للت مودی پر کستا قانونی شکنجہ

ٹوئٹ ماسٹرللت مودی پچھلے کچھ دنوں سے موضوع بحث سے غائب ہیں، وجہ ہے کہ دیش میں کئی دیگر اہم واقعات رونما ہوئے ہیں۔ پھر ہر روز ٹوئٹ کرکے نئے نئے نام لیکر للت مودی نے اپنی ساکھ کوگھٹا لیا ہے۔ اب ان کے الزامات کو زیادہ توجہ نہیں دی جارہی ہے۔ دوسری طرف حکومت نے بھی ان کے خلاف جوابی حملے کرنے شروع کردئے ہیں۔ للت مودی کے کچھ ٹوئٹ ان کے لئے مصیبت کا سبب بن سکتے ہیں کیونکہ ایسے ہی ایک ٹوئٹ کو لیکر اس بار ان کے خلاف سیدھے راشٹرپتی بھون نے دہلی پولیس میں شکایت درج کرائی ہے۔ راشٹر پتی بھون نے جو شکایت غیر رسمی طور پر درج کرائی ہے اس کے مطابق مودی کو 30 جون کے اس ٹوئٹ کی کاپی بھی نتھی کی ہے جس میں انہوں نے راشٹرپتی کی سکریٹری امیتا پال کے بارے میں اعتراض آمیز رائے زنی کی تھی۔ راشٹرپتی بھون نے اس مسئلے پر کوئی رائے زنی کرنے سے انکار کردیا ہے لیکن بتا دیں راشٹرپتی بھون نے اس معاملے میں پہلے ہی ایک بیان جاری کر للت مودی کے 30 جون کے ٹوئٹ کو بے بنیاد اور بدنیتی پر مبنی قراردیا تھا۔دہلی پولیس کے کمشنر بی ۔ایس۔ بسی نے راشٹرپتی بھون سے شکایت ملنے کی تصدیق کی ہے۔ دوسری طرف انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے للت مودی کوپیسہ کی خوردبرد ازالہ ایکٹ (پی ایم ایل ایل) کے معاملے میں نوٹس جاری کیا ہے۔ اس محض ایک مجرمانہ معاملے میں جاری نوٹس میں تین ہفتے کے اندر پیش ہونے کو کہا ہے۔ پیش نہ ہونے پر ان کے خلاف غیر ضمانتی وارنٹ جاری کیا جاسکتا ہے۔ وزیر خارجہ سشما سوراج اور راجستھان کی وزیر اعلی وسندھرا راجے پر اٹھے سوال کے بعد انفورسٹمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے آئی پی ایل ٹورنامنٹ میں مبینہ طور پر اقتصادی بے قاعدگیوں اور سابق کمشنر للت مودی کے خلاف جانچ کو آگے بڑھانے کیلئے سنگا پور اور مارشس سے قانونی مدد مانگی ہے۔ ساتھ ہی ایجنسی نے عدالت سے دو درخواستیں حاصل کرنے کے لئے قانونی کارروائی شروع کردی ہے۔ ممبئی زون آفس نے اپنی ایک پارٹی کو سنگا پور بھیجا ہے۔ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کے ایک افسر کے مطابق ممبئی دفتر سے ہی مودی کو پیشی کا نوٹس بھیجا گیا ہے۔ للت مودی کے خلاف انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے فیما کے تحت کئی معاملے یوپی اے سرکار میں درج کرائے تھے۔ یہ صرف مالی بے ضابطگیوں کے خلاف جرمانے وصولنے کی سہولیات تک محدود تھے۔ حالانکہ سال کے آغاز میں پی ایم ایل ایل کے تحت درج معاملے میں سخت سزا کی سہولت ہے۔ پی ایم ایل ایل میں قصوروار قرار ملزم کو قید مشقت 3 سے7 سال تک کی جیل کے ساتھ بھاری جرمانہ وصولے جانے کی بھی سہولت ہے۔ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کے ذرائع کے مطابق للت مودی کو پچھلے ہفتے ہی سمن سونپا گیا ہے۔ مودی کا وکیل فیصلہ کن سماعت کے لئے ممبئی آیا تھا۔ مودی کو تین ہفتے میں پیش ہونے کیلئے کہا گیا ہے۔ دراصل 2008 میں آئی پی ایل کے ٹیلیویژن ٹیلی کاسٹ کے حقوق کے لئے 425 کروڑ روپے کے ٹھیکے دئے گئے تھے۔انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے اس معاملے میں2009 میں فیما کے خلاف ورزی کی جانچ شروع کی۔ للت مودی پر سرکاری شکنجہ تیزی سے کس رہا ہے۔ ذرائع کے مطابق ان معاملوں کی جانچ میں تیزی لاکر انفورسمنٹ کے افسر مودی کے خلاف انٹر پول کا ریڈ کارنر نوٹس جاری کروانے کی سمت میں بڑھ رہا ہے۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟