امریکی جاسوسوں کا جال

امریکہ کے لئے مبینہ جاسوسی کرنے کے الزام میں گذشتہ دنوں ایران اور پاکستان میں دو الگ الگ واقعات رونما ہوئے ہیں۔ پہلے ایران کی بات کرتے ہیں ۔2010ء سے حراست میں رکھے گئے ایک ایرانی نیوکلیائی سائنسداں کو پھانسی دہ دی گئی ہے۔ سائنسداں کے رشتے داروں نے ایتوار کو بی بی سی کو یہ جانکاری دی۔ شہرام امیری کی لاش کی گردن پر رسی کے نشان تھے جس سے صاف ہوتا ہے کہ انہیں پھانسی دی گئی۔ سائنسداں 2009 ء میں مکہ سے لوٹنے کے بعد سے لاپتہ تھے۔ بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق امیری کوامریکہ سے لوٹنے کے بعد ایک خفیہ مقام پر رکھا گیا تھا حالانکہ 2010ء میں وہ ایران لوٹ آئے تھے۔ بی بی سی کے مطابق مبینہ طور پر 2011ء میں انہیں گرفتار کیا گیا تھا اور ان پرملک سے بغاوت کا مقدمہ چلایا گیا تھا۔ کچھ خبروں کے مطابق انہیں ایران کے نیوکلیائی پروگرام کے بارے میں گہری معلومات تھی انہیں افشا کرنے کا الزام تھا۔ دوسرے واقعہ میں پاکستان کے حساس ترین اداروں کی مبینہ طور پر جاسوسی کرتے پکڑے جانے پر سال2011ء میں معذول کئے گئے بلیک لسٹ امریکی شہری کو اسلام آباد ہوائی اڈے پہنچے کے کچھ وقت کے بعد گرفتار کرلیا۔ حالانکہ گرفتاری سے پہلے امیگریشن افسران نے اسے داخلے کی منظوری دے دی تھی۔ جاسوسی کے الزام میں معذولی کے بعد میتھیوکریک بیرٹ کے پاکستان میں داخلے پر پابندی لگی تھی۔ جب میتھیو بے نظیر بھٹو انٹرنیشنل ہوائی اڈے پر پہنچا تو اسے امیگریشن حکام نے داخلے کی اجازت دے دی لیکن جب یہ بات وزیر داخلہ نثار علی خاں کے علم میں آئی تو انہوں نے میتھیو کو گرفتار کرنے کا حکم دے دیا اور ہوائی اڈے پر تعینات امیگریشن حکام کو معطل کردیا گیا۔
انگریزی اخبار’ دی ڈان‘ کی خبر کے حوالے سے وزیر داخلہ نے ان حالات کی جانچ کے احکامات دئے ہیں جن کے تحت میتھیو کو پاکستانی ویزا دیا گیا۔ وزارت داخلہ نے امیگریشن حکام کو بھی گرفتار کرلیا ہے۔ وزارت داخلہ نے کہا کہ میتھیو کو ویزا جاری کرنے کے لئے ان حکام کے خلاف بھی کارروائی کی جائے گی جو ہسٹن میں واقع پاکستانی تجارتی قونصل خانے میں تعینات تھے۔ اسلام آباد میں واقع امریکی سفارتخانے کے ترجمان نے اخبار کو بتایا کہ پرائیویسی کے قانون میں انہیں امریکی شہری کے بارے میں اس کی رضامندی کے بغیر کوئی معلومات افشاں کرنے سے روکا ہے۔ اس نئے واقعہ میں امریکہ اور پاکستان میں پہلے سے ہی بڑھی کشیدگی میں اور تیزی آجائے گی۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!