پانچ ریاستوں کے چناﺅمودی بنام راہل پر لڑے گئے ہیں

حال میں اختتام پزیر 5ریاستوں کے اسمبلی چناﺅ میں کانگریس صدر راہل گاندھی کا نیا اوتار دیکھنے کو ملا یہ چناﺅ مقامی اشوز اور سرکار سے ناراضگی ،کسانوں کا مسئلہ بے روزگاری کا مسئلہ وغیرہ سے ہٹ کر مودی بنام راہل ہو گیا ہے۔مودی نے اپنی ہر ریلی میں راہل گاندھی کو نشانہ بنایاتو راہل گاندھی نے مودی سے تلخ سوال پوچھے ۔پچھلے کچھ برسوںمیں اسمبلی چناﺅ بھی عام چناﺅ کی طرح لڑے جانے لگے ہیں ۔وزیر اعظم سے لے کر تمام مرکزی وزراءپارٹی صدر امت شاہ نے تابڑ توڑ ریلیاں کیں یہ اس لئے بھی کیا گیا کیونکہ موجودہ سیاسی پس منظر میں ان انتخابات میں بھاجپا کی جیت سب سے ضروری فیکڑ ہے پارٹی اپنی ہر چناﺅ ی جیت کو اپنی پالیسیوں سے زیادہ کانگریس اور راہل گاندھی و گاندھی خاندان کو نشانہ بناتے نظر آئے اس لئے بھی اس بار بھی 5ریاستوں کے چناﺅ مودی بنام راہل گاندھی کے اشو پر لڑے گئے اور تو اور نہ تو وزیر اعظم کے لئے اور نہ ہی پارٹی صدر کے لئے رام مندر بنے یا نہ بنے اس پر زیادہ ضروری بحث کرنا ضروری سمجھا اس بار میں کانگریس بھی مقامی اشوز سے پرہیز کرتی دکھائی دی حالانکہ راہل گاندھی ویاپم گھوٹالے سے زیادہ نوٹ بندی رافیل اور جی ایس ٹی جیسے اشوز زیادہ اُٹھا رہے تھے۔ان انتخابات میں ہمیں کانگریس کے ورق کلچر میں بھاری تبدیلی دیکھنے کو ملی ہر ریاست میں کانگریس ایک ہو کر لڑی لوکل لیڈر شپ اپنے نجی اختلافات کو بھول کر کے راہل کی قیادت میں متحد ہو کر لڑے ۔جب نیتا ایک ہو گئے تو ورکر بھی کھل کر سامنے آگئے ۔ان انتخابات میں یہ بھی تقریبا لگتا ہے جو لہر مودی کی 2014میں چلی تھی وہ اب نہیں ہے اور ان کی مقبولیت میں بھی کمی آئی ہے ان انتخابات کے نتائج کے بعد چاہے وہ کچھ بھی ہوں راہل گاندھی کو کوئی پپو کہنے کی ہمت نہیں کرئے گا ۔ان انتخابات کے نتائج بھاجپا اور اس کی قیادت کے لئے اس لئے بھی ضروری ہے کیونکہ کچھ ہی مہینوں بعد لوک سبھا چناﺅ ہونے ہیں ۔اگر ان انتخابات میں کانگریس کی اچھی کارکردگی رہتی ہے تو ذاتی طور پر راہل گاندھی مضبوط ہوں گے اور کانگریس کو نئی طاقت ملے گی ۔پانچ اسمبلی انتخابات کے نتیجے یہ بھی طے کریں گے کہ آگے چل کر کس طرح کے محاز بنیں گے یہ ایک طرح سے اپوزیشن اتحاد کا بھی مستقبل ان اسمبلی انتخابات کے نتائج پر منحصر کرئے گا۔دیکھیں 11دسمبر کو جب ڈبے کھلیں گے تو جنتا کیا فیصلہ سناتی ہے ان چناﺅ ایگزٹ پول پر میں زیادہ یقین نہیں کرتا اگر ان کی مانی جائے تو بھاجپا کو سخت مار پڑنے والی ہے ۔بہر حال صحیح تصویر تو منگلوار کو ہی پتہ چلے گی اورابھی پکچر باقی ہے۔

(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟