کڑاکے کی سردی کےلئے تیار ہوجائیں!

راجدھانی دہلی میں سرد لہر کا اثر کچھ ایسا دکھائی دے رہا ہے نارتھ انڈیا کے میدانی علاقوں میں سردی کے معاملے میں ہماری دہلی ٹاپ پر پہونچ گئی ہے اور بدھوار کے روز سرد لہر کی اور برفیلی ہواو¿ں کے سبب راجدھانی دہلی والوں کے لئے اس وقت مصیبت بنی ہوئی ہے دوپہر میں بھی برفیلی ہوائیں چل رہی تھی اور دہلی کا کم سے کم درجہ حرارت 4.1ڈگری تک آگیا ۔ پچھلی ایک دھائی کے دوران کبھی ایسا نہیں ہوا لیکن 20دسمبر سے پہلے راجدھانی کا درجہ حرارت 4ڈگری کے آس پاس آگیا شہروں میں یہ عام سے پانچ ڈگری کم ہے جعفر پور میں 3.6ڈگری ،آیا نگر میں 4ڈگری ، اور لودھی روڈ پر 4.2ڈگری درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا وہیںزیادہ سے زیادہ درجہ حرارت کے معاملے میںبھی دہلی میںا اس سیزن کا سب سے ڈنڈا دن بھی دیکھا ہے یہ محض 18.5ڈگری پر سمٹ گیا اور یہ عام سے پانچ ڈگری کم ہے دن کے وقت بھی راجدھانی کو سخت سردی سے راحت نہیں مل رہی ہے جمعہ و اتوار کو ہمالیائی علاقوں کشمیر و ہماچل اور اترا کھنڈ میں زبردست ٹھنڈ گری ہے ۔ اسی وجہ سے نارتھ ویسٹ سندھ سے آنے والی برفیلی ہواو¿ں سے دہلی کے درجہ حرارت میں تیزی سے گراوٹ آئی ہے دوسری طرف راجدھانی دہلی کے لوگوں نے سولہ دنوں کے بعد صاف ستھری ہوا کی سانس لی ہے سینٹرل پالوشن کنٹرول بورڈ کے مطابق پیر کے روز دہلی کی اوسط ایئر کوالٹی انڈیکس 160کے نمبر پر رہا پچھلے دنوں میں ہوا کی کوالٹی بے حد خراب یا پھر سنگین زمرے میں رہی ایئر کوالٹی منگل وار سے خراب کٹیگری میں آ سکتی ہے پنجاب میں لگاتار کئی دنوں سے سورج نہ نکلنے سے وہاں پچاس سال میں پہلی بار لدھیانہ میں دن کا درجہ حرارت 13.4ڈگری سیلسیس تک گر گیا ۔ وہیں امرتسر میں سب سے ٹھنڈا دن رہا یہاں کی درجہ حرار ت 5.6ڈگری سیلسیس اور زیادہ سے زیادہ 12ڈگری تک رہا علاقائی محکمہ موسمیا ت کے مطابق 15سے18دسمبر تک دن اور رات میں دہلی میں سرد لہر جاری رہے گی ۔ اس لئے اورینج الرٹ جاری کر دیا گیا ہے وہیں اسکائی میٹ کے مطابق جموں کشمیر ہمانچل لداخ اور اتراکھنڈ میں پچھلے ہفتے برف باری کی وجہ سے دہلی این سی آر میں درجہ حرارت تیزی سے نیچے آرہا ہے پہاڑوں میںبرف گر رہی ہے اسی دوران دہلی میں گرمی محسوس ہونے لگی تھی 9دسمبر کو زیادہ درجہ حرارت 29ڈگری تک پہونچ گیا تھا لیکن اب دہلی پر نارتھ ویسٹ سرد ہواو¿ںکا دور اگلے کچھ دنوں تک جاری رہے گا اس کے چلتے دن اور رات میں ددرجہ حرارت میں کمی آئے گی ساتھ ہی دہلی والوںکو اس ہفتے گہرے کہرے کا سامنہ کرنا پڑے گا۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!