جس کی انٹری سے پھیل جاتا تھا سنا ٹا وہیںقیدیوں کی طرح آئے !

لکھیم پور :انٹی کرپشن بیورو اور ای او ڈبلیوکی دفتر میں دبدھوار کی شام 4.20بجے معطل اے ڈی جے جے پی سنگھ قیدیوں کی طرح لائے گئے دو سال پہلے تک جے پی اسی دفتر کے سرو سروا ہوتے تھے ۔دہلی سے کار میں بٹھا کر اے سی بی کی ٹیم سیدھے انہیں دفتر لے کر پہونچی ۔ ایڈیشنل ایس پی مہیشور ناگ کے چیمبر میں قریب پونے دو گھنٹے پوچھ تاچھ کے بعد انہیں اے سی بی کی اسپیشل عدالت میں پیش کیا گیا ۔اے سی بی نے ان کی سات دن کی ریمانڈ مانگی تھی لیکن عدالت نے دو دن کی منظور کی ۔معطل اے ڈی جے پی کے خلا ف کرپشن اور آمدنی سے زیادہ پیسہ جمع کرنے کے کیس درج ہے۔ان کو اے سی بی کی ٹیم نے گڑگاو¿ں سے گرفتار کیا تھا ۔اسپیشل جج لینا اگروال کے سامنے پیش اپنی طرف سے کہا کہ ان سے پوچھ تاچھ کرنی ہے اور ان کے اوپر کوتوالی تھانے میں جولائی کے مہینے بغاوت کا کیس درج ہونے کے بعد انہیں معطل کیا گیا ۔عدالت نے اے سی بی کی طرف جے پی پوری سروس دور میں ملی تنخواہ کا حساب جمع کرنا چاہیے ۔عدالت نے یہی لکھا تھا کہ جے پی کو 25سال کی نوکری میں ماہانہ 1کروڑ 75لاکھ روپے کی تنخواہ ملی لیکن ان کا خرچ 3.99کروڑ روپے دکھایا گیا اس کے ساتھ دیگر خرچوںکو ملاکر 6.41کروڑ روپے کے لین دین کے دستاویز ای سی بی نے عدالت میں پیش کئے اسی دوران معطل ای ڈی جی جے پی سنگھ نے بتایا کہ مجھے چھوٹے مقدمہ میں پھنسایا گیا ہے اور اے سی بی جو پروپرٹی کے دستا ویزا ت ضبط کئے ہیں وہ میرے رشتہ داروں کے ہیں خیر ۔ اتنے بڑے سینئر افسر کا کرپشن کے کیس میں ملزم ہونا شرم کی بات ہے ۔ پتا چل جائے گا کہ اے سی بی کے الزامات میںکتنا دم ہے۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!