عراق کے وزیر اعظم پر ڈرون حملہ !
عراق کے وزیر اعظم مصطفی القدیمی کے قتل کے ارادے سے ان کی رہائش گاہ پر مسلح ہتھیار بند ڈرون سے حملہ کیا گیا حالاں کہ اس میں وزیر اعظم کو کوئی نقصان نہیں پہونچا ۔ وہ محفوظ ہیں اس حملے نے پچھلے ماہ ہوئے مارلیمانی انتخابات کو ایران نواز ملیشیا کے قبول نہ کئے جانے سے پیدا کشید گی کو بڑھا دیا ہے۔ یہ حملہ بغداد کے بے حد محفوظ گرین زون میں وزیر اعظم کے سات سیکورٹی کمانڈ ون بھی زخمی ہو گئے ۔ حملے کے فورا ًبعد وزیر اعطم نے ٹویٹ کر کے کہا کہ ملک دشمن کے حملے سے سیکورٹی فورس عزم اور ادارے کو ہلا نہیں پائیں گے انہوں نے لکھا کہ میں ٹھیک ہوں اور اپنے لوگوں کے درمیان ہوں ۔ وہیں بغداد کے باشندوں نے گرین زون کی طرف دھما کے اور گولیوں کی آوازیں سنیں اس زون میں غیر ملکی سفارت خا نے اور دفتر بھی ہیں سرکار ی میڈیا کے ذریعہ جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ وزیر اعظم کے قتل کی کوشش کے تحت وزیر اعظم کی رہائش گاہ کو نشانہ بنا یا گیا بہر حال کسی نے اس ڈرون حملے کی ذمہ داری نہیں لی ہے۔ عراق کے پالیمانی چنا و¿ کے نتا ئج کو ایرانی ملیشیا نے مسترد کردیا اور تقریبا ایک مہینے سے گرین زون کے باہر ڈیرا ڈالے ہوئے ہیں ۔ احتجاج جمع کو اس وقت خطرناک ہو گیا جب مظاہرین نے گرین زون کی طرف مارچ کیا اور سیکورٹی فورس اور مظاہرین میں فائرینگ ہوئی اور کئی لوگوں کی موت ہو گئی امریکہ نے القدیمی پر ہوئے ڈرون حملے کی مذمت کی ہے اور کہا کہ یہ صاف طور پر دہشت گردی کا کا م ہے جس کی ہم مذمت کر تے ہیں ۔امریکی محکمہ کے تر جما ن نے کہاکہ ہم عراق کی سر داری اور آزدی بنا ئے رکھنے کیلئے عراقی فو رس سے رابطے میں ہیں اور اس حملے کی جانچ کی امریکہ مدد کی پیش کش کی ۔ امریکہ ،اقوام متحدہ سلا متی کونسل اور دیگر نے عراق میں ہوئے چنا و¿ کی تعریف کی ہے جو زیا دہ تر بلا کسی تکنیکی خرابی کے ساتھ ٹھیک ٹھا ک تکمیل پائے تھے ۔
(انل نریندر)
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں