کیا سرکار دیشمکھ کو بچانا چاہ رہی ہے ؟

سپریم کورٹ نے مہاراشٹر کے سابق وزیرداخلہ اور این سی پی نیتا انل دیشمکھ کیخلاف سی بی آئی جانچ کے احکامات پر مہاراشٹر سرکار سے عدالت نے کئی سوال پوچھے عدالت کا کہناتھا کہ سرکار کی طرف سے سی بی آئی جانچ کے مخالفت کرنے سے ایسا لگتا ہے کہ ریاسی حکومت سابق وزیر داخلہ کا بچاو¿ کررہی ہے انتظامیہ میں بے ضابطگی کے لئے کسی بھی جانچ کے لئے تیار رہنا چاہیے ۔اور یہ منصفانہ جانچ کی اجازت ہونی چاہیے ۔سی بی آئی جانچ کی اجازت دینے والے ممبئی ہائی کورٹ کے حکم کے خلاف مہاراشٹر سرکار نے سپریم کورٹ کا رخ کیا ہے ۔اس سے پہلے مہاراشٹر حکومت نے ہائی کورٹ سے کہا تھا کہ ریاستی حکومت انل دیشمکھ کے خلاف سی بی آئی جانچ میں تعاون کرنا چاہتی ہے اور سی بی آئی نے جو دستاویز مانگے ہیں وہ ناکافی ہیں ۔سی بی آئی نے الزام لگایا تھا کہ ریاستی حکومت تعاون نہیں کررہی ہے ۔ہم سی بی آئی کی جانچ کو کمزور نہیں کر سکتے اور نہ ہی ہم جانچ کو محدود کر سکتے ہیں ۔یہ آئینی عدالت کے اختیارت کو نقصان پہونچانے جیسا ہوگا ۔ بنچ نے کہا یہ خیال بن رہا ہے ریاستی سرکار ریاستی پولیس حکام کی تعیناتی اور ایڈیشنل پولیس انسپکٹر سچن واگے کی بحالی کے پہلوو¿ں پر جانچ کی اجازت نہ دے کر وہ سابق وزیرداخلہ کو بچانا چاہتی ہے ۔اب عدالت کو جانچ کا حکم دینے کے لئے اپنے اختیارات کا استعمال کرنا ہوگا سپریم کورٹ نے مہاراشٹر کے سابق وزیرداخلہ انل دیشمکھ کی اس عرضی کو خارج کر دیا جس میں انہوں نے کرپشن کے معاملے میں سی بی آئی کے ذریعے ان کے خلاف دائر ایف آئی آر کی اپیل کی تھی ۔جسٹس ڈی وائی چندر چور جسٹس ایم آر شاہ کی بنچ نے دیشمکھ کے ذریعے ہائی کورٹ کے 22 جولائی کے حکم کے خلاف اپیل کی تھی جس کو عدالت نے خارج کرتے ہوئے کہا کہ ہائی کورٹ کے حکم میں کوئی مداخلت نہیں ہوگی ۔اس میں کوئی دشمنی نہیں ہے ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!