نظام الدین مرکز کے بعد گرودوارا مجنو ں ٹیلہ کانڈ ہونے سے بچا!

نظام الدین میں واقع تبلیغی جماعت کے مرکز کے بعد دوسرا کانڈ نارتھ ضلع میں واقع مجنوں کاٹیلہ میں بنے گرودوار ے میں دوسرا کانڈ ہوتے ہوتے بچا ۔دہلی سکھ گرودوارا پربندھک کمیٹی کی لاپرواہی کے چلتے تاریخی گوردوارا مجنوں ٹیلہ صاحب میں پچھلے تین دنوں سے300سے زیادہ لوگ پنجاب میں اپنے گھروں کو جانے کی امید میں پھنسے ہوئے تھے ان میں سے کچھ کی طبیعت بھی ٹھیک نہیں تھی ۔لیکن جماعت کے مرکز میں کاروائی کے بعد اب اس گوردوارے میں لوگوں کو نکالنا انتہائی ضروری ہو گیا تھا ۔آخر کا ر نکال لیا گیا ۔اور ان کو نہرو ویہار میں واقع ایک سرکاری اسکول میں رکھا گیا ہے ۔یہاں کوارنٹین کیاجائےگا ۔ایس ڈی ایم کی نگرانی میں پولیس بسوں میں بھر کر سبھی کو لے گئی اور اس نے گوردوارے کا انتظام اپنے ہاتھوں میں لے لیا اب اس گوردوارے کمپلیس کو پوری طرح دوا سے صاف کیا جائےگا ۔لاک ڈاو ¿ن کے درمیان دہلی این سی آر میں رہنے والے پنجابی لوگ اپنے آبائی وطن جانے کے لیے بڑی تعداد میں پیدل چل کر 28مارچ کو مجنوں کا ٹیلہ صاحب پر آئے تھے ۔اتوارکو دہلی سکھ گوردوارا کمیٹی اور شری منی گوردوارا پروندھک کمیٹی نے 2-2بسیں پنجاب کے لیے یہاں سے بھیجیں تھیں ۔لوگوں کی تعداد زیادہ ہونے کی وجہ سے یہاں کافی تعداد میں لوگ پھنس گئے تھے ۔کمیٹی نے یہ اطلاع شوشل میڈیا کے ذریعے دہلی اور پنجاب سرکار کو دی تھی ۔انتظامیہ نے کاروائی کرتے ہوئے گوردوارا میں پھنسے 205لوگوں کو ڈی ٹی سی کی بسوں میں وہاں سے اسکول میں شفٹ کیا ۔امید کی جانی چاہیے کہ اس درمیان وہاں کوئی کورونا وائرس کا انفکشن نہیںہوا ۔خیر نظام الدین کانڈ کے بعددہلی میں دوسرا کانڈ ہوتے ہوتے بچا۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!