کیا ای ڈی یہ ثابت کر سکے گی کہ گاندھی خاندان سودے میں ملوث تھا؟

اگستا ویسٹ لینڈ:وی وی آئی پی ہیلی کاپٹر سودا معاملے میں انفورسمنٹ ڈائرکٹریٹ (ای ڈی)کے ذریعہ کے ملزم بچولیا کرشچن مشیل نے پوچھ تاچھ میں گاندھی خاندان کا ذکر کرتے ہوئے اٹلی کی خاتون مسز گاندھی اور ان کے بیٹے کا نام لیا سے ایک سیاسی طوفان کھڑا ہو گیا ہے ۔حالانکہ یہ صاف نہیں ہو سکا کہ نام کس سلسلہ میں لیا گیا ہے ؟بی جے پی صدر امت شاہ نے اس سودے کے بچولیے مشیل اور کانگریس کی سرکردہ لیڈر شپ کے درمیان پرانی اور گہری دوستی ہونے کا الزام لگایا ہے شاہ نے پیر کو ایک کے بعد ایک ٹوئٹ کر کانگریس پر کئی الزام لگائے انہوںنے دعوی کیا کہ مشیل نے اپنے وکیل کو جانچ افسران کے سوالوں کی تفصیل دی تھی وکیل نے اسے مانا ہے۔شاہ نے سوال اُٹھایا کہ کیا ملزم کے سوالوں سے جڑی جانکاری شریمتی گاندھی تک پہنچانا چاہتا ہے؟دوسری طرف کانگریس نے ہیلی کاپٹر معاملے میں خود وزیر اعظم نریندر مودی کے اس کمپنی سے ملے ہونے کا الزام لگا دیا ۔کانگریس کا کہنا ہے کہ اگستا ویسٹ لینڈ سودے کو لے کر بچولیے مشیل سے گاندھی خاندان کی ملاقات نہیں ہوئی پارٹی نے اس معاملے میں بھاجپا کو ثبوت پیش کرنےکی چنوتی دی ہے ۔پارٹی کی دلیل یہ بھی ہے کہ اگر اگستا ویسٹ لینڈ سے کانگریس کو کسی طرح کا فائدہ پہنچا ہوتا تو وہ اس کے خلاف اتنی سخت پابندی نہیں لگاتی کانگریس کے میڈیا شوبے کے انچارج رندیپ سورجیوالا کا کہنا ہے کہ پچھلی یو پی اے سرکار نے اگستا کمپنی سے 1620کروڑ روپئے کی جگہ 2068کروڑ روپئے وصولے اس کے تین ہیلی کاپٹر ضبط بھی کئے گئے اسے بلیک لسٹ میں ڈالا گیا اور اس کے خلاف قانونی کارروائی کی ۔وہیں مودی سرکار نے اس کمپنی پر لگاتار مہربانیاں کئیں ہیں جو یہ ثابت کرتی ہے کہ وہ اس کمپنی سے ملے ہوئے ہیں اور اب وہ کانگریس کی لیڈر شپ کے خلاف مبنیہ بچولیے مشیل کے بہانے جھوٹی کہانیاں گھڑ رہی ہے ۔کسی ہندوستانی ایجنسی نے پہلی بار سرکار طور سے بھلے ہی اس سودے میں شریمتی گاندھی کا نام لیا ہو لیکن اسے ثابت کرنے کے لئے ثبوت اکٹا کرنا ٹیڑھی کھیر ثابت ہو سکتی ہے ۔ابھی تک جانچ میں ایجنسیاں گاندھی خاندان تو کیا ان کے کسی قریبی تک پہنچنے میں بھی نا کام رہی ہیں بھارت میں تین کمپنیوں تک دلالی کی رقم پہنچنے کے ثبوت ملے ہیں لیکن جانچ اس کے آگے نہیں بڑھ پا رہی ہے ۔ای ڈی کے سئنیر افسر نے قبول کیا کہ صرف مشیل کے بیان کی بنیاد پر کسی کو ملزم بنانا ممکن نہیں ہے اس کے لئے ٹھوس ثبوت اکٹھے کرنے ہوںگے ڈھائی سال کی سخت جانچ پڑتال کے بعد بھی گاندھی خاندان اور ان کے کسی قریبی تک رشوت کی رقم پہنچنے کا کوئی ثبوت نہیں مل سکا ہے ۔شاید یہی وجہ ہے کہ اب ای ڈی چپ ہے کیا یہ اشو سرکار پر رافیل معاملے کو کرنے کے لئے اُٹھایا جا رہا ہے تاکہ کسی نہ کسی طرح سونیا گاندھی اور راہل گاندھی کو زبردستی گھسیٹا جائے یا پھر ای ڈی یہ ثابت کر دے گی کہ گاندھی پریوار اس سودے میں ملوث تھا ؟

(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!