بجلی،پانی و رسوئی گیس کی فکر چھوڑ گھر پر رہیں!

کورونا وبا کے سبب دہلی سمیت پورے دیش میں لاک ڈاو ¿ن جاری ہے لوگوں کو گھروں میں نہیں بیٹھنا ہے ایسے ماحول میں انتہائی ضروری بجلی پانی اور رسوئی گیس جیسی روز کام آنے والی چیزوں کی باقاعدہ سپلئی ہو رہی ہے ۔اگر یہ ضرروری چیزیں ان ملیں تو عام آدمی کے لیے زندگی بسر کرنا مزید مشکل ہوجائے گا ۔یہ تینوں چیزیں لاک ڈاو ¿ن کے دوران گھر پر ہی آرہی ہیں اس لیے گھر سے نکلنے کی ضرورت نہیں ہے ۔اگرادائیگی میں تاخیر میں آپ کوجرمانہ دینے کنکشن کٹنے کی بھی نوبت نہیں آئےگی ۔گھر کے کرائے سے لیکر قرض چکانے کی پوزیشن میں آج لوگ نہیں ہیں تو اس سے راحت کے لیے سرکار نے کچھ قدم بتائے ہیں ۔کورونا کے خوف کے درمیان دہلی میں بجلی سپلائی کرنے والی کمپنی بی ایس ای ایس نے اپنے گراہکوں کو بلا رکاوٹ بجلی سپلائی جاری رکھنے کا بھروسہ دیا ہے ۔کورونا کے چلتے پیدا ہوئی مشکل میں ڈاکٹر نرس میڈیکل اسٹاف کے علاوہ بجلی کمپنیاں بھی 24گھنٹے اپنی سیوائیںدے رہی ہیں ۔کوروناوائرس پھیلنے کی وجہ سے طبی خدمات جیسے اسپتالوںاور میڈیکل ساز وسامان پر دباو ¿ بڑھ گیا ہے ۔ادھر آئی او سی تیل کمپنیاں اور رسوئی گیس کمپنیاں بھارت کے 32کروڑ گھروںمیں سلنڈر پہونچانے کویقینی کر رہی ہیں ۔بی پی سی ایل کے چئیر مین سیل اکھلیش ور پرساد نے بتایا کہ ہم سارفین کو بھروسہ دلانا چاہتے ہیں کہ دیش میں رسوئی گیش کی کوئی کمی نہیں ہے اور ہمارے سبھی پلانٹ اور تقسیم نیٹ ورک سپلائی بنائے رکھنے کے لیے 24گھنٹے کام کر رہے ہیں اور سلینڈر گھروں تک پہونچائے تاکہ لوگ اپنے گھروں میں محفوظ رہیں اورکھانا پکانے میںکوئی دکت ناآئے اس لیے آپ بے فکر رہیں نابجلی ،پانی اور رسوئی گیس کی کوئی کمی لاک ڈاو ¿ن کے درمیان نہیں ہوگی ۔بس آپ تو گھرپر بیٹھیے۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟