سیمی فائنل سے پہلے گرا ارجت اپٹیل کا وکٹ

2019کے فائنل سے ٹھیک پہلے سیمی فائنل میں مودی سرکار کا پہلا وکٹ گر گیا ۔میں بات کر رہا ہوں ریزرو بینک کے گورنر ارجت پٹیل کے استعفی کی جنہوںنے آخر کار پیر کے روز اپنے عہدے سے استعفی دے دیا تھا ۔ریزرو بینک اور سرکار کے درمیان ٹکراﺅ کی خبروں کے درمیان ارجت پٹیل کے استعفی کے آثار کئی دنوں سے جتائے جا رہے تھے ۔پٹیل کی تین سالہ عہدہ معیاد ستمبر 2019تک تھی انہوںنے اپنے استعفی کی وجہ شخصی مصلحت بتایا ہے ۔مودی سرکار کے عہد میں مالی اداروں سے یہ تیسرا استعفی ہے اس سے پہلے نیتی آیوگ کے وائس چئیرمین اروند پنگڑیا اور چیف اقتصادی مشیر اروند سبرامنیم بھی اپنے عہدوں سے وقت سے پہلے ہی استعفی دے چکے ہیں ۔ارجت پٹیل کو آر بی آئی کے سابق گورنر رگھو رام راجن کی جگہ لایا گیا تھا ۔راجن کی جارحیت کا مودی سرکار کو پسند نہیں آئی تھی اس کے ٹھیک اُلٹ ارجت پٹیل مودی حکومت کے قریبیوں میں دیکھے گئے ۔نوٹ بندی کے دوران ان کی خاموشی نے سرکار کا کام آسان کیا تھا لیکن گذشتہ کچھ مہینوںسے ایسا لگنے لگا کہ پٹیل کئی معاملوں میں راجن سے زیادہ اپنی بات کہنے اور رکھنے والے گورنر ہیں ارجت کے استعفی سے پہلے سابق گورنر رگھو رام راجن نے کہا کہ آر بی آئی میں جو کچھ چل رہا ہے اس پر سبھی ہندوستانیوں کو چنتا ہونی چاہئیے ۔بیشک ارجت پٹیل نے استعفی کے سبب ذاتی بتائے ہوں لیکن یہ کسی سے پوشیدہ نہیں کہ ان کا سرکار سے ٹکراﺅ بڑھ رہا تھا ۔کچھ خبروں میں بتایا گیا ہے کہ سرکار آر بی آئی کے ریزرو میں پڑے خزانے میں جمع رقم میں سے 3لاکھ کروڑ روپئے سے اوپر کی رقم میں سے بڑا حصہ چاہتی تھی ۔کچھ دن پہلے ہی ارجت پٹیل نے بینکوں میں ہوئی جعلسازی پر گہر ا دکھ جتاتے ہوئے کہا تھا کہ سینٹرل بینک نیل کنٹھ کی طرح بن جائے گا اور اپنے اوپر پھینکے جا رہے پتھروں کا سامنا کرئے گا ،لیکن ہر بار پہلے سے بہتر ہونے کی امید کے ساتھ آگے بڑھتے رہے اسی مہینے کی شروعات میں جب آر بی آئی نے سود کی شرحوںکا جائزہ لیا تھا تو اس میں کسی طرح کی تبدیلی نہ کرنے کا فیصلہ لیا تھا تب مودی سرکار کے ساتھ چل رہے تعطل سے متعلق سوال پوچھے جانے پر پٹیل نے اس پر کوئی جواب دینے سے منع کر دیا تھا ۔وزیر خزانہ ارن جیٹلی نے الزام لگایا تھا کہ ریزرو بینک نے قرض بانٹنے کے کام میں لا پرواہی برتی ساتھ ہی پی این بی گھوٹالے میں بھی سرکار نے آر بی آئی کو کٹھ گہرے میں کھڑا کر دیا تھا ۔سرکار نے الزام لگایا تھا کہ آر بی آئی کی ٹال مٹولی کے سبب ایم پی اے کا مسئلہ بڑھا ۔سرکار کے سامنے بڑی مشکل یہ ہوگی کہ بھارت کی اقتصادی گروتھ اسٹوری سے غیر ملکی سرمایا کاروں کا اعتماد ہٹ سکتا ہے ۔ویسے بھی ریٹنگ ایجنسیاں بھارت کو لے کر بہت ہی مثبت رائے نہیں رکھتی ہیں اس واقعہ کے بعد حالات اور بد تر ہوں گے ۔

(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟