سجن کیس کے دوررس نتائج ہوں گے

کانگریس کے سئنیر لیڈر سجن کمار کو عمر قید کی سزا ملنے کے بعد بھی ان کی مشکلیں کم نہیں ہوئیں ہیں انہیں بے شک نچلی عدالتوں سے راحت ملتی رہی ہے اور پہلے معاملے میں انہیں کسی مقدمے میں ہائی کورٹ سے سزا ملی ہے لیکن ابھی انہیں کئی مقدمات کا سامنا کرنا پڑے گا ۔ایک دوسرے معاملے میں بھی چشم دید گواہ نے عدالت کے سامنے ان کی پہچان کی تھی اور اب اس معاملے میں بھی جلد فیصلہ آدسکتا ہے ۔سجن کمار پر قریب آدھا درجن معاملے چل رہے ہیں ۔سجن سے پہلے کانگریس کے ہی سورگیہ سرکردہ لیڈر ایچ کے ایل بھگت بھی ایک گواہ کے بیان کے بعد جیل بھیجے گئے تھے لیکن ان کے دیہانت ہونے کے سبب مقدمے کو بند کرنا پڑا ۔نو مبر 84دنگوں کے بعد سے ہی سابق ایم پی سجن کمار ،جگدیش ٹائٹلر اور سورگیہ بھگت کا نام ملزمان کے طور پر خاص طور سے لیا جا تا رہا ہے ۔سجن کمار کا رتبہ اتنا بڑا رہا ہے کہ جب سی بی آئی انہیں گرفتار کرنے مادی پور میں ان کے گھر گئی تھی تو جم کر ہنگامہ ہوا تھا اس کے بعد سے کبھی بھی سی بی آئی یا پولیس انہیں گرفتار کرنے کی ہمت نہ کر پائی ان کے خلاف دہلی چھاﺅنی علاقہ کے علاوہ سلطانپوری ،منگولپوری،نانگلوئی وغیرہ علاقوں میں ہوئے دنگوں کے معاملے زیر سماعت ہیں امکان جتایا جا رہا ہے اگلے برس یعنی 2019میں سبھی مقدمات کے فیصلے آجائیں گے جس طرح ہائی کورٹ نے نچلی عدالت کے فیصلہ کو پلٹتے ہوئے سجن کمار کو سزا سنائی ہے اس کا دیگر معاملوں میں بھی اثر پڑے گا ابھی تک سجن کمار کو شبہ کا فائدہ ملتا رہا ہے ۔لیکن آگے اس کا امکان کم ہے حالانکہ عدالت کا فیصلہ گواہوں اور دستاویزات کی بنیاد پر کرنا ہوتا ہے لیکن اب سجن و دیگر ملزمان کی مشکلیں بڑھنے والی ہیں۔ویسے یہ بتا دیں کہ 84کے دنگوں کے معاملے میں پہلی بار مجرمانہ سازش کے تحت ملزمان کو قصوروار ٹھہرایا گیا ہے اور سزا سنائی گئی ہے لیکن خاص بات یہ ہے کہ اب تک نہ تو دہلی پولس نے اور نہ ہی سی بی آئی نے کسی بھی ملزم پردنگوں کو انجام دینے کے لئے مجرمانہ سازش کا الزام لگایا تھا معاملے میں سی بی آئی کی جانب سے پیروی کر رہے مخصوص وکیل صفائی اور سینئر وکیل آر ایس چیما نے بتایا کہ آئی پی سی کی دفعہ 120Bکا الزام لگانا ہی سجن کمار کی سزا یقینی کرنے میں اہم رول رہا ہے ۔دوسرے الفاظ میں یوں کہا جائے یہ پہلا معاملہ ہے جن دنگوں کی سازش کو ریموٹ کنٹرول کرنے والوں کو سزا ہوئی ہے ۔یہاں تک کہ سی بی آئی نے بھی چارج شیٹ میں قصورواروں کے خلاف مجرمانہ سازش کا الزام نہیں لگایا ہے چیما نے بتایا کہ پولس اور سی بی آئی نے تو سجن و دیگر پر صرف دنگا کو بڑھاوا دینے کا الزام لگایا تھا ۔ہائی کورٹ کے اس فیصلے کے دوررس نتائج ہوں گے۔

(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟