پاک سپریم کورٹ کی پہلی خاتون جج!
پاکستان کی عدلیہ نے پہلی بار ایک خاتون کو جج مقرر کیا ہے ۔وہ اپنی محنت اور لگن اور ایمانداری کے چلتے اس عہدے پر وکیل عائشہ ملک پہونچی ہیں وہاں کے جوڈیشل کمیشن نے ان کے نام کو منظوری دے دی ہے اس کے بعد پارلیمانی کمیٹی سے منظوری ملنے کے بعد وہ اپنا نیا عہدہ حاصل کرلے گی۔ 3جون 1966کوپید ا عائشہ ملک نے اپنی ابتدائی تعلیم کرانچی گرامر اسکول اور اس کے بعد گورمنٹ کالج آف کرانچی اکانومکس میں گریجوویشن کیا ۔ڈگری لینے کے بعد ان کا رجحا ن قانونی تعلیم کی طرف ہو ااور وہ لاہور کے کالج آف لاءسے ڈگر لی پھر امریکہ میںہارورڈ اسکول آف لاءایل ایل ایم کی ڈگری حاصل کی ان کی اہلیت کی عزت افزائی کرتے ہوئے انہیں 1998-99میں لندن میں فیلو چنا گیا۔عائشہ ملک دیش میں بحیثیت وکیل خواتین کی حقوق کی علمبردار مانی جاتیں ہیں اس کی ایک مثال ان کا پچھلا فیصلہ جس میں آبروریزی کے معاملے میں ایک متنا زعہ فیصلے کو مسترد کر دیا جو افسر ملزمان کو قانون کے پھندے سے بچ نکلنے میں مدد گار ہوتا ہے اور متاثر خاتون کے کریئر کو شبہ کے دائرے میں کھڑا کر دیتا ہے ۔پاکستان میں عورتوں کے ساتھ زیا دتی کے حالات دنیا کے چھوپے نہیں ہے امید ہے کہ عائشہ ملک کی تقرری سے خواتین کے حقوق کی بحالی کی سمت میں یہ ایک نئی تاریخ لکھی جائے گی۔
(انل نریندر)
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں