ہر برسات میں کیوں ڈوبتی ہے دہلی ؟

اسے بد قسمتی ہی کہیں گے کہ دیش کی راجدھانی ایک دن بھی زور دار بارش سے بارش کو جھیل نہیں پاتی نالوں کی صفائی نہ ہونے کے سبب سیور لبالب ہونے لگتے ہیں توانڈر پاس اور سڑکوں پر پانی بھر جاتا ہے اس پانی بھرنے نہ صرف حادثوں بلکہ بڑے پیمانے پر دہلی کے شہریوں کی پریشانی کا سبب بن جاتا ہے با وجود میں اس میں حیرت کی بات یہ ہے کہ آج تک دہلی کا ڈرینیج ماسٹر پلان نہیں بن سکا اور ایک دہائی سے زیادہ بھی وقت سے یہ پلان کاغذوں سے زمین پر اترنے کا انتظار کر رہا ہے آئی آئی ٹی دہلی نے راجدھانی کو لیکر ایک رپورٹ تیار کی تھی جس میں دہلی کے ڈڑینج ماسٹر پلان کی شفارش کی گئی تھی 2009میں اس وقت کے لیفٹینٹ گورنر ستیندر خنہ نے بھی مقامی اداروں اور دیگر ایجنسیوں سے دہلی میں پانی بھرنے اور ڈڑینج سسٹم کے لئے ایک ماسٹر پلان تیار کرنے کو کہا تھا اس کے بعد 2012میں اس وقت کی وزیراعلیٰ شیلا دکشت نے بھی کہا کہ پانی نکاسی ماسٹر پلان آخری بار 1976میں بنا تھا جبکہ تیزی سے بدلتی شہر کی ترقی پس منظر کو دھیام میں رکھتے ہوئے نئی اسکیم تیار کی جانی چاہئے لیکن ابھی تک شہر کاماسٹر پلان اٹکا ہوا ہے جبکہ درمیانی سطح کی بارش سے بھی دہلی میں بڑے پیمانے پر پانی بھراو¿ کا سامنا کرنا پڑرہا ہے نالوں کی انتظام کرنےوای ایجنسیوں کے حکام کا کہنا ہے ہم نے کچھ جزوی قدم اٹھائے تھے لیکن وبا نے ان کے اعمال پر روک لگادی ایسے میں یہ اسکیم کو قطعی شکل دینے میں ایک دھائی لگ گئی ابھی تک یہ پلان یا اسکیم کاغذوں پر اٹکے ہوئے اور ہر برسات میں دہلی کے شہریوں کو جھیلنا پڑتا ہے ۔

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!