برطانیوی عدالت کی مالیا کو ارب پتی پلے بوائے سے تشبیح

برطانیہ کی ایک عدالت نے بھگوڑے ہندوستانی کاروباری وجے مالیا کو بھارت کو سونپنے کا حکم دیتے ہوئے مانا کہ مالیا کہ چمک دمک کے آگے ہندوستانی بینکوںنے اپنا ضمیر کھو دیا اور غلط شخص کو قرض دے بیٹھے بتا دیں کہ مالیا کو ہندوستانی بینکوں کا 9ہزار کروڑ روپئے دینا ہے میڈیا رپورٹ کے مطابق برطانیہ کے ویسٹ منسٹر ضلع کورٹ کی جج نے پیر کو فیصلہ دیتے وقت کہا تھا کہ ممکن ہے ہندوستانی بینکوں کو اس گلیمر ،چمک دمک اور مشہور باڈی گارڈ کے ساتھ گھومنے والے ارب پتی پلے بوائے نے بے وقوف بنا دیا اس نے بینکوں کے سامنے ایسی امیج پیش کی کہ وہ اسے دیکھ کر اپنا ضمیر کھو بیٹھے جب کہ سچائی یہ تھی کہ مالیا کی کمپنیاں مالی طور پر خاسا خالی کے دور میں تھیں اور اس بات کو بینکوں سے پوری طرح چھپایا گیا مقدمے کے دوران بھی عدالت نے مانا تھا کہ ایسا لگتا ہے کہ بینکوں نے کچھ معاملوں میں اپنی گائڈ لائنس کو نظر انداز کر کے مالیا کی کمپنی کو قرض دیا ۔برطانیہ کی عدالت نے مالیا کے وکیل یہ دلیل دیتے رہے کہ کنگ فشر ائر لائنس کے سبب بینکوں کا جو پیسہ ڈوبا و ہ بجنس میں نا کامی کے سبب ہوا تھا اور عالمی مندی بھی اس کے لئے ذمہ دار ہے ۔اگستا ویسٹ لینڈ ہیلی کاپٹروں کی خرید میں دلالی کے ملزم کرشن مشیل کو بھارت لائے جانے کے بعد مالیا کی حوالگی کو لے کر آیا یہ فیصلہ ہندوستانی جانچ ایجنسیوں کی بڑی کامیابی تو ہے ہی اس سے مودی سرکار کو اپوزیشن کے حملوں کے خلاف بڑا ہتھیا رمل گیا ہے ۔مالیا کے پاس ابھی بالائی عدالت میں اپیل کرنے کا موقع ہے لیکن نچلی عدالت کا فیصلہ آنے سے پہلے ہی جس طرح انہوںنے اصل رقم لوٹانے کی پیش کش کی ہے لگتا ہے ان پر دباﺅ بڑھ گیا ہے ۔در اصل جرائم پیشہ کو بھارت لا کر ان کے خلاف مقدمہ چلانے میں سب سے بڑی رکاوٹ حوالگی کا مسئلہ آتا ہے حال ہی میں ارجنٹائنا میں ہوئی جی بیس چوٹی کانفرنس میں وزیر اعظم نریندر مودی نے بھگوڑے مالیوی ڈیفالٹروں کو پکڑنے کے لئے مختلف ملکوں کے درمیان وسیع تال میل کے پیش نظر نو نکاتی ایجنڈا بھی پیش کیا تھا ۔مالیا کی حوالگی کی خبر نے تنازعوں میں گھرے سی بی آئی کے اسپیشل ڈائیرکٹر راکیش استھانا کو جشن منانے کا بھی موقعی دے دیا ہے برطانیوی عدالت نے کہا مالیا کے بچاﺅ میں ہندوستانی حکام پر کرپٹ طریقہ سے کام کرنے کا الزام لگایا تھا ۔جبکہ ایسا نہیں ہے ۔استھانا نے مالیا کو 2016میں بھارت سے بھاگنے کے بعد سی بی آئی کے اسپیشل جانچ دل کی قیادت کی تھی ۔برطانیوی کورٹ نے کہا کہ انہیں کوئی ثبوت نہیں ملا مدعی کرپٹ یا سیاست پر مبنی تھا ۔

(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟