ای وی ایم آج کھلیں گی لیکن ایگزٹ پول میں ملے جلے اشارے
پانچ ریاستوں کے اسمبلی انتخابات آج آجائیں گے ان میں کون جیتے گا اور کون ہارے گا یہ پتہ چل جائے گا اور کئی دنوں کا سسپینس بھی ختم ہو جائے گا ۔لیکن ان نتائج سے آنے والے لوک سبھا چناﺅ میں مودی سرکار کی سمت اور حالت طے کرنے کے ساتھ ہی اپوزیشن پارٹیوں کی کیا حکمت عملی ہوگی ان نتائج پر منحصر کرئے گی لیکن ہمیں ان اسمبلی انتخابات سے کچھ اشارے ضرور مل رہے ہیں پہلا اشارہ تویہ مل رہا ہے کانگریس صدر راہل گاندھی کے لئے پہلی بار ایگزٹ پول میں بی جے پی کے سامنے بڑی کامیابی ملنے کے آثار ہیں اگر 11دسمبر یعنی آج ایگزٹ پول نے جو نتیجے دکھائے وہی رہے تو راہل کو عام چناﺅ سے ٹھیک پہلے کامیابی کا ٹونک ملے گا ۔جس کی انہیں اور کانگریس کو سخت ضرورت ہے اس سے 2019سے پہلے راہل ایک قد آوار نیتا کے طور پر خود کو پروجیکٹ کریں گے ۔اور اپوزیشن پارٹیوں کے درمیان ان کی قدر بڑھے گی دوسرا اشارہ تلنگانہ میں اتحاد کی نا کامی دکھائی پڑ رہی ہے وہاں کانگریس نے ٹی آر ایس کے خلاف اتحاد بنایا اس میں چندر بابو نائیڈو کی رہنمائی والی ٹی ڈی پی بھی تھی اتحاد نے بہت ہائی اولٹیج کمپین چلائی لیکن نتیجے یہی رہے تو اتحاد کے تجربے پر سوال اُٹھیں گے 2019سے پہلے عام چناﺅ میں اس اتحاد کے مستقبل پر بھی اثر پڑ سکتا ہے ۔تیسرا اشارہ یہ مل رہا ہے کہ راجستھان میں وسندھرا راجے کی قیادت پر سوالیہ نشان لگ رہا ہے راجستھان میں وسندھرا کے خلاف ناراضگی بڑھ رہی ہے ایک بار تو انہیں کٹانے کی بات بھی آئی تھی لیکن وہ مرکزی لیڈر شپ کو چنوتی دیتے ہوئے اپنے عہدے پر جمی رہیں ۔ٹکٹ کی تقسیم میں بھی ان کی چلی لیکن جس طرح ایگزٹ پول کی پرجکشن ان کے خلاف دکھائی دیئے ہیں اگر یہ سہی ہوئے تو ان کی لیڈر شپ پر سوال اُٹھیں گے ۔راجستھان میں بھلے ہی وسندھرا کے خلاف لوگوں کی ناراضگی کھل کر دکھ رہی تھی لیکن مدھیہ پردیش میں شیوراج سنگھ کی مقبولیت برقرار ہے ۔ایسا لگتا ہے ۔یہی حال رمن سنگھ کا بھی ہے ایگٹ پول کے حساب سے آئے نتیجے تو برینڈ مودی پر بھی اثر ڈالیں گے ۔پی ایم مودی نے سبھی ریاستوں میں جم کر ریلیاں راجستھان میں تو پورا زور لگا دیا تھا بھاجپا بھی اسی پر توجہ دے رہی تھی کہ 2019میں پھر سے مودی کو لانے کے لئے ان ریاستوں میں بی جے پی کی جیت ضروری ہے کانگریس اگر ان ریاستوں میں بی جے پی کومات دینے میں کامیاب ہوتی ہے تو یہ مودی کی اس اجے امیج کو بری طرح توڑے گی جو امیج بی جے پی دکھانے کی کوشش کرتی رہی ہے ۔ایگزٹ پول کے نتیجے اپوزیشن کے لئے آکسیجن کی طرح کام کر سکتے ہیں اگر یہی نتیجہ ہے تو پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس میں اپوزیشن کے جارحانہ تیور دیکھنے کو ملیں گے ۔کانگریس پھر سے سینٹر پوائنٹ پر نظر آئے گی ۔اور اپوزیشن ایکتا کی کوشش پھر سرے چڑھے گی ۔رافیل سے لے کر کسانوں کا اشو اور نوٹ بندی جی ایس ٹی سے ہوئی پریشانیوں پر اپوزیشن سرکار کی گھیرا بندی کر سکتی ہے لیکن سب کچھ آج ای وی ایم میں کیا نتیجے چھپے ان کے سامنے آنے پر منحصر ہوگا ۔ای وی ایم سے کس کی لاٹری نکلتی ہے یہ توآج ہی پتہ چلے گا۔
(انل نریندر)
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں