چنا وی دور میں چھاپوں کی لہر پھر بھی کوئی نتیجہ نہیں !

پانچ ریاستوں میں جاری چنا و¿ مہم کے دوران ای ڈی ،سی بی آئی ،انکم ٹیکس محکمہ ،پولیس کی چھا پے ماری تیز ہو جاتی ہے۔ اپوزیشن الزام لگاتی ہے کہ مرکزی حکومت جانچ ایجنسیوں کا بے جا استعمال کر تی ہے لیکن تلخ حقیقت یہ ہے کہ چنا و¿ سے ٹھیک پہلے سرکار کوئی بھی ہو چھاپے ماری کرواتی ہے اور چناو¿ ختم ہوتے ہی ساری چھاپے ماری معاملے ٹھنڈے بستے میں چلے جاتے ہیں۔ سیکورٹی ایجنسیوں کی ٹیمیں چھاپے ماری میں مسلسل نقدی ضبط کر رہی ہیں پولیس نے اب تک 1.30کروڑ روپے برآمد کیے ۔پیر کو کوتوالی سیکٹر 20اور کوتوالی سیکٹر 58پولیس نے پانچ لاکھ اور ننانوے لا کھ روپے برآمد ہوئے ۔اسی طرح کار سوار دو افراد کو حراست میںلیکر پولیس اور انکم ٹیکس کی ٹیم نے ان سے برآمد 9.30لاکھ کے بارے پوچھ تاچھ کی تو وہ کوئی تسلی بخش جانکاری نہیں دے پائے اس کے بعد کوتوالی سیکٹر 24پولیس نقدی ضبط کر لی ۔ انکم ٹیکس محکمہ اور پولیس نے نقدی کا استعمال چنا و¿ میں ہونے کا اندیشہ جتایا ہے ۔پولیس کے مطابق چنا و¿ میں پیسے کا بے جا استعمال پر نظر رکھنے کیلئے ایس ایم ٹی ٹیمیں تعینا ت کی گئی ہیں ایک ٹیم نے سیکٹر 21Aمیں اسٹیڈیم کے پا س کار کو روکا اس میں ڈرائیور سمیت دو لڑکے سوار تھے کار میں سے 9930500روپے رکھے تھے ۔جب ان سے پوچھ تاچھ کی گئی تو وزیر پور دہلی کا ڈرائیور گاڑی چلا رہا تھا اور ان لڑکو ں کے نام دہلی کا اشوک کمار ،آیوش جین ہے وہ کپڑے کا کاروباری ہے کار اگر وال کے نام پر ہے ۔اور آیوش کا بھی اپنا کار وبار ہے پکڑی گئی رقم کو ضبط کر ان کو حراست میں لے لیا ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟