تین طلاق بل پر پھر پھنس سکتا ہے پینچ

مسلم سماج میں ایک بار تین طلاق (طلاق بدعت )پر روک لگانے کے مقصد سے لایا گیا مسلم خاتون(شادی ،حق،تحفظ)بل پر27دسمبر کو لوک سبھا میں بحث ہونے کا امکان ہے ۔اگر لوک سبھا کی کارروائی ٹھیک چلی تو آئین سازیہ کام کی فہرست کے تحت اس بل پر جمعرات کو بحث ہونی تھی لیکن ایوان میں کانگریس کے لیڈر ملک ارجن کھڑگے کی اپیل پر لوک سبھا اسپیکر سمترا مہاجن نے اسے 27دسمبر کی فہرست میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا ۔کھڑگے نے یقین دہانی کرائی کہ 27دسمبر کو بل پر بحث میں اپنی بات رکھیں گے اس میں شامل ہوں گے ۔وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ کٹر پسندوں اور اپوزیشن پارٹیوں کے ذریعہ رکاوٹ ڈالے جانے کے باوجود مرکزی سرکار فوری تین طلاق کے خلاف قانون بنانے کے لئے عہد بند ہے ۔ہمارا یہ عزم اس لئے ہے تاکہ مسلم خواتین کو زندگی کے ایک بڑے بحران سے چھٹکارا مل سکے اتنا ہی نہیں ،نئی حج پالیسی کے تحت سرکار نے آزادی کے ستر سال بعد مسلم خواتین کورشتہ داروں کے بغیر حج کرنے کی اجازت دی ہے ۔تین طلاق کے بل پر پارلیمنٹ میں پھر پینچ پھنس سکتا ہے ۔بڑی اپوزیشن پارٹی کانگریس اس میں تین سال کی سزا کی سہولت کے خلاف ہے کانگریس کا کہنا ہے کہ طلاق دینے پر سزا کی کوئی سہولت کسی مذہب میں نہیں ہے تو پھر اس میں بھی نہیں رکھی جائے ۔لوک سبھا میں دوبارہ بل پیش ہونے کے لئے کانگریس بحث کو تیار ہے ۔لیکن ملکہ ارجن کھڑگے نے کہا کہ ہم نے بحث کی بات کہی ہے اور بحث کرنے اور پاس کرنے میں فرق ہے ۔کیا بل کو موجودہ شکل میں کانگریس پاس ہونے دئے گی ؟اس پر انہوںنے کہا کہ بل میں شوہر کو تین سال تک کی سزا کی سہولت ہے ۔ہم اس کی مخالفت کرتے ہیں ۔کانگریس کے رخ سے صاف ہے کہ سرکار لوک سبھا میں یہ بل پاس کروانے میں بے شک کامیاب ہو جائے لیکن راجیہ سبھا میں اکثریت نہ ہونے سے یہ بل پھنس سکتا ہے ۔بل کی تین اہم نکات ہیں بل میں سہولت دی گئی ہے کہ بیوی کے علاوہ خونی رشتہ کے رشتہ دار لوگ بھی تین طلاق کی شکایت کر سکتے ہیں ۔شکایت درج کرانے پر مجسٹریٹ کی عدالت بیوی کا موقوف جاننے کے بعد ہی ضمانت پر سماعت کرئے گی۔مجسٹریٹ یہ بھی یقینی کرئے گی کہ متاثرہ کو شوہر سے مالی مدد دلائی جائے ۔معاملے میں 3سال کی سزا ہے ۔کانگریس سمیت تمام پارٹیوں کا کہنا ہے کہ جب تین طلاق ہی تسلیم نہیں ہے ایسے میں یہ جرم کیسے ہوگا ؟ساتھ ہی خاندان کے بکھرنے کا بھی دلیل دے رہے ہیں ۔

(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!