کوہلی -شاستری جوڑی کا دور ختم ہوا!

ٹی 20 ورلڈ کپ میں سیمی فائنل کے دور سے پہلے ہی باہر ہو چکی ٹیم انڈیا نے اپنے آخری میچ میں نامیبیا کو 9 وکٹ سے ہرا دیا اسی کے ساتھ کوہلی اور شاستری کے دور کا اختتام ہو گیا ۔اس تکلیف دہ خاتمہ سے دیش کے کرکٹ شائقین کا مایوس ہونا فطری ہے ۔مگر متحدہ عرب امارات اور امان میں ہو رہے اس ورلڈ کپ میں بھارت کے سفر کے شروعات کو دیکھا جائے تو یہ غیر متوقع نہیں تھی ۔پاکستان اور نیوزی لینڈ سے دو ابتدائی میچوں میں ہارنے کے بعد بھی وراٹ کوہلی کے سامنے مشکلیں کھڑی ہو گئی تھیں اور اس کا دعویٰ تقریباً ختم ہی ہو گیا تھا ۔ا س مقابلے کے بعد اب ٹیم کو نیا کپتان اور نیا کوچ مل گیا ہے ۔اس کے بعد ہونے والے میچ کی پرفارمنس شاندار اور امید کے مطابق رہتی ہے ، اس کا انتظار کرنا ہوگا ۔دراصل پاکستان سے بری طرح ہارنے کے بعد سے یہ لگنے لگا تھا کہ اب ٹیم انڈیا اس صدمہ سے شاید ہی نکل پائے اور نیوزی لینڈ کے میچ نے یہ ثابت کر بھی دیا ہے ۔تعجب کی بات یہ ہے کہ جس ٹیم نے انگلینڈ کے ساتھ گھریلو میچ میں شاندار پرفارمنس کی ہو اور ٹی 20 مقابلے کے درمیان میچ میں بہتری فارم میں تھی ۔وہ میچ شروع ہوتے ہیں بے پٹری ہو گئی ۔اس ہار کے بعد کپتان وراٹ کوہلی اور کوچ روی شاستری اور میٹنر کی شکل میں سابق کپتان مہیندر سنگھ دھونی کو لیکر سوال اٹھ رہے تھے ۔خاص کر وارٹ کوہلی کی ٹیم کو کچھ کھلاڑیوں سے عداوت اور ان بن چل رہی تھی ۔کلدیپ یادو جیسے اسپنرس کو ایک بھی میچ میں موقع نہیں دینا بھی ٹیم کی ہار کی بڑی وجہ بنی ۔کئی کھلاڑیوں کے کرم میں الٹ پھیر کرنے سے بھی ٹیم کی پرفارمنس پر اثر پڑا ۔بلے بازی ،گیند بازی اور فلڈنگ تینوں سیکٹروں میں ٹیم انڈیا کی پرفارمنس کو لیکر سنیل گواسکر اور وی وی ایس لکشمن جیسے کئی بڑے کرکٹر تشویش جتا رہے ہیں تو یہ سوچنے والی بات ہے ۔کہ گواسکر کے مطابق پاور پلے دوران جب تیس گج کے باہر صرف دو ہی کھلاڑی ہوتے ہیں تو ہندوستانی بلے بازوں کا رویہ مایوس کن رہا ۔ورلڈ کپ جیسے بے حد چیلنج بھرے مقابلے میں جہاں ایک ایک رن کی قیمت ہوتی ہے ۔بھارت نے پاکستان سے 152 رنوں اور نیوزی لینڈر کو محض 110 رن کا ہی ٹارگیٹ دیا تھا جو بہت ہی کم تھا یہ بھی مایوس کن ہے کہ ان دونوں دیشوں کے خلاف اپنے اہم میچوں میں ہندوستانی گیند باز صرف دو بلے بازوں کو آو¿ٹ کر سکے ایسے میں ٹیم کے سلیکشن کو لیکر بھی سوا ل اٹھے یہ غلط نہیں تھا ۔یقینی طور پر ایسے اہم میچوں سے باہر ہونے پر ٹیم کے کھلاڑیوں کا حوصلہ بھی کمزور ہوتا ہے مگر یہ حالت دکھائی پڑتی ہے کہ ٹیم انڈیا اور اس کے مینجمنٹ میں بنیادی تبدیلی ضروری ہے چونکہ وراٹ کوہلی نے پہلے ہی ٹی 20 کپتانی چھوڑنے کا اعلان کر دیا تھا اور ٹیم کے کوچ روی شاستری کی پاری بھی ختم ہو گئی ہے ۔تو اس لئے اس میں بہتری ضروری ہے ورلڈ کپ سے ٹھیک پہلے آئی پی ایل جیسے تمغہ کی وجہ سے تو کہیں ٹیم کی پرفارمنس پر اثر نہیں پڑا؟ روی شاستری نے کہا کہ ٹیم انڈیا کے سبھی کھلاڑی دماغی طور پر تھک گئے ہیں انہیں سخت آرام کی ضرورت ہے ۔دیکھیں اب نئے کپتان اور نئے کوچ آگئے ہیں تو ٹیم انڈیا کی پرفارمنس پر کتنا اثر پڑے گا ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!