صحافیوں کیلئے سب سے بڑا جیلر چین ہے !
صحافیوں کو سز ا دینے کے معاملے میں چین سب سے آگے ہے اس کا انکشاف اپنی رپورٹ میں صحافیوں کے تحفظ کیلئے کام کرنے والی کمیٹی نے کیا ہے اس کا کہنا ہے کہ چین میں 47صحافیوں کی جیل میں ڈالا گیا ہے جن میں سے تین کورونا پرسرکار کے اقدامات سے وابستہ خبریں دینے کے سبب جیل گئے ہیں دنیا بھر میں اپنے کا م کی وجہ سے اس ماہ کے شروعات تک 250صحافی جیل میں بند ہیں تین درجن ایسے ہیں جن پر فرضی خبریں دینے کا الزام ہے کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جنرلسٹ نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ چین میں صحافیوں کے خلاف سب سے زیادہ کاروائیاں کی گئی ہے اس کے بعد ترقی اور مصر کا نمبر ہے مصر میں 27صحافیوں کو جیل بھیجا گیا جن میں کم سے کم تین صحافیوں کو کووڈ 19-وباءمیں لاپرواہی سے متعلق خبریں دینے کیلئے جیل میں ڈالا گیا وہیں مصر اور ہنراس میں جیل میں کورونا انفیکشن ہونے سے کئی صحافیوں کی موت ہوگئی کمیٹی نے آگے کہا مسلسل پانچواں ایسا برس ہے جب کم سے کم250صحافی ابھی بھی جیل میں بند ہیں جو سرکار کے کچلنے والے اقدامات کو دکھاتے ہیں صحافیوں میں 36خاتون صحافی بھی شامل ہیں امریکہ پریس فریڈم ٹریکٹ کے مطابق اس مہنے کی شروعات میں امریکہ میں کسی صحافی کا قتل ہوا اور کئی ابھی جیل میں ہیں 2020میں 110 صحافیوں کو گرفتار کیا گیا ان پر مجرمانہ الزامات لگائے گئے ہیں ۔اس بات پر بھی تشویش جتائی ہے کہ صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے فرضی خبروں کو لیکر بار بار دیئے گئے بیانات سے کئی ملکوں کے اصلاح پسند لیڈر متاثر ہورہے ہیں۔ اور پچھلے کئی برسوں کے مقابلے اب زیادہ صحافی جیل میں ہیں ۔کمیٹی نے بتایا کہ 2005میں 131اور 2000میں یہ تعداد 92تھی کمیٹی ٹو پروٹیکٹ کے رپورٹ کے مطابق اس سال بھارت میں چار صحافیوں کو جیل میں بند کیا گیا اسمیں سے دو کی موت ہوگئی ان میں ایک یوپی میں جل کر موت ہوگئی اور آسام میں ایک صحافی کی سڑک حادثے میں موت شامل ہے کمیٹی کے ایک عہدے دار کورٹ نی رائٹسن نے بتایا کورونا انفیکش کی وجہ سے اس سال جنگی علاقوں میں صحافیوں کی تعداد بہت کم ہے جہاں وہ لڑائی کے شکار ہوسکتے تھے اس سال اب تک کل 69صحافی مارے جاچکے ہیں۔ جو پچھلے سال سے زیادہ ہیں۔ پچھلے سال 26صحافیوں کا قتل ہوا تھا۔
(انل نریندر)
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں