پنج شیر کے شیروں نے مارے 300 طالبانی!

طالبان نے بیشک قابل پر قبضہ کر لیا ہو لیکن افغانستان کا ایک ایسا علاقہ ہے جہاں قبضہ کرنے کا اس کا خواب شاید ہی پورا ہو اس پر قبضہ نہ تو بیس سال میں نہ ہو سکا اور نہ ہی اب ،قابل پر قبضہ کے بعد طالبانی جنگبازاب باغیوں کے گڑھ پنج شیر وادی کی کی طرف بڑھ رہے ہیں لیکن اس دوران انہیں زبردست دھچکا لگا ہے ۔پتہ چلا ہے بنج شیر کے جنگ بازوں نے گھات لگا کر حملہ کیا اوراس میں 300 طالبانیوں کو مار ڈالا ۔انہوں نے نہ صرف مارا بلکہ کئی طالبانیوں کوقیدی بھی بنا لیا ۔اس حملے میں طالبانیوں کو بڑا نقصان پہونچا ہے ۔طالبان باغی جنگبازوں کی طرف سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ انہوں نے اس حملے میں 300 طالبانی جنگجوو¿ں کو مار گرایا ہے ۔بی بی سی صحافی خالدا ٹیم نے کچھ طالبانیوں کی تصویر ٹوئیٹ کی ہے ۔انہوں نے لکھا ہے طالبان باغیوں نے مجھے بتایا یہ بغلان وادی کے اندر جنگ کے دوران قیدی بنائے گئے طالبانی ہیں ۔جانکاری کے مطابق طالبان نے قاری فصیح الدین حفیظ اللہ کی قیادت میں پنج شیر پر حملہ کرنے کے لئے سینکڑوں لڑاکے بھیجے تھے لیکن بغلان صوبہ کی اندراوی وادی میں گھات لگائے بیٹھے پنج شیر کے لڑاکوں نے ان پر حملہ کر دیا ۔جس میں بالا تعداد میں طالبانی مارے گئے ۔اس سے طالبان کا سپلائی روٹ بھی بلاک ہو گیا ۔جب سے طالبان نے افغانستان پر کنٹرول کیا تب سے پنج شیر وادی میں باغی لڑاکوں کے اکٹھا ہونے کا سلسلہ شروع ہو گیا تھا ۔بتایا جا رہا ہے کہ سب سے زیادہ تعداد میں افغان نیشنل آرمی کے فوجیوں کی تعداد ہے ۔اس گروپ کی قیادت ناردن الائنس کے چیف رہے مجاہد الدین ،کمانڈر احمد شاہ مسعود کے بیٹے احمد مسعود کررہے ہیں اینٹی طالبان فورس کے ترجمان علی میزم مزاری نے بتایا کہ راجدھانی قابل پر طالبان کے قبضہ کے بعد سے ہزاروں کی تعداد میں لوگ پنج شیر مین آگئے ہیں ۔پنج شیر میں احمد مسعود نے تقریباً 9000 جنگ بازی فوجیوں کو اکٹھا کیا ہے ۔نیوز ایجنسی ایف این پی نے بتایا کہ اس علاقہ میں درجنوں رنگ روٹ ٹریننگ کی مشقیں اور گھٹنوں کے بل چلنے کی پریکٹس کرتے دکھائی دئیے ہیں ۔لڑاکوں کے پاس بڑی گاڑیاں بھی ہیں ۔پاکستان کے نائب صدر امر اللہ صالح نے بھی حملے کی طرف اشارہ کیا ہے ۔اور طالبان پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ جب سے طالبانیوں پر بڑا حملہ کیا گیا اس کے لئے ایک پیس زندہ واپس آنا بھی بڑی چنوتی تھی ۔اب طالبان نے پنج شیر میں اپنے لڑاکوں کی تعداد بڑھا دی ہے ۔صالح لکھتے ہیں کہ پڑوسی اندراو¿ صوبہ میں مرغی کھانے کے بعد طالبان نے اپنے لڑاکے پنج شیر وادی میں داخل کرکے وہاں تعینات شروع کر دیا ہے ۔اس درمیان سالان ہائی وے کو ہمارے لڑاکون نے بند کر دیا ہے کچھ علاقے ایسے ہیں جہاں سے جانے سے بچنا چاہیے ۔پنج شیر کے لیڈر احمد شاہ مسعود کے بیٹے احمد مسعود نے کہا کہ وہ اپنے دائر اختیار علاقہ میں آنے والے علاقوں کو طالبان کو نہیں سونپیں گے ۔پنج شیر کے علاقہ ہر صورت میں خود کو تیارکررہے ہیں ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟