امریکی سپریم کو رٹ نے ٹرمپ کو دیا زبردست جھٹکا!
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو امریکا کی سپریم کورٹ سے زبردست جھٹکالگا ہے ٹرمپ اور ان کی پبلیسٹی ٹیم نے حال ہی میں ہوئے صدارتی چناو¿ میں وسیع دھاندلی کے الزام لگائے تھے اور کئی صوبوںمیں جو بائیڈن کی جیت کو سپریم کورٹ میں چنوتی دی تھی ۔ وہیں صوبائی چناو¿ حکام اور آزاد میڈیا کا کہنا ہے کہ انہیں دھاندھلی کے سلسلے میں کوئی ثبوت نہیں ملا ہے ٹرمپ نے سپریم کورٹ میںنتیجوں کو منسوخ کرنے کی عرضی کو خارج کردیا ان عرضیوں میں دلیل دی گئی تھی کہ ان کانٹوں کے مقابلے والے صوبوں کے چناو¿ کو منسوخ کر دوبارہ سے چناو¿ کرانے کا حکم دے جن میں ڈیمو کریٹک پارٹی کے امید وار جو بائیڈن نے جیت درج کی تھی فیصلے سے ناراض ٹرمپ نے ٹویٹ کرکے کہا کہ عدالت نے در حقیقت مجھے نیچا دکھایا ہے نہ تو اس میں کسی طرح کی سمجھ ہے اورنہ ہمت یہ فیصلہ قانونی طور پر میری بے عزتی ہے بتا دیں امریکی صدارتی چناو¿ میں جو بائیڈن کو شاندار کامیابی ملی ہے ۔ وہ 20جنوری کو امریکی صدر کے عہدے کا حلف لیں گے ۔ سپریم کورٹ نے اپنے مختصر اور بے غیر دستخط والے حکم میں کہا کہ ٹیکساس میں اس طرح سے عدالتی فیصلے میں دلچسپی نہیں دکھائی جس طرح سے دیگر ریاست چناو¿ میں دکھاتے ہیں ۔سپریم کورٹ کے اس فیصلے کو ٹرمپ کے لئے بڑا جھٹکا مانا جارہا ہے جو بائیڈن کے انتخاب کو چنوتی دیتے ہوئے نتیجوں کو پلٹنے کی کوشش کررہے ہیں سپریم کورٹ کے جسٹس سیمول ایلیٹو اور جسٹس فلورینس تھامس نے کہا ان کا خیال ہے کہ عدالت کو اس معاملے کی سماعت کرنی چاہئے لیکن انہوں نے ٹیکساز کے دعوے پر کوئی واضح پوزیشن ظاہر نہیںکی کم سے کم 126ریپبلیکن ایم پی نے اس مقدمے کی حمایت کی تھی خود ڈونلڈ ٹرمپ نے عرضیوں کو لیکر خوشی ظاہر کی تھی ۔ عدالت نے لاکھوں امریکی ووٹروں کی خواہش پلٹنے کےلئے ریپبلکن پارٹ کے غیر ضروی مقدمے کو خارج کرنے کا صحیح قدم اٹھایا عرضی پر دستخط کرنے والے سینیٹروں نے افغانی نمائندگان کی بے عزتی کی ہے ، ایوانی نماندگان کے چیف لیڈر اسٹینی ہوچر نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے سے یہ صاف ہوگیا کہ چناو¿ میں کوئی دھاندلی نہیں ہوئی تھی اور اب جو بائیڈن امریکہ کے اگلے صدر ہونگے لیکن سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد بھی ٹرمپ کے تیور ڈھیلے پڑتے نہیں دکھائی دے رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا صدر کی قانونی ٹیم چناو¿ نتائج کو چنوتی دیتی رہے گی انہوں نے ایک اینٹر ویو میں کہا کہ فیصلوں میں ایسا کچھ نہیں کہا گیا ہے جو ہمیں ضلع عدالتوں میں عرضی دائر کرنے سے روکتا ہے بھروسہ رکھئے ہم چنوتی دینے جارہے ہیں۔
(انل نریندر)
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں