شاباش چانو آپ نے تاریخ رقم کی !

ٹوکیواولمپکس کے پہلے دن بھارت نے پہلی بار میڈل جیتا۔ ویٹ لفٹنگ کے 49 کلوگرام گروپ میں ، ہندوستان کی میرابائی چانو نے ملک کے لئے چاندی کا تمغہ دلایا۔ اولمپکس میں پہلی بار کسی ہندوستانی نے اس کھیل میں چاندی کا تمغہ جیتا تھا۔ اس کی کامیابی نے ویٹ لفٹنگ میں 21 سال سے قائم میڈل خشک سالی کا خاتمہ بھی کیا۔ اس سے قبل ، کرنم ملسوری نے سڈنی میں 2000 اولمپکس میں ویٹ لفٹنگ میں کانسی کا تمغہ جیتا تھا۔ منی پور کے امفال کے قریب ایک گاو¿ں سے تعلق رکھنے والی میرابائی چانو نے ، ٹوکیو میں پریس کانفرنس میں سخت تربیت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ میں پانچ سال بعد اپنے گاو¿ں گئی تھی۔ اب میڈل لے کر جاو¿ں گی۔ میرابائی چانو کا بچپن پہاڑ سے لکڑی کے بنڈل لانے میں گزرا تھا۔ اسی طرح وہ بھاری وزن اٹھانے میں ماسٹر بن گئی۔ اگرچہ ابتدا میں وہ تیر انداز بننا چاہتی تھیں ، لیکن آٹھویں جماعت میں ویٹ لفٹنگ کنجورانی دیوی کے بارے میں پڑھنے کے بعد ، اس کا جھکاو¿ ویٹ لفٹنگ کی طرف بڑھ گیا۔ میرابای اولمپک کے چھلوں کی شکل کی بالیاں پہن کر فائنل میں داخل ہوگئیں۔ یہ بالیاں والدہ نے 2016 کے ریو اولمپکس سے پہلے زیورات بیچ کر بطور تحفہ دی تھیں۔ وہ ریو میں کوالیفائی ہوگئی تھی ، لیکن ٹوکیو میں ، اس کی والدہ میرا کے کانوں میں وہی کان کی بالیاں دیکھ کر خوشی سے روپڑیں۔ چانو نے اولمپکس کی ناقص کارکردگی کو سن 2016 میں چھوڑ دیا جس میں وہ ایک بھی درست وزن نہیں اٹھاسکیں۔ اس بار ایک پراعتماد چانو نے کہا ، 'میں نے گولڈ میڈل کی کوشش کی۔ چاندی بھی ایک بڑی کامیابی ہے۔ یہ ایسا ہی ہے جیسے ایک خواب پورا ہوجائے۔ میں اس تمغے کو قوم کے لئے وقف کرتی ہوں۔شاباش چانو ، آپ نے فخر سے دیش کا سرا ونچا کر دیا ہے ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!