9چینی انجینئروں سمیت 13لوگوںکی موت!
پاکستان کے شمالی ریاست خیبر پختون میں ایک بس کو نشانہ بنا کر بم دھماکہ کیا گیا جس میں 13لوگوں کی موت ہوگئی مرنے والوںمیں چین کے نو انجینئر بھی شامل ہیں ۔ وہ چین پاک اقتصادی گلیارے سے متعلق پروجیکٹ کے لئے کام کر رہے تھے دھماکے میں دو پاکستانی فوجی و دو مقامی شہری بھی مارے گئے پاکستان نے اسے ایک سازش بتایا جبکہ چین نے اسے حملہ کہا سماچار ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق بس کو نشانہ بناتے ہوئے دہشت گردوں نے دھماکہ کیا پاکستان نے کہا کہ یہ محض ایک حادثہ تھا جس کی جانچ جاری ہے اور اس حادثے کی وجہ گیس سلینڈر پھٹنا بتایا گیا ہے اندیشہ جتایا گیا کہ بس میں کوئی انجینئروں کوے ذریعے استعمال کوئی دھماکو سامان رہا ہوگا دھماکے کے بعد بس کھڈے میں جا گری چین نے اس کو حملہ بتاتے ہوئے پاکستان میں اپنے شہریوں صلاح دی ہے کہ جب تک ضروری نہ ہو وہ گھر سے باہر نہ نکلیں معلومات کے مطابق بس میں تیس انجینئر سوا ر تھے جو اوپری کوہستان میں واقع دادو ڈیم پر جا رہے تھے وہاں اقتصادی گلیارے کے تحت کام چل رہا ہے یہ سب چین کے 63ارب ڈالر کے بیڈ اینڈ روڈ پروجیکٹ کا حصہ ہے جس کے تحت چین نے اپنے مغربی حصے کے پاکستان کے گوادر بند ر گاہ سے جوڑنے جا رہا ہے چین نے اس پروجیکٹ کے لئے بری تعدا د میں اپنے انجینئروں کو بھیجا ہوا ہے لیکن گوا در اور بلوچستان میں مقامی شہریوں کے ذریعے چینی پروجیکٹوں کی زبردست مخالفت جاری ہے حال ہی میں کوئٹہ میں چین کے سفیر کو نشانہ بناتے ہوئے ایک ہوٹل میں دھماکہ کیا گیا حالانکہ وہ اس وقت وہاں موجود نہیں تھے لیکن دھماکے میں پانچ لوگ مارے گئے یہاں چین مخالف بلوچستان لبریشن آرمی بھی حملے کرتی ہے ۔ چین کے وزارت خارجہ کے ترجمان ماو¿لزین نے کہا کہ اس حملے سے چین صدمے میں ہے اور وہ اس کی سخت مذمت کرتا ہے انہوں نے عمران سرکار سے مانگ کی ہے کہ اس پورے معاملے میں گہرائی سے جانچ ہو اور قصورواروں کو گرفتار کیا جائے ۔ پاکستان نے پہلی واردات کو حادثہ بتا کر چھپانے کی کوشش کی لیکن چینی سفارت خانے نے اسے ایک حملہ بتایا اس کے بعد پی ایم کے پارلیمانی مشیر بابر اعوان نے تصدیق کی چینی شہریوں پر بم سے حملہ کیا گیا تھا اور انہوں نے اسے بزدلانہ حرکت قرار دیا ہے ۔
(انل نریندر)
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں