مفت چیزوںکے اعلان ہوتے ہیں ،بھوکمری کی بات نہیں !

سپریم کورٹ نے مر کزی سرکار سے کہا ہے کہ وہ کمیونٹی کچن کیلئے ماڈل اسکیم بنانے پر غور کریں عدالت نے سماعت کے دوران کہا کہ چنا و¿کے دوران سیا سی پارٹیوں کی طرف سے کئی مفت چیزوں کے اعلان کئے جاتے ہیں لیکن کوئی بھوکمری ختم کرنے اور فاقہ کشی دور کرنے کی بات نہیں کر تا سپریم کورٹ نے کہا کہ وہ چنا و¿ کے وقت ان سب پر رائے زنی نہیں کر نا چاہتے عدالت میں عر ضی داخل کر بھوکمری روکنے کیلئے کمیونٹی کچن کے پالیسی بنا نے کیلئے گائڈ لائنز دینے کی درخواست کی گئی ہے سپریم کورٹ کے چیف جسٹس این وی رمنا کی رہنمائی والی بنچ نے مرکزی حکومت سے کہا ہے وہ دیش بھر کیلئے ماڈ ل اسکیم پر غور کرے اور ریا ستوں کو اس کیلئے فاضل انا ج ملے کورٹ نے دو ہفتہ کیلئے سماعت ٹا ل دی ہے ساتھ ہی ریا ستوں سے کہا ہے کہ وہ بھوکمری اور فاقہ کشی سے جڑی تفصیلات کے بارے میں حلف نامہ داخل کریں ۔ریاستوں سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ وہ اسیکم کے معاملے میں اپنی تجویز بھی مرکزی سرکار کو دے دیں ۔چیف جسٹس کی رہنمائی والی بنچ نے کہا کہ ہم آج اسکیم نہیں بنا نے جا رہے ہیں یا اس کے لئے ہدایت نہیں جاری کر رہے ہیں لیکن دستیاب ڈاٹا پرانا ہے ۔چیف جسٹس نے کہا کہ کئی ریاستوں نے وہ اسکیم کیلئے تیا ر ہیں بشرط کہ مرکز فنڈ دے وہیں کئی ریاستوں کمیونٹی کچن اسکیم لاگو ہے تو کئی فنڈ کی کمی کی وجہ سے لاگو نہیں کر پارہی ہیں ۔ہم نہیں کہہ رہے ہیں کہ مر کزی سرکار پیسہ نہیں دے رہی ہے یا جو ضرورت ہے ان کی مدد نہیں کر رہی ہے آپ کو کہہ رہے ہیں کہ آپ ماڈل اسکیم بنائےں اور آپ اس پر کیوں نہیں غور کر رہے ہیں ۔ عرضی گزار نے دلیل دی تھی کہ عدالت کو ایک اسکپرٹ کمیٹی بنانی چاہیے۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!