تبلیغی جماعت اورآتنکی تنظیم !

اسلامی مشنریوں کی رعالمی انجمن تبلیغی جماعت کا پاکستان میں ممنوع تنطیم حرکت المجاہدین سے وابستگی کی لمبی تاریخ رہی ہے ہندوستانی تفتیش رسانوں اور پاکستانی تجزیہ نگاروں کے مطابق حرکت المجاہدین کے بنیادی بانی تبلیغی جماعت کے ممبر تھے حرکت المجاہد الاسلامی (ہوجی )سے ٹوٹ کر 1985میں بنی حرکت المجاہدین افغانستان سے اس وقت کی سو یت یونین اتحاد کے اقتدار کو اکھاڑ پھیکنے کے لیے پاکستان حمایتی جہاد میں بھی حصہ لیا تھا ۔خفیہ اندازوں کے مطابق 6ہزار سے زیادہ تبلیغیوں کو پاکستان میں واقع آتنکی کیمپوں سے ٹریننگ دی گئی تھی ۔افغانستان میںسو یت یونین کی ہار کے بعد حرکت المجاہدین او ہوجی کشمیر میں سرگرم ہوگئے تھے ۔انہوں نے سینکڑوں بے گناہ شہریوں کا قتل کیا حرکت المجاہدین کے ممبر بعد میں مسعود ازہر کی قیادت والی آتنکی تنظیم جیش محمد میں شامل ہو گئے گودرا میں کار سیوکوں کو زندہ جلانے میں تبلیغی جماعت پر شبہ ظاہر کیا گیا تھا ۔ہندوستانی خفیہ افسر اور سکیورٹی ماہر بی رمن نے اپنے ایک آرٹیکل میں لکھا تھا کہ تبلیغی جماعت اور پاکستا ن و بنگلہ دیش میں شاخوں کے حرکت المجاہدین ،حرکت الجہاد الاسلامی ،لشکر طیبہ اور جیش محمد کے ساتھ وابستگی کو لیکر وقتاً فوقتاً توجہ دلائی جاتی رہی تھی ۔رمن نے اس بات کا خاص طور پر ذکر کیا تھا۔حرکت المجاہدین جیسی آتنکی تنظیموں کے ممبر خود کو تبلیغی جماعت کا مولوی بتا کر ویزا حاصل کرتے تھے اور بیرون ملک جاکر پاکستان میں آتنکی ٹریننگ کے لیے مسلم لڑکوں کی بھرتی کرتے تھے ۔جماعت نے روس کے ترکستان خطے اور سومالیا اور کچھ افریقی ملکوں سے بڑی تعداد میں رضاکار تیار کیے تھے ۔ان سبھی دیشوں کی خفیہ ایجنسیوں کو شبہ تھا کہ پاکستان میں الگ الگ ملکوں کے مسلم فرقوں کے سلیپر سیل تیار کرنے کے لیے تبلیغ کرنے والوں کا استعمال کر رہے تھے اور تبھی تبلیغی جماعت کے لوگ امریکی جانچ کے دائرے میں آگئے تھے ۔امریکہ میں آتنکی حملے کے بعد سرکاری جانچ ایجنسیوں نے تبلیغی جماعت میں دلچشپی دکھائی اور اس پر القاعدہ میں بھرتی کے لیے زمین تیار کرنے کا شبہ تھا ۔نیویارک ٹائمس میں 14جولائی 2003کو شائع رپورٹ میں ایف بی آئی کے آتنکی معاملوں کے انچارج مائیکل نے کہا کہ امریکہ میں تبلیغی جماعت کی وسیع موجودگی پائی گئی ہے ۔القاعدہ بھرتی کے لیے اس کا استعمال کرتا ہے ۔حالانکہ نا تو تبلیغی جماعت اور ناہی اس کا کوئی ممبر کسی جرم یا دہشت گردی کی حمایت کرنے کے معاملے میں ملزم پایاگیا ہے ۔اس کے باوجود امریکی افسر نے اس تنظیم کر لیکر چوکس رہنے کو کہا جبکہ جماعت نے امریکی سرکار کی دلیل کو پوری طرح غیر مناسب قرار دیا کہ یہ تنظیم آتنکیوں کی بھرتی کے لیے زمین تیار کرتی ہے ۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!