فیس بک پر چھوٹی کمپنیوں کو کچلنے کا سنگین الزام!

آن لائن سوشل میڈیا پر ایک طرفہ راج قائم کرنے کے لئے فیس بک نے جس طرح مقابلہ ختم کیا اس کے خلاف امریکہ کی فیڈرل کامرس کمیشن اور چالیس سے زیادہ ریاستوں کی طرف سے مقدمات دائر کئے گئے ہیں فیس بک پر یک طرفہ حق بنانے کے لئے اور چھوٹے مقابلے میں شامل کمپنیوں کوکچلنے کے لئے مارکیٹ پاور کے بیجا استعمال کا الزام ہے ۔فیس بک نے مقابلے میں سامنے آرہی کمپنیوں کو غیر اخلاقی طریقے سے اپنا کر معاہدہ کرنے کے لئے مجبور کیا اس سے کئی چھوٹی کمپنیاں تو مقابلے میں کھڑی نا ہو پائیں اس سے ہونے والی ہمارے مقابلوں اور ایجادات کا فائدہ عام شہریوں کو نہیں ملا ۔ایف ٹی سی کا کہنا ہے کہ فیس بک انکورپریٹڈ کے ذریعے واٹس ایپ اور انسٹا گرام کو تحویل میں لینے کا مقصد اس سیکٹر میں مقابلے کو ختم کرنا تھا اس لئے اس ایکوائر منٹ کو ختم کیا جانا چاہیے ۔مطلب یہ ہے کہ اس معاملے کے نیتجے میں فیس بک کو واٹس ایپ اور انسٹاگرام پر اپنا مالکانہ حق چھوڑنا پڑ سکتا ہے ۔مقدموں میں مانگ کی گئی ہے واٹس ایپ اور انسٹا گرام کو فیس بک سے تقسیم کرکے الگ کمپنیاں بنائی جائیں ایسے میں اگر فیس بک مقدمہ میں ہارتا ہے تو اسے یہ دونوں کمپنیاں فروخت کرنی پڑ جائیںگی شکایتوں میں کہاگیا ہے فیس بک نے چھوٹی کمپنیوں کو اس لئے خریدا کیوں کہ یہ پلیٹ فام مستقبل میں اسے سیدھا چیلنج کر سکتے تھے ۔18مہینے پہلے نیویار ک کی سرکاری وکیل لٹیشیا جیمس نے بتایا تھا فیس بک کے خلاف مقابلہ ذاتی سرگرمیوں کے الزامات کی جانچ شروع کی گئی ہے ۔نیویار ک کی اٹارنی جنرل جیمس کا کہنا ہے کہ فیس بک نے ایک دہائی تک اپنی بالادستی کا استعمال انسٹاگرام ،واٹس ایپ جیسی کمپنیوں کو کچلنے کے لئے کیا یہ خاص بات ہے اس بارے میں امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ انتظامیہ اور ان کے حریف ڈیموکریٹس ایک جیسی رائے رکھتے ہیں ۔مقدمہ میں مزید کہا گیا ہے کہ فیس بک ایک کروڑ ڈالر سے زیادہ کا کوئی بھی معاہدہ کسی کمپنی سے کرتا ہے تو اسے اس کی جانکاری سرکار کو دینی ہوگی اس سے پہلے اکتوبر میں گوگل کی بالادستی رکھنے والی کمپنی الفابیٹ رک پر بھی امریکہ کے محکمہ انصاف اور گیارہ ریاستوں نے اسی طرح کامقدمہ دائر کیا تھا ۔اس پر بحث ہو سکتی ہے دیگر ملکوں کے ساتھ ساتھ بھارت میں بھی عام لوگوں کا فیصلہ نظریہ کو متاثر کرنے اور ان تک غلط اور جھونٹی اطلاعات پہوچانے اور مختلف فرقوں کے درمیان نفرت پھیلانے کے معاملے فیس بک انتظامیہ کا رول تنازعات میں رہا ہے مانا جارہا ہے صدر جوبائیڈن کے عہد میں بھی یہ مقدمہ جاری رہے گا ۔یوروپ میں بھی ریگولیٹرس انڈسٹی کے قانون کی خلاف ورزی پر بڑا جرمانہ لگانے کی تیاری خود پر لگے الزام پر فیس بک نے کہا ہے کہ وہ عدالت میں لگے تمام الزامات کا پرزور بچاو¿ کرے گا ۔کمپنی کے بانی مارک جوکر برگ نے کمپنی توڑنے کی مانگ کو وجو د پر خطرہ قرار دیا ہے ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!