اور اب پاکستان سے آئے ٹفن بم!’

15 ستمبر کو جلال آباد میں بائک میں رکھے بم دھماکہ معاملے میں اصل ملزم رنجیت سنگھ عرف گورا ایک ٹفن بم اور چار پستول لیکر لدھیانہ کے سنگھو بیگ میں اپنے سسرل میں آکر چھپا ہوا تھا ۔ملزم کے والد جسونت سنگھ کی گرفتاری کے بعد گورا کے بارے میں جانکاری ملی اور پولیس نے رنجیت سنگھ عرف گورا اور اس کے سالے بلونت سنگھ رشتہ ترلوک سنگھ اور گورا کے پتا رنجیت سنگھ پر کیس درج کیا ہے ۔پولیس نے ان پر ملزم کو پناہ دینے کے معاملے میں گرفتار کیا گیا ہے ۔پولیس کے مطابق پاکستان سے آئے 8 ٹفن بم کو بلوندر سنگھ اور سکھا نے رسیو کیا تھا ۔ایک بم کو ملزمان نے فیروز پور کی مارکیٹ میں لگا کر دھماکہ کیا تھا ۔اتفاق سے دوکانیں بند تھیں ۔بہرحال 15 ستمبر کو دوسرا بم بلوندر سنگھ اور اس کا دوست گرپریت سنگھ گورا جلال آباد میں بھیڑ بھاڑ میں بائک میں رکھ کر چھوڑنے جا رہا تھا ۔لیکن راستہ میں دھماکہ ہو گیا جس سے بلوندر کی موت ہو گئی اور سکھا فرار ہو گیا ۔جسے بعد میں پولیس نے گنگا نگر سے گرفتار کیا ۔اس کی جانچ کے بعد پتہ چلا باقی بم رنجیت کے پاس تھے ۔جو کہ بلوندر کا بھائی تھا اس بم میں ایک اپنے جیجا پروین کو دیا تھا ۔جس کو اس نے کھیت میں دبایا ہوا تھا پولیس نے اس کو برآمد کر لیاہے ۔16ستمبر کو رنجیت اسے لیکر اپنے سسرال لیکر اپنے گھر آگیا تھا لیکن بعد میں وہ وہاں سے چلا گیا تھا ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!