افغان جنگ کے اصل ونر :امریکی ڈیفنس کمپنیاں!

افغانستان جنگ میں امریکی ڈیفنس کمپنیاں کمائی کے معاملے میں ونر بن کر ابھر رہی ہیں امریکہ کو بھلے ہی 2ٹریلین ڈالر سے زیادہ گنوانے پڑے ہوں لیکن پرائیویٹ ڈیفنس کمپنیوں نے موٹا منافعہ کمایا ہے 20سال تک چلی جنگ کے بعد کمپنیوں کے شیئر دام بڑھ کر اوسطاً دس گنا سے زیادہ ہو گئے براو¿ن یونیورسٹی کی ایک جائزہ رپورٹ کے مطابق دو ہزار ایک سے اب تک افغانستا ن جنگ میںامریکہ نے کل2.26ٹریلین ڈالر یعنیٰ2260ارب ڈالر خرچ کئے ہیں یومیہ نقصان کے حساب سے یہ نمبر 30کروڑ امریکی ڈالر ہے دا انٹر سیپٹ کی رپورٹ کے مطابق پانچ کمپنیوں نے سب سے زیادہ منافع کمایا ہے جس میں گوئنگ کمپنی سب سے آگے ہے رپورٹ کے مطابق ستمبر 2001میں جس نے ان کمپنیوں کو دس ہزار ڈالر کا سرمایہ لگایا آج اس کا اثاثہ ایک لاکھ یعنی97795ڈالر ہو گیا یہ وہی تاریخ جب صدر جارج بش نے افغانستان میں فوجی کاروائی کے دستاویز پر دستخظ کئے تھے اس کے بعد سال 2021نے امریکہ نے افغانستان فوج پر کل 83ارب ڈالر خرچ کئے یعنیٰ ہر سال 4ارب ڈالر سے زیادہ خرچ ہوا بڑی پانچ کمپنیاں ہے بوئنگ نے 975فیصدی ، رتھون نے 331فیصدی اور لاکیڈ مارٹنگ نے منافع 1235فیصدی منافع کمایا بہر حال مثال کے طور پر ڈائر کورتھ کو افغانستا کو پولس فورس کو ٹریننگ دینے اورہتھیار سے مسلح کرنے کے لئے ڈھائی ارب ڈالر کا ٹھیکہ ملا تھا افغان جنگ کل بڑی کمپنیوں کو لئے تو بہت فائدے مند رہی ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟