علیحدگی پسندی کا زہر گھولتے حریت گروپ !

جموں کشمیر میں پچھلی دو دہائی سے علیحدگی پسندی کا زہر گھول رہے علیحدگی پسند تنظیم حریت کے دونوں گروپوں پر پابندی لگانے کی تیاری چل رہی ہے دہشت گردی کے خلاف زیرو ٹالیرینس مرکزی حکومت کے پاس پابندی لگانے کی تجویز بھیجی گئی ہے اس سے سید علی شاہ گیلانی اور میر واعظ عمر فاروق کی پریشانی بڑھنا طے ہے حکام کا کہنا ہے کہ جانچ میں پتہ چلا ہے پاکستان کے اداروں سے کشمیر طلبا ءکو ملی ایم بی بی ایس کی سیٹیں بیچ کراس سے پیسہ اکٹھا کیا گیا حریت کانفرنس سے جڑی تنظیموں کے ذریعے مرکزی حکمراں ریاست میںآتنکی فنڈ کے لئے استعمال کیا جا رہا تھا ثبوت ملنے کے بعد غیر قانونی سر گرمی انسداد ایکٹ (یو اے پی اے )کی دفعہ 3(1)کے تحت حریت پر شکنجہ کسا جا سکتا ہے پہلے بھی کئی معاملوں میں حریت نیتاو¿ں کی ملی بھگت سامنے آچکی ہے اس دفعہ کے تحت اگر مرکزی سرکار کو لگتا ہے کوئی تنظیم ناجائز سرگرمیوںمیںملوث ہے تو اسے غیر قانونی تنظیم قرار دے کر اس پر پابندی لگائی جا سکتی ہے تفتیش کے دوران اس بات کے بھی ثبوت ملے ہیں کہ حزب المجاہدین ، گفتران ملت، و لشکر طیبہ کی مدد سے علیحدگی پسند لیڈر و حریت کانفرنس کے گائیڈر اس میں لگے ہوئے ہیں دیش اور بیرونی ملک سے حوالہ سمیت دیگر غیر قانونی چینلوں سے پیسہ اکٹھا کر اس کا استعمال علیحدگی پسندی و دہشت گرد سرگرمیو ںمیں کیا جا رہا ہے سیکورٹی فورس پر پتھراو¿ اسکولوں کو جلانے و پبلک پراپرٹیوں کو نقصان پہونچانے و مجرمانہ سازشوں کے ذریعے دیش کے خلاف جنگ چھیڑنے میں اس پیسے کا استعمال کیا جا رہا ہے تاکہ کشمیر وادی میں امن کو ٹھینس پہونچایا جا سکے ذرائع کے مطابق حریت پر پابندی لگانے کے لئے کئی معاملوں کو شامل کیا جا سکتا ہے اس میں این آئی اے کی طرف سے ٹیرر فنڈگ کے معاملے میں کئی علیحدگی پسند لیڈروں کو گرفتار کر کے جیل کی سلاخوں کے پیچھے ڈالا گیا ہے ۔ 2017سے حریت کے دونوں گروپوںمیں کئی نیتا اس معاملے میں جیل میں ہے اس میں سید علی شاہ گیلانی کے داماد الطاف احمد شاہ کاروباری زہور احمد بٹالی ، جیلانی کے قریبی ساتھی وتحریک حریت کے ترجمان عیاض اکبر او ر پیر سیف اللہ ، حریت (ایم ) کے ترجمان شہید الاسلام معراج الدین، نعیم خان وغیرہ شامل ہیں حریت کانفرنس ان تنظیموں کے ساتھ 1993میں وجودمیں آئی تھی اس میں پاک پرست اور جماعت اسلامی جے کے ایل ایف دفتران ملت جیسی ممنوعہ تنظیمیں بھی شامل تھیں ۔ 2005میں علیحدگی پسند تنظیم دو گروپوںمیں بٹ گئی کٹر پسندتنظیم کی قیادت سید علی شاہ جیلانی اور دوسرے حریت گروپ کی قیادت میر واعظ عمر فاروق کے پاس آگئی فی الحال مرکزی سرکار نے یو اے پی اے کے تحت 2019میں جماعت اسلامی و جے کے ایل ایف پر پابندی لگا رکھی ہے ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟