48گھنٹے میں تیسرے وزیر کا استعفیٰ ،پہلے سے اسکرپٹ تیا رتھی!

اتر پر دیش میں بھاجپا کوتیسرے دن ایک اور جھٹکا لگا جب جمعرات کو آیوش وزیر مملکت دھرم سنگھ سینی نے بھی یوگی سرکار اور پارٹی سے استعفیٰ دے دیا سوامی پرساد موریہ و دارا سنگھ چوہان کے بعد سینی 48گھنٹے میں کرسی چھوڑنے والے تیسرے وزیر ہیں دو اور ممبران اسمبلی بنتا پرساد اوستھی و مکیش ورما نے استعفیٰ دے دیا ان کے استعفیٰ کے بعد ریاست میں اب تک 14ممبر اسمبلی بھاجپا کا ساتھ چھوڑ چکے ہیں استعفیٰ دےنے والوں میں سینی پہلے وزیر ہیں جنہوں نے سرکار بنگلہ ،سیکورٹی و گاڑی بھی لوٹا دی سینی سے پہلے دونوں وزراءکی طرح سپا کی دفتر پہونچے ایک گھنٹے جینشور مشر ٹرسٹ میں سپا کے صدر اکھلیش یا دو سے ملے سینی کے استعفیٰ کی زبان و سپا میں ان کا خیر مقدم و اکھلیش کا ٹویٹ ویسا ہی رہا جیسے موریہ و چوہان کا تھا ۔سینی نے بعد میں دعویٰ کیا جلد دو اور وزیر سمیت 10ممبر اسمبلی استعفیٰ دینے والے ہیں کہا کہ سھبی اکھلیش کی قیا دت میں سر کار بنائیں گے ۔بھاجپا کو چھوڑنے والے ممبر اسمبلی بنتا پرساد اوستھی و مکیش ورما نے بھی نظر انداز کرنے کا الزام لگایا ۔واضح ہو اوستھی پانچ مرتبہ ممبر اسمبلی رہے ہیں بھاجپا سے پچھلے تین دنوں سے جاری وزراءوممبران اسمبلی کا چھوڑنا ایک طے شدہ حکمت عملی لگتاہے۔ قریب ایک مہینہ پہلے سوامی پر ساد موریہ نے بھاجپاکیلئے اقتدار کی چابی ثابت ہوئے غیر یادو اوبی سی ووٹ بینک میں سیندھ لگانے کیلئے بھاگ دوڑ کی اس کا اسکرپٹ لکھا تھا یہی وجہ ہے پارٹی چھوڑنے والے قریب قریب سبھی وزیر وممبر اسمبلی نے صر ف غیر امتیا زی او بی سی طبقے کے ہیں بلکہ ان کے استعفیٰ کی زبان بھی ایک جیسی ہے ۔خاص بات یہ ہے کہ بھا جپا لیڈر شپ کو اس بھگ دڑ کی جانکاری تھی پچھلے مہینے ہی ان لیڈروں رابطہ قائم کیا تھا۔ شروعاتی من موٹاو¿ کے بعد پر دیش نے مرکزی لیڈرشپ کو سب کچھ ٹھیک ہوجانے کا اشارہ دیا تھا ۔حالاں کہ شروعاتی بات چیت کے بعد ان لیڈروں کی سرگرمیوں پر توجہ نہیں دی گئی اس کے بعد اب ایک کے بعد ایک استعفوں کے اعلان کے سبب پارٹی پریشانی کی حالت میں ہے بھاجپا میں استعفیٰ دینے والے سبھی نیتا سپا میں جارہے ہیں ۔سپا چیف اکھلیش یادو کی نگاہیں غیر یادو او بی سی و برہمن ووٹوں پر ہے۔ غیر یادو او بی سی کو شیشے میں اتارنے کیلئے اکھلیش اسی طبقے کے بھاجپا نتیاو¿ں کو ہاتھوں ہاتھ لے رہے ہیں،برہمن ووٹروں کا رجھانے کیلئے وزیر اعلیٰ یوگی پر اپنی برادری کو ترجیح دینے ،برہمنوں کو نظر انداز کرنے کا الزام لگارہے ہیں ۔اکھلیش کی اسکیم پر چنا و¿ میں اس مرتبہ بھاجپا کی طرح غیر یادو اوبی سی اور برہمنوں کو زیادہ تعداد میں ٹکٹ دینا ہے سوامی پرساد موریہ ٹویٹ کر کے کہا کہ ”نا گ کی علامت آر ایس ایس اور سانپ کی شکل بھاجپاکوسوامی نیولا یوپی میں ختم کر کے ہی دم لے گا“ادھر بھاجپاکے پر دیش صدر سوتنتر دیو سنگھ نے کہاکہ جنہیں ڈبل انجن کی ٹرین میں ٹکٹ نہیں ملتا انہیں دوسرے لوگ بلیک میں ٹکٹ دے رہے ہیں ٹیپو سلطان۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟