حوالہ کے پیسے سے دہشت گردی کو ہوا دینا!

حزب المجاہدین کا سرغنہ محمد یوسف شاہ عرف سید صلاح الدین بیشک پاکستان میں چھپا بیٹھا ہے لیکن اس کے دونے بیٹے حوالہ نیٹ ورک سے پیسہ حاصل کرکے جموں کشمیر میں اس کی آتنکی وراثت کی کفالت دے رہے تھے انہوں نے خود بندوق نہیں اٹھائی لیکن دیگر کشمیری لڑکوں کو بندوق اٹھانے اور بے قصور کشمیروں کا قتل کرنے کے لئے پیسہ دیئے جانے پر اپنے والد اور اس کے آتنکی تنظیم حزب المجاھدین کے ایجنڈے کو آگے بڑھانے کےلئے ٹیرر فنڈگ میں پوری طرح سر گرم تھے انتہائی مطلوب دہشت گردوںمیں شامل صلاح الدین کے دونوں بیٹے سید احمد شکیل اور شاہد یوسف ان گیارہ سرکاری ملازمین میں شامل ہیں جنہیں جموں کشمیر انتظامیہ نے حال ہی میں بغاوت میں شمولیت کی بنیاد پر سرکاری نوکری سے باہر کا راستہ دکھایا ہے دونوں فی الحال تہاڑ میں بند ہیں امریکہ کے ذریعے گلوبل دہشت گردوں کی فہرست میں نامزد صلاح الدین این آئی اے کی فہرست میں انتہائی مطلوب فہرست میں ایک بڑا دہشت گرد ہے ذرائع نے بتایا کہ صلاح الدین کے دونوں بیٹوں کی دیش دشمن سر گرمیوں کے معلومات سے متعلق ایجنسیوں کو پہلے ہی تھی لیکن جموں کشمیر میں جو پہلے اقتدار تھا اس نے کنی وجہوں سے انہیں چھوٹ دے رکھی تھی دونوں کے خلاف ثبوتوں کی بنیاد پر کاروائی کے لئے ڈھونڈی گئی فائلوں کو ہمیشہ سے دبایا جاتا رہا ہے ۔ سید احمد شکیل شہر کشمیر انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنس آف سورہ میں 1990کے دوران چور دروازے سے بطور لیب ٹیکنیشین رکھا گیا تھا اس نے قریب چھ بار دہشت گردوں کے لئے مالی مدد اکٹھا کی اور ان تک پیسہ پہونچایا ۔ صلاح الدین کا دوسرا بیٹا شاہد یوسف بھی چور دروازے سے سال2020اگریکلچر ڈیپارٹمنٹ میں رکھا گیا ۔ کشمیر میںدہشت گردانہ تشدد و علیحدگی پسند سرگرمیوں کو بڑھا وا دینے کےلئے وہ حوالہ اور دیگر طریقوں سے قریب نو بار پیسہ حاصل کر چکا ہے ذرائع نے بتایا کہ شاہد یوسف 1999-2000کے دوران پاس پورٹ کی بنیاد پر دبئی بھاگ گیا تھا اس کے پاسپورٹ پر والد کا نام یوسف میر رکھا گیا تھا جبکہ نام سید محمد یوسف ہونا چاہئے تھا ۔´ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟