نیوز پیپر انڈسٹری ڈوبنے کے دہانے پر ہے !

انڈین نیوز پیپر سوسائٹی (آئی این ایس ) کے صدر ایل اے ڈیمولم نے مرکزی سرکار سے نیوز پیپر انڈسٹریز کو حوصلہ افزا مالی پیکیج دیئے جانے کی مانگ کی ہے واضح ہو کہ آئی این ایس کئی ماہ سے اس پیکیج کی امید سرکار سے لگائے ہوئے ہے ۔ آئی این ایس کا کہنا کہ نیوز پیپیر انڈسٹری محصول میں کمی کے چلتے بھاری مالی بہران کا سامنہ کر رہی ہے کیونکہ کووڈ 19کی وجہ سے اشتہارات اور سرکولیشن دونوں ہی بری طرح متاثر ہوئے ہیں اس کی وجہ سے بہت سے اخبارات تو بند ہوگئے ہیں یا کچھ اخباری ایڈیشن بے میعاد ملتوی کردئے گئے ہیں اگر یہی حالت رہی تو مستقبل قریب میں اور بھی کئی اخبار بند ہو سکتے ہیں8مہینے میں اخباری صنعت کو قریب 12500کروڑ روپئے کا نقصان ہوچکا ہے سال کے آخیر تک یہ تخمینہ 16ہزار کروڑ تک جاسکتا ہے ۔ دنیا کے سب سے بڑی جمہوریت کا چوتھا ستون ڈھانے کے سنگین وسماجی اور سیاسی نتیجوں کا تصور آسانی سے کیا جا سکتا ہے ۔ اس کے علاوہ اس بہران سے تیس لاکھ اخباری صنعت سے جڑے ورکروں اور اسٹاف وغیرہ پر برا اثر پڑے گا جو براہ راست یا غیر براہ راست سے اخباری صنعت میںلگے ہوئے ہیں جیسے پترکار پرنٹر ،ڈیلوری وینڈر اور کئی دیگر شکلوں میں کام کر رہے ہیں ۔ اگر نیوز پیپر انڈسٹری ڈھ جاتی ہے تو اس کی تباہ کاری کا اثر لاکھوں ہندوستانیوں پر پڑے گا جس میں اس کے ملازم اور ان کے بچے وغیرہ شامل ہیں ۔ اس سے جڑی صنعت پرنٹنگ پریس نیوز پیپر ہاکر اور ڈلیوری وینڈر سمیت پوری چین کے بے حد ایکو سسٹم پر بھی برا اثر پڑے گا۔ جو دہائیوں سے روزی روٹی کے لئے ااس پر منحصر ہیں۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!