کورونا اثر:بڑی تعداد میں قیدیوں کو ملا پیرول!

کورونا وائرس وبا کے پیش نظر سپریم کورٹ نے سبھی ریاستی حکومتوں اور مرکزی حکمراں ریاستوںکی اعلیٰ سطحی کمیٹی بنانے کی ھدایت دی ہے جو جیلوں میں بھیڑ کم کرنے کے لیے قیدیوں کے ایسے طبقے کا انتخاب کرے گی جنہیںچار سے چھ ہفتہ کے لیے پیرول پر چھوڑا جاسکے عدالت نے کہا جن قیدیوں کو سات سال کی قید ہوئی ہو یا جن کے خلاف ایسے جرائم میں قدمہ قائم ہو جس میں سات سال کی سزا کاتعین ہو ۔چیف جسٹس ایس اے بووڑے،جسٹس ایل ناگیشور راو ¿ اور جسٹس شوریہ کانت کی بنچ نے کہا یہ اعلی سطحی کمیٹی قیدیوں کی رہائی کے لیے ریاستی اتھارٹیوں سے صلح مشورہ کرے گی اور ہر ایک ریاست چار سے چھ ہفتہ کے پیرول یا انتم ضمانت پر قیدیوں کورہا کرنے کے لیے شفارش کرے ۔ہوم سکریٹری او رریاستی قانونی سروس اتھارٹی کے چیرمین کی سربراہی والی ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل کرے گی ۔بڑی عدالت نے صاف کیا کوروناوائرس کی بیماری کی وجہ سے جیلوں میںزیادہ بھیڑ سے بچنے کے لیے ان قیدیوںکو رہا کیا جارہا ہے ۔عدالت نے16مارچ کو از خود نوٹس لیا تھا ۔عدالت نے کہا تھا کہ جیلوں میں درکار سہولت سے زیادہ قیدی ہونے کی وجہ سے کورونا وائرس بڑھ سکتا ہے اس لیے اس سے بچاو ¿ کے لیے ایک دوسرے سے دوری بنانابہت ضروری ہے اور دوری بنانا جیلوںمیں مشکل ہے اگرفوراً قدم نہیںاٹھائے گئے تو بھارت میں اس بیماری کے پھیلنے سے زیادہ حالات خراب ہو سکتے ہیں۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!