بی ایس ایف جوان سرحد پر بھوکے رہنے پرمجبور

سرحد پر اپنی جان کی بازی لگا رہے ہمارے بہادر جوانوں کو پیٹ بھر کھانا بھی نصیب نہیں ہورہا ہے ۔جموں وکشمیرمیں بی ایس ایف کے ایک جوان نے اپنے افسروں پر سنگین الزام لگا ئے ہیں ۔29ویں بٹالین کے جوان بہادر یادو نے اتو ار کو فیس بک پر ایک کے بعد ایک 4ویڈیو پوسٹ کئے ہیں فیس بک پر یادو کے ان ویڈ یو کو 65لا کھ بار دیکھا گیا ہے ۔اس میں تیج بہادر نے جوانوں کو خراب کھانے کی شکایت کرتے ہوئے کہاکہ سرحد پر جوان 11گھنٹے کی ڈیوٹی کرنے کے بعد بھی بھوکے سونے کو مجبور ہیں کیونکہ افسران راشن بیچ دیتے ہیں پہلے ویڈیو میںیادو نے بتایاکہ ہم صبح 6بجے سے شام 5بجے تک برف میں کھڑے ہوکر ڈیوٹی دیتے ہیں ۔ ہمارے حالات نہ تو میڈ یا دکھاتا ہے نہ ہی وزیر سنتا ہے کوئی سرکار آئے حالات وہی ہیں لیکن ہم سرکار پر الزام لگانا نہیں چاہتے کیونکہ وہ ہر سامان دیتی ہے لیکن دیگر افسر بیچ کر کھاجاتے ہیں ہمیں کچھ نہیں ملتا ۔ کئی بار جوان بھوکے سوتے ہیں میں وزیر اعظم سے کہنا چاہتاہوں کہ وہ اس کی جانچ کرائے ۔ دوستوں یہ ویڈیو ڈالنے کے بعد شاید میں رہوں یا نہ رہوں افسران کے ہاتھ بہت بڑے ہیں میرے ساتھ کچھ بھی کرسکتے ہیں ۔ ویڈ یو نمبر 2اور 3میں میں دکھایاگیا ہے کہ کس طر ح کی دال جوانوں کو دیجاتی ہے ۔ یہ ہے بی ایس ایف کی دال صرف ہلدی اور نمک نہ اس میں پیاز ہے اور نہ لہسن ،ادرک ، تڑکہ لگانے لگانے کیلئے زیرہ تک نہیں ہے جوانو ں کو 10دن سے یہی دال روٹی مل رہی ہے ۔ آپ بتائے کہ کیا کوئی جوان 10گھنٹے ڈیوٹی کرسکتا ہے ،افسران سارا سامان بازار میں فروخت کردیتے ہیں ۔چوتھے ویڈیو میں دکھایا گیا ناشتے کے بارے میں ۔ صبح کے ناشتے میں ایک جلا ہوا پراٹھااور چائے کا گلاس ہی ملتا ہے ۔ہم یہ نہیں کہہ سکتے یہ الزام کتنے سچ ہیں اگر یہ سچ ہیں تو انتہائی طور پر سنگین ہیں اپنی جان کی بازی لگانے والے ہمارے بہادر جوانوں کو پیٹ بھر کھانا نہ ملے یہ ان افسران پر لعنت ہے جو میس کو دیکھتے ہیں ۔ بی ایس ایف کے افسر اپنی جان بچانے کیلئے الٹے سیدھے بہانے تیج بہادر یادو پر لگارہے ہیں اور کہا جارہا ہے کہ اسے کونسلنگ کی ضرورت ہے شراب نوشی افسروں سے برا برتاؤ اور ڈسپلنتوڑ نے کی اسکی عادت ہے اس کی وجہ زیادہ وقت اسے ہیڈ کواٹرمیں ہی رکھا گیا جو ویڈیو تیج بہادر نے پوسٹ کیا اس میں تو وہ برف میں ڈیوٹی دیتا ہوا دکھا ئی دے رہاہے ۔ انگریزی میں کہاوت ہے ,ڈونٹ شوٹ دا میسنجر یعنی تیج بہادر کیساہے سوال یہ نہیں سوال تو یہ ہے کہ جووہ دکھارہاہے وہ صحیح ہے یا نہیں معاملے کی جانچ کر قصور وار افسران کو سزا ملنی چاہے ۔
انل نریندر

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!