انیل امبانی اور الوک ورما بھی جاسوسی معاملے میں ملوث ؟
پیگاسس جاسوس ایپیسوڈ (پیگاسس پروجیکٹ) کا تیسری کڑی اب منظرعام پر آئی ہے۔ کے تحت دنیا کی 17 میڈیا کمپنیوں کو جاری لیک ڈیٹا بیس کی 2018-19 کی فہرست سامنے آگئی ہے۔ میڈیا کمپنیوں کے اس گروپ میں شامل ہندوستانی میڈیا کی طرف سے و دائر کی گئی جانکاری کے مطابق صنعت کار انل امبانی اور ان کے ریلائنس اے ڈی اے گروپ کے کارپوریٹ مواصلات کے سربراہ ٹونی جیسسوداسن اور ان کی اہلیہ کی نگرانی بھی جاری ہے۔ واچ لسٹ میں ، سی بی آئی کے سابق ڈائریکٹر آلوک ورما اور اس کے کنبہ کے افراد کے آٹھ فون نمبر پیگاسس کی نگرانی ٹارگیٹ میں شامل کیے گئے تھے۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل کی ٹیب لیب نے اس کی تصدیق کی ہے۔ ورما کے حریف افسر راکیش استھانا ، جوائنٹ ڈائریکٹر اے کے شرما کے نام بھی منظر عام پر آئے ہیں۔ ان کے علاوہ بھارت کورافیل جہاز بیچنے والی کمپنی داسا ایوئیشن کے ہندوستانی نمائندے وینکٹ راو¿ اوسینا اور فرانسیسی اینرجی کمپنی ای ڈی ایف کے ہندوستانی نزاد چیف ہرمن جیت نیگی کے فون نمبر بھی لیک ڈیٹا بیس میں ملے ہیں ۔دفاعی سیکٹر کی کمپنی ساوی انڈیا کے سربراہ رہے اندرجیت سیال ، اور بوئنگ انڈین کے چیف پراچیوش کمار کے نام بھی شامل ہیں۔ دی وائر کے مطابق ، یونیورسٹی آف ٹورنٹو کی سٹیزن لیب نے اپنی تفتیش میں انکشاف کیا ہے کہ بھارت میں این ایس او کے کم از کم دوکنزیومر کلائنٹ ہیں۔دی وائر نے تصدیق کی ہے کہ صنعتکار انل امبانی اور ان کی کمپنی کے ریلائنس اے ڈی اے گروپ کے کارپوریٹ ایگزیکٹو جیسسوداسن اور ان کی اہلیہ کے فون نمبرات اس فہرست میں پائے گئے ہیں۔ چاہے ان نمبروں پر جاسوسی کی گئی تھی یا نہیں ، یہ معلومات ان کے استعمال کردہ فون ہینڈسیٹس کے فورنسک جانچ سے پتہ چل سکے گا۔
(انل نریندر)
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں