دہشت گردوں کے نشانہ پر بھاجپا لیڈر!

جموں کشمیر کے پلوامہ علاقہ میں سیکورٹی فورس کے ساتھ مڈبھیڑ میں جیش محمد کے تین آتنک وادی مارے گئے ۔جس میں ایک بھاجپا عہدیدار کے قتل میں شامل تھا ۔کشمیر اینج کے پولیس کے اعلیٰ سربراہ وجے کمار نے بتایا مڈبھیڑ میں ہلاک آتنکی وکیل شاہ ترال علاقے میں دو جون کو بھاجپا کے میونسپل کونلسر راکیش پڑیتا کے قتل میں شامل تھا ۔کشمیر میں بھاجپا نیتاو¿ں کی جان خطرے میں ہے ۔نتیجہ سامنے ہے ایک بھاجپا نیتا کے قتل کے بعد آتنکیوں کے ذریعے جاری دھمکیوں کے نتیجہ میں آدھے درجن بھاجپا لیڈر ایک ہفتہ میں بھاجپا کا دامن چھوڑ چکے ہیں ۔تازہ واقعہ میں کولگام میں بھاجپا اسمبلی حلقہ کے انچارج پارٹی سے ناطہ توڑلیا ہے ۔انہوں نے شوشل میڈیا پراستعفیٰ دینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ بھاجپا سے کوئی لینا دینا نہیں ہے ۔علاقہ میں قتل سے نیتاو¿ں میں خوف پایا جاتا ہے ۔کولگام میں بھاجپا اسمبلی حلقہ کے انچارج مبارک احمد بٹ نے بھی استعفیٰ دے دیا ہے اس علاقہ میں کچھ دن پہلے بھاجپا نیتا کا قتل ہوا تھا ۔اور خاص طور سے اس علاقہ میں بھاجپا نیتاو¿ں پر حملے کئے جارہے ہیں ۔وہیں بھاجپا کشمیر میں اپنی پارٹی کو مضبوط کرنے میں لگی ہوئی ہے لیکن اس طرح کے واقعات کے بعد پیدا خوف نے کشمیرمیں بھاجپا کا ساتھ چھوڑنے لگے ہیں ان میں اہم لیڈر بارہمولہ بھاجپا کے یوتھ یونٹ کے چیف معروف بٹ اور پکھواڑہ کے بھاجپا نیتا آصف احمدبھی ہیں ۔اس طرح سے کئی لوگوں نے سوشل میڈیا پر استعفیٰ دینے شروع کر دیا ہے ۔سال 2019 میں 5 اگست کو جموں کشمیر ریاست کے دو ٹکڑے کرنے کے اقدام کے بعد سے ہی بھاجپا کے نیتا ورکر دہشت گردوں کے نشانہ پر تھے اس میعاد میں دہشت گردوں نے کئی پر جان لیوا حملے بھی کئے تھے ۔جان بچانے کی خاطر بھاجپا نیتاو¿ں نے پارٹی کی سیاست سے بھی کنارہ کرنے کا آغاز کر دیا ہے ۔پچھلے سنیچر کو تحریک المجاہدین نے اس بارے میں پوسٹر چپکا دئیے تھے ۔جنہیں بعد میں اتار لیا گیا ۔لیکن وہ اپنا اثر ضرور چھوڑ گئے تھے وادی میں سیاست دانوں کی جانیں خطرے میں ہیں اور انتظامیہ کو ان کی ضروری حفاظت کے لئے بلا تاخیر قدم اٹھانے پڑیں گے ۔پاک نواز دہشت گروپ نہیں چاہتے کہ وادی میں بھاجپا سمیت دیگرایسی سیاسی پارٹیاں وہاں اپنی موجودگی درج کراسکیں ۔بھاجپا وادی میں اپنی جڑیں پکی کرنے میں لگی ہوئی ہے لیکن اگر ان قتلوں پر فوری روک نہیں لگی تو پارٹی سے سبھی کشمیری نیتا بھا گ جائیں گے ۔ (انل نریند)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!