشٹر میںدیویندر فڑنویس کو آناً فاناً میںوزیر اعلیٰ کا حلف دلا دیا گیا جس کو 24نومبر کو

ڈٹینشن سینٹروں کی سچائی ؟

دیش میں ڈٹینشن سینٹر یا حراستی مراکز کولیکر تنازع چھڑ گیا ہے دراصل وزیر اعظم نریندر مودی نے دہلی کی ایک ریلی میں بیان دیا تھا کہ دیش میں کوئی ڈٹینشن کیمپ نہیں ہے وہیں مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے بھی ایسی ہی بات کہی تھی ۔کانگریس کے سینئر لیڈر اور سابق وزیر اعلیٰ ترون گوگوئی نے 2دن پہلے گوہاٹی میں اخبار نویشوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ان کی قیادت والی آسام سرکار میں گوہاٹی ہائی کورٹ کے حکم پر ڈٹینشن کیمپ بنایا تھا سابق وزیر اعظم اٹل بہاری باجپائی نے بھی ناجائز تارکین وطن کیلئے ڈٹینشن کیمپ بنانے کی صلاح دی تھی ۔اب پردھان منتری کے بیان کہ دیش میں کوئی ڈٹینشن کیمپ نہیں ہے اس پر گوگوئی نے کہا کہ مودی جھونٹ بول رہے ہیں مودی سرکارنے 2018میں آسام کے گول پاڑہ میں 3000غیر قانونی ہندوستانیوں کیلئے دیش کا سب سے بڑاڈٹینشن سینٹر بنانے کی خاطر 46کروڑ روپئے منظور کئے تھے اب اچانک وہ کہہ رہے ہیں کہ دیش میں کوئی ڈٹینشن سینٹر نہیں ہے ۔گوگوئی نے کہا کہ بھاجپا کے لوگ کہ رہے ہیں کہ ڈٹینشن کیمپ کانگریس کے وقت بنے ہم نے ہائی کورٹ کے ان لوگوں کیلئے کیمپ بنانئے جنہیں غیرملکی ٹرائے بونل کے ذریعے غیر ملکی قرار دی

نیو کلیائی بٹن دبانے کیلئے پی ایم کے پرنسپل مشیربنے جنرل راوت

جنرل بپن راوت دیش کے پہلے چیف آف ڈیفنس اسٹاف (سی ڈی ایس )بن گئے ہیں پیر کی رات حکومت نے اس کا اعلان کر دیا کیب نیٹ کے ذریعے 24دسمبر کو یہ عہدہ منظور کیاگیا تھا سی ڈی ایس کا چارٹر کافی وسیع ہے ۔فوج کے ایک سینئر افسر نے بتایا کہ اگر اسے پوری طرح نافذ کیاگیا تو یہ تینوں افواج کے درمیان بہترین تال میل کا کام کر سکتاہے ۔چونکہ کئی مرتبہ ڈیفنس کے بجٹ میں حصہ داری کو لیکر تینوں افواج کے درمیان کھینچ تان چلتی رہی ہے ۔سی ڈی ایس ایک چار ستارہ جنرل کاہے اس میںآر می اور نیوی اور ائیر فورس کے مشترکہ چیف ہوگا اس کے علاوہ تینوں افواج کے الگ الگ سربراہ ہوںگے ان کا بھی درجہ چار ستارائی ہوگا ۔سی ڈی ایس کی شکل میں جنرل راوت حکومت کے فوجی مشیر ہوں گے اور اسے اہم ترین ڈیفنس اور سیاسی صلاح دیں گے تینوں افواج کیلئے قلیل المدت ڈیفنس یوجناو ¿ ں اور ڈیفنس خرید ،ٹریننگ اور ٹرانسپورٹ کے لئے مو ¿ثر تال میل کا کام دیکھیں گے اور مستقبل میں خطروں یعنی جنگ کے خدشات کے پیش نظر تینوں افواج میں آپسی تال میل اور مضبوط بنانے کا ذمہ سی بی ایس کے کندھوں پر ہوگا ۔تقریباً سبھی نیوکلیائی کفیل ممالک میں سی ڈی ایس کا عہدہ ہے ۔خا

!انٹارٹیکاسے بھی ٹھنڈا دراس،لندن سے بھی ٹھنڈی دہلی

نارتھ انڈیا میں پہاڑوں سے لیکر میدانوں تک ٹھٹھرتی سردی کا قہر جاری ہے لداخ کا دراس خطہ جمعرات کو ساو ¿تھ پول کے انٹارٹیکا سے بھی ٹھنڈا رہا وہیںدہلی کی را ت بھی لندن سے زیادہ سرد رہی ۔دراس میں کم ازکم درجہ حرارت نفی 30.2ڈگری درج کیاگیا جبکہ انٹارٹیکا کا درجہ حرارت نفی 26ڈگری رہا اسی طرح دہلی کے پالن میں درجہ حرارت لڑک کر 5.4ڈگری پر پہونچ گیا ادھر برطانیہ کی راجدھانی لندن میں درجہ حرارت کم از کم 6ڈگری درج کیاگیا دہلی کی سردی میں 118سال میں دوسرے ٹھنڈے دسمبر کا ریکارڈ توڑا 1901کے بعد 1997میں سب سے سرد دسمبرتھا جبکہ اس مہینہ کا اوسطاً درجہ حرارت 17.3ڈگری رہا اس سال اب تک دسمبر کا اوسط درجہ حرارت 19.85ڈگری رہا جو 31دسمبرتک 19.15ہو سکتا ہے ۔سردی کا ستم جھیلنے والوں کیلئے یہ خبر ستم ڈھانے والی ہے سال کے آخیر سے اور اگلے سال کی شروعات تک ہماچل خطہ میں بھاری برف باری کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے اس کا سیدھا اثر پہلے سے لوگوں کو بدحال کر چکی دہلی کی سردی پربھی پڑ سکتا ہے آج دہلی میں سب سے ٹھنڈا دن رہا اوسط کم از کم درجہ حرارت 4.2ڈگری سیلسیس درج کیاگیا جبکہ آیا نگر میں سب سے کم 3.6ڈگری تھا ۔محکمہ

!فیل ہوتی بی جے پی کی ڈبل انجن لیڈر شپ

ایک ریاست اور کئی سوال -اشارے -پیغام دے کرچلاگیا 2019کے آخری چناو ¿ کا نتیجہ ۔اس میں کئی طرح کے تضاد بھی ہیں اور کئی طرح کا نیا ٹرینڈ بھی ہے جن پر آنے والے دنوںمیں سیاسی بحث جاری رہے گی جھارکھنڈ چناو ¿ نتیجہ کا اثر قومی سیاست پر پڑنا طے ہے پچھلی مرتبہ جھارکھنڈ میں چناو ¿ سے پہلے اتحاد نے پہلی بار مکمل اکثریت والی حکومت کو آتے دیکھا ہے ابھی تک ریاست کی تاریخ میںایسا کبھی نہیںہوا تھا ۔پچھلی بار بی جے پی اکیلے 37سیٹ جیتی تھی اور اکثریت سے سے 4سیٹ دور رہی باد میں آجسو کے ساتھ سرکار بنائی ساتھ ہی رگھوبرداس کے ساتھ پہلی مرتبہ کوئی سرکار ایسی رہی جس نے اپنی پوری میعاد طے کی اس سے ریاست میں مضبوط سیاست کے دور کو لوٹنے کا اشارہ ملا جھارکھنڈ میں بی جے پی کو قبائلی ووٹوں کے غصہ کے علاوہ مقامی مسئلوں پر بری طرح ہارملی چناو ¿ کو قومی اشوز کی طرف دھکیلنے کی کوسش پوری طرح فیل ثابت ہوئی ریاست اور مرکزمیں چناو ¿ میں الگ الگ پیٹرن سے ووٹ دینے کا رواج ہو چلا ٹرینڈ بھی اس کے ساتھ قائم ہوا وزیر اعظم نریندر مودی اور پارٹی صدر امت شاہ نے چناو ¿ کمپین کے دوران کئی ریلیاںکیں اور کئی مرکزی وزیر بھی ان میں شام