طالبان کی طاقت کو دوہری چنوتی!

افغانستان میں بندوق کی طاقت پر اقتدار حاصل کرنے والے طالبان کی حکومت کے خلاف افغانستان کے اندرسے عالمی سطح پر بغاوت اور سختی شروع ہوگئی ہے بھارت امریکہ نیٹو کے ممبران کے سمیت دنیا کے 150ملکوں نے طالبان کو تسلیم نہ کرنے کا عہد کر لیا ہے ۔ انٹر نیشنل مانٹری فنڈ نے صاف کر دیا ہے کہ نئی طالبانی سرکار کو فی الحال قرض یا دوسری سہولیات دستیاب نہیں ہونگی وہیں دوسری طرف آئی ایم ایف نے 460ملین ڈالر کی مالی مدد روک دی ہے جو اس ہفتے دی جانی تھی اس کے علاوہ امریکہ نے افغانستان کے سینٹرل بنیک کی 4.5عرب ڈالر کے اثاثے فریج کر دیئے ہیں ہتھیار بیچنے کے سودے بھی منسوخ کر دیئے ہیں ساتھ ہی افغانستان کی ہونے والی نقدی کی سپلائی بھی روک دی ہے امریکی صدر جو بائیڈن نے آئی ایم ایف پر دباو¿ بنایا ہے کہ افغانستان کے طالبان حکومت کو مالی مدد نہ دی جائے اس کے بعد آئی ایم ایف نے افغانستان کو کرڑوں ڈالر کی مالی مدد دینے کی اسکیم پر فی الحال روک لگا دی ہے بائیڈن انتظامیہ نے افغانستان سرکار پر ہتھیار بکری پر روک لگانے کے ساتھ ساتھ ڈیفنس کے اداروں کے لئے بھی جاری کئے گئے نوٹس میں خارجہ محکمہ کے فوجی امور کے بیورو نے کہا کہ افغانستان کی مالی یا ہتھیاروں کی منتقلی کو لیکر جائزہ لیا جائے گا ادھر افغانستان کے نائب صدر امراللہ صالح کی فوج نے طالبان سے کابل کے نارتھ میں پرونس میں علاقے پر قبضہ کر لیا ہے کابل میں ایک فوجی ذرائع نے روسی خبر رساں ایجنسی اسپوتنک کو بتایا کہ حال ہی میں اس علاقے میں لڑائی ہو رہی ہے افغانستان کے پہلے نائب صدر امراللہ کی فوج نے اب پنچ سیل علاقے میں لڑائی چھڑی ہوئی ہے فی الحال جنرل عبدالرشید کی قیادت میں 10افغان فوج کے جوانوں کو اس خطے میں بھیجا جا رہا ہے یہ علاقہ اس لئے بھی اہم ہے کیونکہ یہاں سے ایک حکمت عملی کے طور سے اہم ترین سڑک سرنگ کے ذریعے ہوکر گزرتی ہے جو کابل کو نارتھ افغانستان کے سب سے بڑے شہر مزار شریف سے جوڑتی ہے تقریباً پورے افغانستان میں قبضے کے با وجود ابھی ایک ایسا علاقہ ہے کہ جہاںپر طالبان کے خلاف جنگ کی شروعات ہو سکتی ہے وہ علاقہ ہے پنچ شیل وادی ۔ ناردن ایلائنس کے سابق کمانڈر احمد مسعود کے اس گڑھ میں طالبان کے آگے جھکنے سے انکار کر دیا ہے نائب صدر صالح نے اپنے آپ کو افغانستان کا صدر بننے کا دعویٰ کر دیا ہے سابقہ صدر اشرف غنی کے بھاگنے کے بعد افغان آئین صاف کہتا ہے کہ ایسی صورت میں نائب صدر صدر کا عہدہ سنبھالے گا افغانستان میں1978سے ہی خانہ جنگی چھڑی ہوئی ہے لیکن اس دوران راجدھانی کابل کے قریب اس پنچ شیل وادی پر کسی کا قبضہ نہیں ہے پہلے روس کی فوج اور پھر طالبان نے یہاں قبضے کی کئی کوششیں کی تھیں لیکن ناکام رہے امریکہ نے بھی اسی علاقے میں گھسنے کی کوشش نہیں کی ناردن ایلائنس کو 1990کی دھائی میں افغانستان میں طالبان حکومت کے خلاف مورچہ کھولنے کے لئے جانا جاتا ہے اس ایلائنس سے صرف کزاخ اور طالبان مخالف مجاہدین ہی لڑ رہے تھے بعد میں دیگر قبیلوں کے جنگ باز بھی اس لڑائی میںشامل ہو گئے وزیر داخلہ احمد شاہ مسعود نے ناردن ایلائنس کی قیادت کی تھی اب ان کے بیٹے احمد مسعود مورچہ سنبھال رہے ہیں ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟