سٹنگ ایم پی کو جیل کی سزاممکنہ:پہلی بار ہے!

کسی موجودہ ممبر پارلیمنٹ کو جیل اور جرمانے کی سزا سنائے جانے کا ممکنہ طور پر یہ پہلا کیس ہے ۔ تلنگانہ کی ایم پی کویتا بھلود اور ان کے ساتھی شوکت علی کورائے دہندگان کو رشوت دینے کا قصور وار پایا گیا ہے اسپیشل عدالت نے ایم پی کویتا اور علی کو چھ مہینے کی جیل اور دس ہزار روپئے کا جرمانہ ادا کرنے کی سزا سنائی ہے اسپیشل عدالت نے حکمراں جماعت ٹی آر ایس محبوب آباد سے ممبر پارلیمنٹ کویتا بھلود کو 2019کے لوک سبھا چناو¿ میں ووٹوں کو رشوت دینے کا قصور وار قرار دیا ہے ۔ جج وی آر آر پرساد نے انہیں رشوت دینے یعنی آئی پی سی کی دفعہ 171Eکے تحت سزا سنائی ہے حالانکہ عدالت نے اپیل کے لئے دونوں کو ضمانت کے لئے اجازت بھی دے دی ہے ایم پی کے ساتھی شوکت علی کو چناو¿ کمیشن کے اڑن دستے نے ووٹوں کو پیسہ بانٹتے ہوئے رنگے ہاتھوں گرفتار کیا تھا اس نے اعتراف کیا ہے کہ ایم پی صاحبہ کے کہنے پر پیسہ بانٹے تھے اس معاملے میں پولس تھانے میں رپورٹ درج کرائی گئی تھی یہ معاملے حیدرآباد کی اسپیشل عدالت کے دائرہ اختیار میں ہوا تھا عوام کے نمائندوں کے جرائم کے معاملوں میں سماعت میں تیزی لانے کے لئے مارچ 2018میں اسپیشل عدالت بنی تھی اس سے پہلے حید رآباد کے بھاجپا ممبر اسمبلی راجا سنگھ کو پولس افسر کو پیٹنے اور ٹی آر ایس ممبر اسمبلی دامن نگیندر کو اپنے حمایتیوں کوسرکاری افسر پر حملے کے لئے اکسانے کے معاملے میں سزا سنا چکی ہے یہ اچھا ہے کہ ان عوام کے نمائندوں کو بھی سمجھنا چاہئے کہ وہ قانون سے اوپر نہیں ہے انہیں بھی قانون توڑنے پر سزاہوسکتی ہے سیاست میں صاف ستھرپن لانے کے لئے ضروری ہے ۔

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!