دی گریٹ انڈین ٹرین روبری

جن لوگوں نے بالی ووڈ فلم ’دھوم 2- ‘ دیکھی ہوگی انہیں چلتی ٹرین میں رتیک روشن کے ذریعے ڈکیتی کا سین ضرور یاد ہوگا لیکن اس فلم اسٹائل و اسٹنڈ کو تاملناڈو میں مشتبہ ڈکیتوں نے پیر کو رات کے وقت میں انجام دے ڈالا۔ انہوں نے 11064 سیلم ایکسپریس کی بوگی کی چھت کاٹ کر ریزرو بینک کے پیسے لوٹ لئے۔ چنئی ریلوے اسٹیشن پر منگل کی صبح ایک الگ ہی نظارہ دیکھنے کو ملا۔سیلم۔ چنئی ایکسپریس صبح اسٹیشن پر جب پہنچی تو اس کے ایک ڈبے کی چھت پر بڑا سا سوراخ تھا۔ ٹرین کے تین کارگو ڈبوں میں نوٹ کی گڈیوں سے بھرے 220 بکس تھے جسے ریزرو بینک میں جمع کرانا تھا، ڈبوں کی پولیس نے جانچ کی تو پتہ چلا کہ ٹرین میں رکھے قریب342 کروڑ روپے میں سے 5.78 کروڑ روپے غائب تھے۔ فلمی اسٹائل میں شاطر چوروں کی چلتی ایکسپریس ٹرین میں چوری سے پولیس ، ریلوے اور آربی آئی افسر حیران تھے۔ پولیس کے مطابق چلتی ٹرین میں پہلے چوروں نے چھت کو کٹرسے دو مربع فٹ کاٹا پھر نوٹوں سے بھرے بکسوں میں سے 2 کے تالے توڑے۔ کسی کو بھی اس کی بھنک تک نہیں لگی۔ ٹرین سے سیلم اسٹیشن سے 340 کروڑ روپے کے کھٹے پھٹے نوٹ چنئی کے آر بی آئی سینٹر لے جائے جا رہے تھے۔ان نوٹوں کو 225 بکسوں میں رکھا گیا تھا۔ ٹرین میں جی آر پی ایف کے 10 جوانوں کو بکسوں کی سکیورٹی میں بھیجا گیا تھا۔ ٹرین 336 کلو میٹر کا سفر پورا کر صبح سویرے 3.55 منٹ پر چنئی پہنچی۔ وہاں ریل افسران نے جی آر پی اور آر پی ایف کے جوانوں کے ساتھ جب ڈبے کھولے تو ایک کی چھت پر بڑا سا چھید تھا۔ فرش پر نوٹ بکھرے ہوئے تھے۔ فوراً چنئی اسٹیشن پر فورنسک ماہرین کو بلا گیا۔ پولیس کو اس کی اطلاع دی گئی۔ ریل پولیس سپرنٹنڈنٹ وجے کمار کا کہنا ہے کہ ٹرین میں چوری سیلم سے چنئی کے درمیان کہیں راستے میں ہوئی اس لئے جانچ میں آر پی ایف و جی آر پی ایف کے علاوہ راستے میں پڑنے والے تھانوں سے بھی مدد لی جارہی ہے۔ ریلوے ذرائع کے مطابق چنئی تک کے راستے میں سیلم سے وردیالیہ تک 138 کلو میٹر ٹریک کا الیکٹری فکیشن نہیں ہوا ہے اسی پر لوٹ کا اندیشہ ہے۔ یہ ٹرین رات11.55 پر وردیالیہ پہنچی تھی۔ یہاں اس کا انجن بدلا گیا اور وہاں سے 12.15 منٹ پر چنئی کے لئے روانہ ہوئی۔ وہیں آر بی آئی نے بتایا کہ لوٹے گئے سبھی نوٹ 2005ء سے پہلے کے ہیں یہ ایک اور مثال ہے کہ بالی ووڈ کی فلموں کا شاطر چوروں پر کتنا اثر پڑتا ہے۔ اس میں شبہ نہیں کہ یہ ڈکیتی بھی ’دھوم ۔2 ‘ رقبت بھری ہوگی۔ ہمیں لگتا ہے کہ اس میں آر بی آئی کا کوئی آدمی یا گروپ ملا ہوا ہے کیونکہ انہیں پتہ تھا کہ ٹرین میں اتنی بھاری رقم کے نوٹ جا رہے ہیں۔ ہمیں لگتا ہے پولیس اس معاملے کو سلجھا لے گی۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟