جج صاحبان کو نڈر ہو کر فیصلے لینے چاہئیں !

سپریم کورٹ کے چیف جسٹس این وی رمن نے کہا کہ عدلیہ کی سب سے بڑی طاقت اس میں جنتا کا بھروسہ ہے اور جج صاحبا ن کو اپنے اصولوں کے طئیں پا بند رہنا چاہئے اور سبھی دباو¿ اور نا گزیں حالات کے با وجود نڈر ہوکر فیصلے لینے چاہئے در اصل آندھر پردیش کے وزیر اعلیٰ وائی ایس جگ موہن ریڈی نے ایک اہم ترین قدم اٹھاتے ہوئے حال ہی میں بھارت کے چیف جسٹس اورند بوبڈے کو خط لکھ کر جسٹس رمن پر الزام لگائے اس پش منظر میں جسٹس رمن کے تبصرے خاص معنیٰ رکھتے ہیں سپریم کورٹ کے سابق جج جسٹس اے آر لکچھمن کی تعزیتی میٹنگ میں جسٹس رمن نے کہا کہ عدلیہ کی سب سے بڑی طاقت ہے لوگوں میں اس کے طئیں بھروسہ ۔ وفاداری ، احتمام اوراعتراف وہ حاصل کرنا پڑتا ہے ایک جج کے لئے یہ ضروری ہے کہ وہ اپنے اصولوں پراٹل رہے اور بے خوف ہوکر فیصلہ لے کسی کے دباو¿ کسی بھی جج کی یہ خوبی ہونی چاہئے کہ وہ سبھی دباو¿ کے خلاف اور سبھی ناگزیں کے حالات کے با وجود ہمت سے کھڑا ہو سابق جج کو یاد کرتے ہوئے جسٹس رمن نے کہا کہ ہم سبھی کو ان کے الفاظ سے تلقین حاصل کرنی چاہئے اور عدلیہ کی آزادی کو قائم رکھنے کے لئے کوشش کرنی چاہئے جس کی آج کے دور میں بہت ضرور ہے ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟