کورونا کے بعد ہو رہا ہے خطرناک بلیک فنگس!

کورونا سے ٹھیک ہوئے مریضوں میں خطرناک فنگس مکومائکوسز کا انفیکشن دیکھاجا رہا ہے ا سے بلیک فنگس بھی کہا جارہا ہے ۔پچھلے دو ہفتہ میں گنگا رام اسپتال میں انفیکشن سے متاثر پندر ہ سے اٹھارہ مریض پہونچ چکے ہیں اس سے مریضوں کے آنکھ کی روشنی جار ہی ہے ناک و جبڑے خراب ہورہے ہیں اور اس سے پانچ مریضوں کی مو ت بھی ہو چکی ہے اسپتال کے ڈاکٹرس کا کہنا ہے بیماری سے موت شرح قریب پچاس فیصدی ہے ۔سرجن ڈاکٹر منیش منجال کاکہناہے اعضا ءٹرانسپلانٹ کے مریضوں شوگر کے مریضوں اور لمبے وقت تک اسی دوا کا استعمال کرنے والے لوگوں میں اس مرض کا اندیشہ رہتا ہے کیوں کہ یہ ان کی جسمانی طاقت کو کمزور کرتی ہے پہلے ہر سال آٹھ سے دس مریض دیکھتے جاتے تھے لیکن اب ہفتہ میں پندرہ سے اٹھارہ مریض آرہے ہیں ۔حیران کرنے والی بات یہ ہے ان سبھی کو پہلے کورونا ہوا تھا ابھی مغربی دہلی کے تاجر میں بھی فنگس انفیکشن ملا ہے ۔سات دنوں کے بعد رپورٹ نگیٹو آنے پر انہیں چھٹی دے دی گئی تھی لیکن کورونا کے بعد ناک کے بائیں حصہ میں رکاوٹ پیدا ہونے لگی اس کے بعد آنکھوں میں سوجن آگئی جس پر اینٹک بایوٹک دواو¿ں کا کوئی اثرنہیں ہوا اور آہستہ آہستہ ان کی آنکھوں کی روشنی کم ہوتی چلی گئی ۔کورونا سے ٹھیک ہونے کے بعد بھی مریضوں کو بہت احتیاط برتنی ہوتی ہے یہ نئی نئی بیماریاں اس منہوس کورونا کی وجہ سے آتی جارہی ہیں۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!