ایک ہی دن بڑا اسکور بھی اور کم از کم اسکور بھی !

49204084041نا ہی یہ آپ کے کریڈٹ کارڈ کا او ٹی پی نمبر ہے ۔او ر ناہی موبائل نمبر یہ آسٹریلیا کے ایڈیلیڈ ٹیسٹ میں ٹیم انڈیا کے نہایت شرمناک کارکردگی کا اسکور کارڈ ہے ۔ہندوستانی کرکٹ شائقین نے سنیچر کو صبح ٹی وی پر جو دیکھا اس سے ان کا دل و دماغ دونوں ہی ہل گئے ۔ہندوستانی سرزمین کے باہر پہلا ڈے نائٹ ٹیسٹ کھیل رہی وراٹ سینا نے جمعرات اور جمع کو جیسا کھیل کھیلا تھا اس سے لگ رہا تھا کہ وہ آسٹریلیا کے خلاف گلابی گیند کا پہلا ٹیسٹ میچ جیت کر شاید تاریخ رقم کر دیں سنیچرکو تاریخ تو بنی لیکن یہ ایسی تاریخ ہے جو کوئی بھی ہندوستانی یاد کرنا نہیں چاہے گا پہلی پاری میں 244رن بنا کر 53رنوں کی بڑھت لینے والی ٹیم اندیا کی دوسری پاری 86منٹ 92گیندوں میں 36رنوں پر ختم ہو گئی اس کے بعد 90رنوں کے آسان ٹارگیٹ کو 2وکٹ پر حاصل کرکے میزبان ٹیم نے 8وکٹ سے جیت درج کر لی اس طرح آسٹریلیا نے چار میچوں کی سریز میں ایک زیرو سے بڑھت بنا لی وراٹ کوہلی کی رہنمائی میں ٹیم انڈیا نے اگر ٹیسٹ کرکٹ میں بڑا اسکور کا ریکارڈ اپنے نام لکھوایا تو ان کی قیادت میں ہی ٹیم نے ٹھیک 4سال بعد کم از کم اسکور کا ریکارڈ بھی بنا دیا ۔اتفاق سے یہ دونوں ریکارڈ ایک ہی دن 19دسمبرکو بنے ۔آج سے چار سال پہلے یعنی 19دسمبر 2016کی کہانی ایک دم مختلف تھی ۔میکوئن تھا چنئی کا ایم اے چدمبر م اسٹیڈیم جب کوہلی کی قیادت مین ٹیم انڈیا نے انگلینڈ کے خلاف اپنی پہلی پاری میں سات وکٹ پر 759رن بنا کر ٹیسٹ کرکٹ میں سب سے بڑے اسکور کا ریکارڈ بنایا تھا پچھلا ریکارڈ سات وکٹ پر 726 رن تھا ۔جو اس نے سری لنکا کے خلاف 2009دسمبر میں بھی ممبئی بنایا تھا ۔بھارت کی جس ٹیم نے سب سے زیادہ اسکو ر بنایا تھا اس میں موجودہ ٹیم کے چار کھلاڑی وراٹ کوہلی چیتیشور پجارا،روی چندرن اشون ،اور امیش یادو شامل تھے ۔لیکن ورون نائر کی ناٹ آو¿ٹ 033رن اور کے ایل راہل کی 199رن کی پاری تھی جس کے دم پر ٹیم انڈیا نے بڑا اسکور کھڑا کرکے نیا ریکارڈ بنایا تھا بھارت کے دونوں کم از کم اسکور میں کچھ یکسانیت بھی ہے ۔بھارت نے 1974میں میچ کے چوتھے دن بغیر کسی نقصان کے دو رن سے آگے کھیلا شروع کیا اور پھر پاری تاش کے پتوں کی طرح بکھر گئی ۔بھارت کا صرف ایک بلے باز سالیکر (ناٹ آو¿ٹ 18رن )دوہرے نمبر میں پہونچا ۔آسٹریلیا کی گرمیوں مین چھ سال بعد یہ ہی کہانی دہرائی گئی جس ٹیم میں وراٹ کوہلی ،چیتیشور پجارا اور اجنکے رہانے بلے باز وہ 27.2اوور میں 36رن پر آو¿ٹ ہو گئی ۔بھارت کا کوئی بلے باز دو نمبرں میں نہیں پہونچ پایا ۔محمد سمیع ریٹائرہرٹ ہونے کی وجہ سے ٹیم انڈیا سمٹ گئی ۔ٹیم انڈیا کی اس شرمناک پرفارمنس پر تمام کرکٹ شائقین کو دھچکا لگنا فطری ہے ۔وہ یقین نہیں کر پار ہے کہ ٹیم انڈیا نے اتنا خراب کیوں کھیلا۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!