چھوٹا راجن جہاں ملے گا ، مار ڈالوں گا

ہندوستانی خفیہ ایجنسیوں نے داؤد ابراہیم کا دائیاں ہاتھ مانے جانے والے چھوٹا شکیل اور چھوٹا راجن کے ایک گرگے کے درمیان اپریل میں کراچی میں ہوئی فون کال پکڑی تھی۔اس بات چیت میں شکیل اور راجن کے دبنگی کواس کی لوکیشن سے جڑی ہوئی معلومات دینے کے بدلے میں پیسوں کی پیشکش کررہا تھا۔چھوٹا شکیل نے اپنے دشمن چھوٹا راجن کو ختم کرنے کا آخری پلان بنایا تھا۔کئی بار راجن کو مارنے میں ناکام رہے شکیل نے اس جگہ کا بھی پتہ لگا لیا تھا جہاں ’’ہندو ڈان‘‘ چھپا ہوا تھا۔ مگر آخری وقت میں اس کا پلان فیل ہوگیا۔ راجن کو کسی نے اس بارے میں جانکاری دے دی تھی کہ ڈی کمپنی ایک بار پھر اسی طرح کا حملہ کروانے کی تیاری میں ہے جیسا کچھ سال پہلے بینکاک میں کیا گیا تھا۔ خبر ملتے ہی چھوٹا راجن ایک بار پھر روپوش ہوگیا۔ خفیہ اطلاع کے مطابق چھوٹا شکیل اسی طرح سے راجن کو مارکر اپنے باس داؤد کا خواب پورا کرنے کے فراخ میں تھا۔ شکیل نے راجن کو مارنے کے لئے اپنے ایک بہترین شوٹروں کی ٹیم آسٹریلیا بھیجی تھی کیونکہ اسے یہ جانکاری ملی تھی کہ راجن آسٹریلیا میں چھپا ہوا ہے۔ ڈی کمپنی کے شوٹروں کے راجن کے نیو کیسل میں اڈے پر پہنچنے سے پہلے وہ وہاں سے بچ نکلنے میں کامیاب رہا۔ سوال اٹھ رہا ہے کہ شکیل کو راجن کے ٹھکانے کے بارے میں کس نے جانکاری دی؟ کچھ مہینے پہلے میڈیا میں خبر آئی تھی کہ چھوٹا راجن گردے میں تکلیف کی وجہ سے مر گیا ہے۔کرائم برانچ کے ایک افسر نے بتایا یہ خبر چھوٹا شکیل کے کہنے پر اس کے لوگوں کے ذریعے جان بوجھ کر اڑائی گئی تھی کیونکہ شکیل کو راجن کے بارے میں کچھ پتہ نہیں چل رہا تھا۔ جیسے ہی راجن کی موت کی خبر پھیلی راجن نے زندہ ہونے کی اطلاع دیتے ہوئے کئی واقف کاروں کو فون کیا تھا اور خود کے آسٹریلیا میں موجود ہونے کی اطلاع دی تھی۔ انہی واقف کاروں میں سے ایک نے چھوٹا شکیل کو راجن کا پتہ بتا دیا۔ چھوٹا راجن پر چھوٹا شکیل نے 15 سال پہلے بھی گولیاں چلوائی تھیں۔ اس گولہ باری میں چھوٹا راجن کا ایک ساتھی روہت ورما مارا گیا تھا لیکن راجن بری طرح زخمی ہونے کے باوجود اس میں زندہ بچ گیا تھا۔ راجن کے آسٹریلیا کے شہر نیو کیسل میں ہونے کی خبر ملتے ہی شکیل نے میڈل ایسٹ کے ایک ملک سے شوٹرس آسٹریلیا روانہ کئے تھے۔ شکیل کا ارادہ پکا تھا کہ اس بار راجن کو کسی بھی قیمت پر ختم کرانا ہے۔ مگر اس بار بھی قسمت نے شکیل کا ساتھ نہیں دیا کیونکہ راجن کا کوئی پراسرار خیرخواہ بھی شکیل کے ارادوں کی جانکاری لے رہاتھا۔ اس نے راجن کو خبر دے دی اور وہ روپوش ہوگیا۔ کچھ ہی گھنٹوں میں چھوٹا راجن آسٹریلیا چھوڑ کر ایسی جگہ چلا گیا جس کے بارے میں شکیل کو جانکاری دینے والے بھیدی کو بھی پتہ نہیں چل سکا۔ قابل ذکر ہے ممبئی سلسلہ وار دھماکوں کو لیکر داؤد اور چھوٹا راجن کے درمیان اختلافات ہوگئے تھے۔ کیونکہ راجن نہیں چاہتا تھا کہ ممبئی میں اس طرح کے دھماکے ہوں تبھی سے داؤد راجن کو قتل کرانے کی کوشش میں لگا ہوا ہے۔ اب شکیل کہہ رہے ہیں چھوٹا راجن جہاں ملے گا مار ڈالوں گا۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟