چین پیچھے ہٹنے کے بجائے جنگی مشقیں کر رہا ہے!

بھارت نے پچھلے دنوں چینی سرحد پر پچاس ہزار مزید فوجی جوان تعینات کئے ہیں ۔ یہ 1962کی جنگ کے بعد پہلی بار ہے کہ جب ایل اے سی پر ہندوستانی فوجیوں کی تعداد دو لاکھ کے قریب پہونچ چکی ہے چین نے پچھلے مہینے ہندوستانی سرحد کے پاس اتنے ہی فوجی تعینات کئے ہیںالگ الگ ذرائع سے بتایا گیا ہے بھارت نے چین سے لگی سرحد کے تین الگ الگ علاقوں میں فوجی ٹکڑیوں کے علاوہ جنگی جہازوں کے بیڑے تعینات کئے ہیں ایل اے سی پر ہندوستانی جوانوں کی تعیناتی پچھلے سال کے مقابلے چالیس فیصد بڑھ گئی ہے ایک وادی سے دوسری وادی میں فوجیوں کو ایئر لفٹ کرنے کے لئے زیادہ ہیلی کاپٹر تعینات کئے گئے ہیں اس کے علاوہ ان جنگی ہیلی کاپٹروں سے بھاری توپین بھی بھیجی جا سکتی ہیں بھارت کے اس قدم کے پیچھے چین کی بڑھتی سر گرمیاں ہیں فروری میں سمجھوتا میں ہوا تھا کہ فوجوں کی تعیناتی میں کمی کی جائے گی لیکن چین نے ایسا نہیں کیا بلکہ الٹے جنگی مشقیں شروع کر دیں اس کے بعد بھارت نے یہ اپنی فوجیں بڑھا دی ہیں دوسری طرف چین نے طبت کی متنازعہ سرحد پر رنوے ، عمارتیں اور جنگی جہاز رکھنے کے لئے بم کا توڑ کرنے والے بنکر اور نئی ایئر فیلڈ بنانا شروع کر دی ہیں وہیں وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے لداخ سے لوٹ کر چیف آف ڈفینس اسٹاف جنرل وپن راوت اور بڑے سینئر افسروں کے سامنے چین کی سر گرمیوں سے پیدا حالات کا جائزہ لیا ہے ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟