دہلی میں نظام الدین بنا کورونا کا مرکز!

دہلی میں تیزی سے بڑھ رہے کوروناوائس کے چلتے اتوار کی دیر رات اسوقت بڑا موڑ آگیا جب ایک ساتھ دو سو لوگوں کورونا وبا کے نتیجے میں جانچ کے لیے اسپتال لایاگیا ۔نظام الدین میں واقع تبلیغی جماعت کے مرکز میں قریب سینکڑوں لوگوں کی بھیڑ تھی ان کی جانچ شروع کی گئی تو کچھ لوگ کورونا سے متاثر پائے گئے جو بیرون ملک سے یہاں آئے تھے اب تک کے جانچ سے پتہ چلا ہے کہ ان لوگوں میں 24لوگ کورونا کے انفکشن میں مطلع ہیں ۔راجدھانی میں کئی دن سے کورونا متاثرین کی جو تفصیل آرہی ہے نظام الدین کے ان لوگوں میںکورونا میں مبتلاءمریضوں کی سب سے بری تعداد ہے ۔دہلی میںابتک مریضوں کی تعداد 97ہو گئی ہے۔نظام الدین میں کورونا سے متاثر ہوئے تبلیغی میں جماعت میں شامل ہوکر 6لوگوں کی تلنگانہ میں موت ہوگئی یہ اطلاع تلنگانہ کے چیف میڈیکل آفیسر نے دیررات دی تھی ۔یہ دہلی کے ایک علاقے سے کورونا کے مثتباءسامنے آنے کے بعد کھلبلی مچنا فطری ہے ۔دہلی پولیس نے سختی سے علاقے میں لاک ڈاو ¿ن کرکے گھیرا بندی کر دی ہے اور وہاں موجود 1200لوگوں میں سے 300کے قریب لوگوں کو بسوں میں بھر کر اسپتال پہونچایا گیا جہاں ان کی جانچ جاری ہے وہیں دہلی پولیس کے ذرائع کے مطابق گزشتہ 18مارچ کو علاقے میں بغیر اجازت کے مذہبی اجتماع ہوا تھا اس میں دیش بھر سے ہی نہیں بلکہ دنیا کے 70سے زائد ممالک کے جماعت کے لوگ شامل ہوئے تھے اور پروگرام میں 19سو لوگوں نے حصہ لیا تھا جن میں1300غیر ملکی تھے ۔مرکز میں موجود قریب 1200لوگ تو لاک ڈاو ¿ن کے اعلان سے پہلے ہی دیگر ریاستو ں کے لیے نکل گئے تھے جہاں انہوں نے تبلیغ کی اور وہاں کافی لوگوں سے ملے جن کے بارے میں تلاش جاری ہے ۔معاملہ گرمانے کے بعد دہلی سرکار نے اس معاملے کے لیے ذمہ دار لوگوں پر ایف آئی آر درج کرنے کا حکم دے دیا ہے ۔بتایاگیا ہے کہ نظام الدین میں پچھلے دو دنوں میںاسطرح کے لوگوں کے معاملے سامنے آنے لگے تھے جن کے بارے میں کورونا کا شبہ تھا انہیں لے جانے کے ایمبو لینس بھی آئی تھی لیکن علاقے کے لوگوں کی مخالفت کے چلتے انہیں لے جانہیں پائی اور معاملہ زیادہ بگڑنے لگا تو لوگوں نے پولیس اور ڈاکٹروں کی ٹیم کو تعاون دینا شروع کیا ۔ذرائع نے بتایا کہ مرکزمیں موجود 300غیر ملکیوں میں سوسے زیادہ لوگوں کو کورونا ہونے کے شبہ میں اسپتالوں میں داخل کرا دیاگیا ہے باقی لوگوں کو علیحدہ جگہ میں رکھا گیا ہے یا کہیں اور شفٹ کیا جائے گا۔ فی الحال ابھی پورا علاقہ سیل ہے ۔ڈرون سے نگرانی جاری ہے ۔معاملہ میں پولیس اس بات کی بھی جانچ کرے گی کہ کیا جان بوجھ کر اتنے لوگوں کو ایک ہی جگہ ہونے کی بات کیوں چھپائی گئی ؟
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟